پانی کی قلت سے شہر میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے،حافظ نعیم الرحمن

جماعت اسلامی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی ، مسئلہ حل نہ ہوا تو عوام کے ہمراہ سڑکوں پر ہوں گے ، امیرجماعت اسلامی کراچی

منگل 15 مئی 2018 23:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2018ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں پانی کی شدید قلت پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت اور واٹر بورڈ کی نااہلی و ناقص کارکردگی کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ رمضان کی آمد انتہائی قریب ہے لیکن واٹربورڈ کی نا اہلی اور کرپشن میں ملوث انتظامیہ کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی ۔

شہر میں پانی کی قلت میں واٹر بورڈ کا عملہ اور افسران اول تا آخر ملوث ہیں ایک جانب کراچی کو سپلائی کی اسکیم K-4 حکومت سندھ اور وفاقی حکومت کی بے حسی اور مسلسل تاخیر کا شکار ہے تو دوسری جانب موجود ہ اور میسر پانی کی تقسیم میں واٹر بورڈ کے افسران اور ٹینکر مافیا کی ملی بھگت اور کرپشن کی وجہ سے کراچی کی 60 سی70 آبادی کو 15 دن ،مہینے اور دو مہینے میں ایک دفعہ آدھے گھنٹے یا ایک گھنٹے کے لیے پانی کی ترسیل کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

واٹر بورڈ کی لائنوں میں تو پانی نہیں لیکن ٹینکر مافیا کو پانی مل جاتا ہے جس سے شہری مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر بنائے گئے واٹر کمیشن کو بھی واٹر بورڈ کے افسران دھوکہ دینے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیںلیکن اُمید ہے کہ واٹرکمیشن کی کوشش سے شہر میں پانی کی فراہمی کی صورتحال میں کچھ بہتری ضرور آئے گی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر واٹر بورڈنے ہوش کے ناخن نہ لئے اور شہریوں کو اسی طرح پانی کو ترساتے رہے تو جماعت اسلامی خاموش تماشائی نہیں رہے گی اور عوام کے ساتھ سڑکوں پر ہو گی۔ انہوںنے کہا کہ پانی کی قلت کی شہر میں جو صورتحال ہے اس میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔اگر حالات خراب ہوئے تو اس کی تمام ذمہ داری حکومت سندھ اور واٹر بورڈ کی انتظامیہ کی ہو گی۔