نواز شریف قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کو مسترد کرتے ہیںتو وزیر اعظم کو عہدے سے فارغ کردیں، رحمان ملک

وزیر اعظم ہی اس کمیٹی کی سربراہی کرتے ہیں،کمیٹی کا اعلامیہ ان کی منظوری سے ہی جاری ہوا ، نواز شریف کے بیان کے بعد ایف اے ٹی ایف پاکستان پر نئی پابندیاں لگا سکتا، وزیر اعظم سیاست اور پارٹی بازی سے ہٹ کر ریاست اور قوم کیلئے کام کریں،پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 15 مئی 2018 23:38

نواز شریف قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کو مسترد کرتے ہیںتو وزیر اعظم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مئی2018ء) پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ نواز شریف قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کو مسترد کرتے ہیںتو وزیر اعظم کو عہدے سے فارغ کردیں، وزیر اعظم ہی اس کمیٹی کی سربراہی کرتے ہیں اور کمیٹی کا اعلامیہ ان کی منظوری سے ہی جاری ہوا ہے، نواز شریف کے بیان کے بعد ایف اے ٹی ایف پاکستان پر نئی پابندیاں لگا سکتا،زیر اعظم سیاست اور پارٹی بازی سے ہٹ کر ریاست اور قوم کیلئے کام کریں۔

وہ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہوش سے کام لیں تو اداروں کے مابین تنائو نہیں ہوگا۔ نواز شریف کے بیان کے بعد ایف اے ٹی ایف پاکستان پر نئی پابندیاں لگا سکتا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی اگر ایک بات کرتی ہے اور نواز شریف کے بیان کو مسترد کرتی ہے ان کوسمجھناا چاہیے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ملک اور نواز شریف کی بہتری اسی میں ہے کہ نواز شریف اپنا بیان واپس لے لیں۔یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ پاکستان کی ریاست اور کچھ سیاستدان سمت سے ہٹ چکے ہیں۔اگر نواز شریف قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیے کو مسترد کرتے ہیں تو وہ اپنے ہی وزیر اعظم کے خلاف بول رہے ہیں کیونکہ وزیر اعظم ہی اس کمیٹی کی سربراہی کرتے ہیں اور کمیٹی کا اعلامیہ ان کی منظوری سے ہی جاری ہوا ہے۔۔ نواز شریف کو اگر اپنے وزیر اعظم پر اعتماد نہیں تو ان کو عہدے سے فارغ کردیں۔ وزیر اعظم سیاست اور پارٹی بازی سے ہٹ کر ریاست اور قوم کیلئے کام کریں کیونکہ پاکستان نازک وقت سے گزر رہا ہے اور وقت ہوش سے کام لینے کا ہی