ہم پاکستان میں رہ کر پاکستان کی سیاست کر رہے ہیں، اعتزاز احسن

نواز شریف جس خلائی طاقت کی بات کر رہے ہیں وہ پاکستان میں نہیں پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے سے بلیک لسٹ میں شامل ہونے کے خطرے سے دو چار ہے، رہنما پیپلز پارٹی ۔ نواز شریف نے جن شعلوں سے کھیلا آگ پھیل سکتی ہے، نواز شریف مودی ٹرمپ سوچ کا حصہ ہے، گفتگو

منگل 15 مئی 2018 23:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں رہ کر پاکستان کی سیاست کر رہے ہیں۔ نواز شریف جس خلائی طاقت کی بات کر رہے ہیں وہ پاکستان میں نہیں پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے سے بلیک لسٹ میں شامل ہونے کے خطرے سے دو چار ہے۔ نواز شریف نے جن شعلوں سے کھیلا آگ پھیل سکتی ہے۔

نواز شریف مودی ٹرمپ سوچ کا حصہ ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنمااعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے بیان کا خود اعتراف کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ سر المیڈا اور ڈان اخبار بے قصور ہے۔ اخبار نے وہی من و عن لکھا جو نواز شریف نے کہا ہے۔ جو باتیں نواز شریف نے ممبئی حملوں سے متعلق کی وہ پرویز مشرف اور دوسرے فوجی جرنیلوں سے منسوب نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

تین بار وزیراعظم رہنے والا شخص اور دوسرے لوگوں کے بیان میں بڑا فرق ہوتا ہے۔ عجیب صورتحال ہے کہ ن لیگ کے وزراء نواز شریف کے بیان کو مسترد کرتے ہیں جبکہ نواز شریف اسی پر قائم ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی قومی سلامتی میٹنگ میں نواز شریف کی بیان کی مذمت کرتے ہیں ۔ بعد میں بیان بدل دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے بیان سے باہر کے دنیا کو یہ عنصر ملا کہ پاکستان اپنا ہمسایہ ممالک پر ان طاقتوں کے ذریعے حملہ کراتا ہے۔

جنہیں مخصوص دہشتگردی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ نواز شریف کے بیان سے پاکستان مخالف طاقتوں کو موقع ملا ہے کہ وہ پاکستان کو عالمی سطح پر مزید بدنام کرے۔ نواز شریف نے ممبئی حملوں کے متعلق پاکستان کے خلاف بیان دیکر ملک میں آگ لگائی اور وہ مزید اس آگ کے شعلے سے کھیلتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیاء میں مودی اور ٹرمپ نے کچھ فیصلے کرنا ہے تاکہ جنوبی ایشیاء میں امریکا بھارت اپنا تسلط قائم کر سکیں ۔

لگتا ہے نواز شریف بھی اسی سوچ کا حصہ ہے۔ حالیہ ہفتوں میں امریکا نے شمالی کوریا کے ساتھ مذارکات کی پیشکش کی جبکہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کر دیا اور اب پاکستان کے حوالے سے بھی ایک سوچ پنپنے جا رہی ہے جس کے لئے رائے عامہ مضبوط بنانے کے لئے انہی طاقتوں نے نواز شریف کو اس وقت حکومت اور اپوزیشن بنایا ہوا ہے۔ نواز شریف جس خلائی طاقت کی بات کرتے ہیں وہ پاکستان میں نہیں ہے۔

ان کا مزی دکہنا تھ اکہ احتساب عدالت کا فیصلہ آئے تو نواز شریف کو چودہ سال قید ہو سکتی ہے اور ساری جائیدادیں بھی ضبط ہو جائیں گی۔ اس سے پہلے ایک بڑا امتحان نواز شریف کے لئے 342کا بیان ہو گا جس نے نواز شریف کو پریشان کیا ہوا ہے۔ اس کے مطابق نواز شریف کو اپنی بے گناہی کا بیان وضاحت سے دینا ہو گا۔ آرٹیکل 342سے بچنے کے لئے نواز شریف ایسے بے بنیاد باتیں کر رہے ہیں۔ ہم نواز شریف کے بیان کی بھرپور انداز میں مخالفت کرتے ہیں اور ہمارا موقف ہمشیہ سے یہی رہا ہے کہ پاکستان نے سرے سے ہی دہشتگردوں کو کوئی معاونت نہیں کی۔۔