سپریم کورٹ میں پیپلز پارٹی کے دور میں نکا لے گئے ملازم کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت او جی ڈی سی ایل ملا زم سے کنٹریکٹ لیٹر طلب

منگل 15 مئی 2018 23:54

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2018ء) سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے دور میں نکا لے گئے ملازم کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر تے ہوئے او جی ڈی سی ایل کے ملا زم سے کنٹریکٹ لیٹر طلب کر لیا ہے ، اور ملا زمین کی بحالی کیلئے وضع کردہ قانون پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے استفسارکیا کہ برطرف ملازمین کی بحالی کا قانون کس حکومت میں بنایا گیا جو بظاہر آئین سے متصادم ہے ،جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے برخاست ملازم آفتاب علی بحالی کیس کی سماعت کی ، منگل کوجسٹس گلزار احمد اورجسٹس فائز عیسٰی پرمشتمل 2 رکنی بینچ نے اوجی ڈی سی ایل کے ملازم آفتاب علی کی جانب سے اپنی بحالی کیلئے دائر درخواست کی سماعت کی ، اس موقع پرجسٹس گلزار احمد نے کہا کہ برطرف ملازمین کی بحالی کا قانون پیپلز پارٹی کی حکومت میں لایا گیا تھا ، بحال ہونے والے ملازمین کو بڑے بڑے عہدے اور بڑی بڑی رقوم ملی، جبکہ دوسری جانب ان ملازمین کی بحالی سے خزانے کو اربوں کو نقصان ہوا، فاضل جج نے کہاکہ بحالی کے قانون کے خلاف درخواست عدالت میں زیر التوا ہے،ہم اس قانون کا جائزہ لے سکتے ہیں، سماعت کے دوران برطرف ملازم آفتاب علی کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا تھا جس کے بعد تربیت دینے کے بعد ان کے مو کل کو مستقل کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ برخاست ملازمین بحالی کا قانون بظاہر آئین سے متصادم ہے، عدالت نے درخواست گزار سے ملازمت کا کنٹریکٹ لیٹر طلب کر تے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔