ادارہ برائے تحفظ ماحولیات کی جانب سے سکھر بیراج کی بہتری اور جدت لانے والے منصوبے پر عوامی شنوائی

منگل 15 مئی 2018 23:50

سکھر۔ 15مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2018ء) ادارہ برائے تحفظ ماحولیات سندھ ( انوائرومینٹل پروٹیکشن ایجنسی) کی جانب سے سکھر بیراج کی بحالی اور بیراج میں جدت لانے کیلئے چار سالوں پر مشتمل منصوبہ شروع کرنے سے قبل سکھر کے ایک مقامی ہوٹل میں عوامی شنوائی کراکر ماحولیاتی اثرات پر آراء و تجاویز لی گئیں۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ای پی اے وقار احمد پھلپوٹو نے کہاہے کہ یہ منصوبہ چار سالوں میں مکمل ہوگا اور مانیٹرنگ کسی تیسر ے فریق سے کرائی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ سکھر بیراج کا الیکٹریکل سسٹم اور لیبارٹری مکمل ناکارہ حالت میںموجود ہیں جن کونئے منصوبے کے تحت بین الاقوامی معیار کے مطابق آپریشنل کیا جائیگا تاکہ پانی اور زرعی ادویات کو باآسانی ٹیسٹ کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سکھر بیراج کی بحالی او ر بیراج میں جدت لانے والا یہ منصوبہ ورلڈ بینک کے تعاون سے ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی سلٹنگ کے باعث ماحولیاتی مسائل کے ساتھ ساتھ نابینا ڈولفن کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ،انڈس ڈولفن کے تحفظ کے لیے ڈبلیو ڈبلیو ایف ، آبپاشی ،وائلڈ لائیف ، فشریز ، زراعت اور دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دریاء کے کناروں پر شجرکاری کرنے کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ وقار پھلپوٹو نے کہا کہ نئی منصوبے کے تحت سکھر بیراج پر جدید طرز کے ٹلٹ میٹر نصب کئے جائینگے جس سے کسی بھی ٹیئر یا دروازے میں کوئی مسئلہ پیدا ہونے کی صورت میں وائبریشن سے کنٹرول روم میں فورن خبر ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ سکھر بیراج کے منصوبے میں کام کرنے والے تمام عملے کو ماسٹر ٹرینرز سے تربیت دلائی جائیگی اور تما م ڈیٹا کو ڈیجیٹل کیا جائیگا۔

سکھر بیراج کے پروجیکٹ کے ڈائریکٹر /ٹیم لیڈر ابراہیم سموں نے بتایا کہ سکھر بیراج کا سروے عالمی بینک کے فنی، ماحولیاتی اور سماجی ماہرین سے کرایا گیا ہے، اس پروجیکٹ میں لیبارٹری، ورکشاپ، لائبریری اور دیگر عمارتیں جدید طرز پر بنائی جائینگی۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت سکھر بیراج سے 9لاکھ کیوسک پانی کے گذر کی گنجائش ہے جسے بڑھا کر 15لاکھ کیوسک تک کیا جائیگا ، بیراج کے دروازوں پر آٹو میٹک سسٹم لگاکر ان کی مانیٹرنگ کنٹرول روم سے کی جائیگی۔

دائیں اور بائیں جانب کی کینالوں کا کام بھی جدید طرز پر کیا جائیگا اور ڈی سلٹنگ سسٹم کے عمل کو یقینی بنایا جائیگا۔ ماحولیاتی ماہر سردار احمد کاکڑ نے بتایا کہ سکھر بیراج کے سال2011سے جاری سروے والا کام مکمل ہوچکا ہے، ماحولیاتی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے سکھر بیراج میں ڈی سلٹنگ کا علاقہ دو کلومیٹر اپ اسٹریم اور 10کلومیٹر ڈائون اسٹریم تک رکھا گیا ہے۔