القاعدہ کاامریکا کے خلاف جہاد کرنے کااعلان

امریکا مسلم نسل کشی پر آمادہ ،اس لئے جہاد فرض ہو گیا،ایمن الظواہری

منگل 15 مئی 2018 23:24

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مئی2018ء) القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے امریکا کے خلاف جہاد کرنے کااعلان کر دیا، امریکا مسلم نسل کشی پر آمادہ ہے اس لئے جہاد فرض ہو گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق القاعدہ لیڈر ایمن الظواہری نے کہا ہے کہ یروشلم کو دارالحکومت تسلیم کرکے اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے پر امریکا کے خلاف جہاد کرنا لازمی ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق 5 منٹ پر مشتمل اپنے وڈیو پیغام میں القاعدہ رہنما نے امریکا کی جانب سے اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں، اس لیے اب مسلمانوں کو امریکا کے خلاف جہاد کے لیے اٹھنا ہوگا۔اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کی باگ ڈور سنبھالنے والے ایمن الظواہری کا موجودہ فلسطین اتھارٹی پر بین المقدس کا سودا کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن نے امریکا کو مسلمانوں کا پہلا دشمن قرار دیا تھاجو مسلسل مسلم کش پالیسی پر گامزن ہے جس کے خلاف جہاد کرنا لازمی ہو گیا ہے۔

القاعدہ کی جانب سے یہ وڈیو ’’ تل ابیب بھی مسلمانوں کی سرزمین ہے‘‘ کے نام سے جاری کی گئی ہے۔