این ٹی ایس امیدواران 89روز سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرنا دے رکھا ہے ، روبینہ دانش ،فرح بشیر

حقداروں کے آرڈرز جاری نہ کرنا نا انصافی ہے ،اعلیٰ حکام نوٹس لیں، این ٹی ایس امیدواروں کا مطالبہ

منگل 15 مئی 2018 23:58

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2018ء) این ٹی ایس کے تحت امتحان دینے والی فیمیل امیدوار روبینہ دانش ،فرح بشیر، زینت اسماعیل ، منیرہ اسلام ، شبانہ رحمان ، صائمہ گل ، شائستہ ، جمیلہ و دیگر نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ این ٹی ایس امیدواران 89روز سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے اور بلوچستان بھر کے تمام اضلاع میں پُرامن دھرنا دے رکھے ہیں اور احتجاج کررہے ہیں ،ا س کے باوجود حقداروں کے آرڈرز جاری نہ کرنا اور بغیر میرٹ کے اپنے من پسند افراد کے آرڈرز جاری کرنا ناانصافی ہے ،اختیار داروں نے اپنے من پسند افراد کو تعینات کرکے حقدار وں کا حق مارا گیا ، موجودہ حکومت نے اپنی مختصر مد ت میں سیاہ باب رقم کرکے ناانصافیوں کی تاریخ رقم کردی ، جن 427امیدواروں کو آرڈرز جاری کیئے گئے ہیں ان میں سے 128کا ویب سائٹ لسٹ پر نام ہی موجود نہیں تھا ۔

(جاری ہے)

جس کا مطلب ہے کہ انہوںنے این ٹی ایس کا امتحان ہی نہیں دیا تھا،ایسے امیدواروں کو سلیکٹ کیا گیاجو میرٹ پر نہیں آئے تھے ، ایک شخص کی تین بیٹیوں خود ساختہ میرٹ پر لاکر ان کے آرڈرز جاری کیئے گئے ،جن میں سے ایک 89ویں نمبر ، دوسری 51ویں نمبر اور تیسری 41ویں نمبر پر تھی ، اتنی بڑی ناانصافی ہوئی ہے ، میرٹ کا قتل عام کیا گیا ہے ۔انہوںنے پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس حوالے سے اسمبلی میں کئی بار تحریک التوا پیش کیااور پوائنٹ آف آرڈر پر ہمارے حق میں بات ہوئی اور آئینی حق دار میریٹ پر پورے اترنے والے انصاف لانے والوں کو محترمہ راحیلہ درانی صاحبہ کی رولنگ کے تحت قائم کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ، دس ارکان پر مشتمل ارکان میں سے آٹھ ارکان نے ہمارے حق میں فیصلہ دے کر ایک معقول پالیسی بنائی اور دو ارکان نے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر انکوائری کا مشورہ دیا ،انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت سے ہمیں امیدیں وابستہ تھیں لیکن ہمارے ساتھ ناانصافی کی گئی اور ایسے افراد کو این ٹی ایس میں آرڈرز جاری کیئے گئے کہ جن کا میرٹ نہیں تھا ۔

ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم اس ناانصافی کے خلاف سخت احتجاج کریں گے ۔جب تک ہمارا حق ہمیں نہیں ملتا ہے ہم خاموشی نہیں بیٹھیں گے ۔ یہ کونسی بات ہوئی کہ ہم نے امتحان دیا میرٹ پر آئے اور پھر سلیکٹ ایسے افراد کو کیا گیا کہ جن کامیرٹ بھی نہیں تھا ، ہم عدالت عالیہ اور اگلے وزیراعلیٰ بلوچستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمیں انصاف فراہم کردیں اور جو حقدار ہیں انہیں ان کا حق دلایا جائے ۔