تربیلا، منگلا سمیت متعدد پاور پلانٹس میں فنی خرابی‘ ملک میں بجلی کا بڑا بریک ڈاﺅن

سپریم کورٹ‘ پارلیمنٹ ہاﺅس‘احتساب عدالت سمیت متعدد اہم سرکاری عمارتیں بھی بجلی بند‘تخریبی کاروائی کے امکان پر غور کیا جارہا ہے‘ممکن ہے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی پر سائبر اٹیک ہوا ہو‘این ٹی ڈی سی کے سسٹم کو ہیک کرکے پورے ملک کے پاور سٹیشنزکو بند کیئے جانے کا امکان ہے-ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 16 مئی 2018 11:28

تربیلا، منگلا سمیت متعدد پاور پلانٹس میں فنی خرابی‘ ملک میں بجلی کا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 مئی۔2018ء) تربیلا، منگلا اور دیگر پاور پلانٹس میں فنی خرابی کے باعث ملک میں ایک بار پھر بجلی کا بڑا بریک ڈاﺅن ہوگیا۔ بجلی کے بریک ڈاﺅن سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا ہ اور آزاد کشمیر کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی۔اس حوالے سے ترجمان پاور ڈویژن نے یہ دعوی کیا کہ بجلی کے بریک ڈاﺅن سے سندھ اور بلوچستان کے علاقے متاثر نہیں ہوئے، تاہم پاور پلانٹس میں خرابی کے باعث دیگر علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہے۔

ترجمان کے مطابق پاور پلانٹس میں خرابی سے 4 ہزار میگا واٹ بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی، تاہم ترجمان نے دعوی کیا کہ تربیلا، منگلا اور دیگر پلانٹس سے بجلی بحال کردی گئی ہے، تاہم بجلی کی فراہمی پر کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 12 ہزار میگا واٹ تک پہنچ چکی ہے اور اس وقت سیکرٹری پاور ڈویژن اور دیگر بجلی کی فراہمی کی نگرانی کر رہے ہیں۔

دوسری جانب بجلی کے بریک ڈاﺅن کے باعث اسلام آباد میں سپریم کورٹ‘ پارلیمنٹ ہاﺅس کی بھی بجلی بند ہوگئی، تاہم پارلیمان کے کچھ فلورز کو متبادل ذرائع سے بجلی کی فراہمی جاری ہے۔اسی طرح احتساب عدالت سمیت متعدد اہم سرکاری عمارتیں بھی بجلی کی بندش سے متاثر ہوئیں- وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ بجلی کے بریک ڈاﺅن کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کی جائیں گی کیونکہ اس طرح کا واقعہ پہلے بھی رونما ہوچکا ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد‘ کے پی کے اور پنجاب میں بجلی کا بریک ڈاﺅن ہوا ہے،چند گھنٹوں میں صورتحال بہترہو جائے گی اور بریک ڈاﺅن سے متعلق شام تک انکوائری مکمل کرلی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کچھ دیر میں بجلی بحال ہوجائے گی جبکہ بجلی بحران سے متعلق وزارت کے ترجمان کی جانب سے بیان دے دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ میں یہ بجلی کا دوسرا بڑا بریک ڈاﺅن ہے، اس سے قبل یکم مئی 2018 کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی اہم ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے ملک میں بجلی کا بڑا بحران پیدا ہوگیا تھا۔اس ٹرانسمیشن لائن کے ٹرپ ہونے سے سسٹم سے 5 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی تھی، جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگیا تھا۔

شارٹ فال میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ فیڈرز پر بھی 6 سے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا آغاز کردیا تھا۔بجلی کی فراہمی کے لیے ناقص مشنری اور آلات کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اضافے سے پاور سپلائی کا نظام لوڈ برداشت نہیں کرپاتا جس کے باعث آئے روز بریک ڈاﺅن ہوجاتا ہے۔ پاور ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بجلی طلب سے زیادہ ہے مگر پاور پلانٹس کو ان کی مکمل کپیسٹی کے ساتھ اس لیے نہیں چلایا جاتا کہ ہمارا پاور سپلائی کا نظام فرسودہ اور ناقص ہے جس کی وجہ سے وہ ایک خاص حد سے زیادہ لوڈ برداشت نہیں کرپاتا-ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاور ڈسٹری بیویشن کمپنیاں صارفین سے بلوں میںمینٹنس چارجزوصول کرتی ہیں مگرکوئی بھی کمپنی اس رقم کو خرچ نہیں کرتی بلکہ وہ رقم خردبرد ہوجاتی ہے اسی طرح کمپنیاں انتہائی ناقض ٹرانسفارمراستعمال کرتی ہیں اور صرف لاہور شہر میں لیسکو کے 70فیصد تک ٹرانسفارمر 30سے40فیصد تک بجلی ضائع کرتے ہیں جس کی قیمت صارفین سے وصول کی جاتی ہے -ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت ایک ادارے کو ذمہ دار بنادے جو ٹرانسفارمرز اور دیگر سازوسامان خرید کر کمپنیوں کو ضرورت کے مطابق فراہم کرئے ‘اس سلسلہ میں واپڈا کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں کہ واپڈا نہ صرف پاور سپلائی کمپنیوں کو آلات خرید کر فراہم کرئے بلکہ اسے نگرانی کے اختیارات بھی دیئے جائیں تو صورتحال چند سالوں میں تبدیل ہوسکتی ہے- ایک سوال پر ذرائع نے کہا کہ موجودہ دور میں کچھ بھی ممکن ہے دنیا کے محفوظ ترین کمپیوٹرزکو ہیک کیا جاسکتا ہے تو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے سسٹم بھی ہیک ہوسکتے ہیں ‘ذرائع کا دعوی ہے یہ ممکن ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے سسٹم کو ہیک کرکے ملک کے تمام پاور سٹیشنزکو ایک ساتھ بند کردیا جائے یا پورے ملک کے پاور سپلائی ہاﺅسز(گرڈسٹیشنز)کو بند کرکے پورے ملک یا کسی مخصوص شہر ‘علاقے یا گرڈسٹیشن کی بجلی کو بند کردیا جائے-انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے سسٹم پر سائبر اٹیک ہوا ہو مگر ابھی یقین کے ساتھ کچھ کہنا ممکن نہیں -بجلی کی بحالی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پوری طرح سسٹم کی بحالی میں کئی گھنٹے یا پورا دن بھی لگ سکتا ہے کیونکہ پاورڈویژن کے پاس ابھی تک مکمل معلومات نہیں کہ کس پاور سٹیشن کو کیا مسلہ پیش آیا ہے-