وادی نیلم حادثہ؛حادثے میں بچ جانے والے نوجوان کی آپ بیتی

میں پل کے درمیان میں کھڑا تھا ،جب پل ٹوٹا تو ایک پتھر سے لپٹ کر بچ گیا،پولیس مدد کرنے کی بجائے آرمی کے آنے کا کہہ کر دلاسہ دیتی رہی،نوجوان کا بیان

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 15 مئی 2018 21:12

وادی نیلم حادثہ؛حادثے میں بچ جانے والے نوجوان کی آپ بیتی
آزاد کشمیر(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 15مئی 2018ء ) :وادی نیلم حادثے میں بچ جانے والے نوجوان کی آپ بیتی منظر عام پر آگئی۔نوجوان کا کہنا تھا کہ میں پل کے درمیان میں کھڑا تھا ،جب پل ٹوٹا تو ایک پتھر سے لپٹ کر بچ گیا۔اس نے پولیس کی غفلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پولیس تاخیر سے پہنچی اور مدد کرنے کی بجائے آرمی کے آنے کا کہہ کر دلاسہ دیتی رہی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو روزقبل وادی نیلم میں ہونے والے حادثے نے حکومتی غفلت اور بد انتظامی کا پول کھول دیا۔ذرائع کے مطابق پل ایک عرصے سے خستہ حالی کا شکار تھا اور یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پل کسی بھی وقت ٹوٹ کے گر سکتا ہے لیکن اس کے باوجود حکومت یا شہری انتظامیہ اور متعلقہ حکام کی جانب سے کسی بھی قسم کی تنبیہ جاری نہیں کی گئی تھی اور اتنا بڑا حادثہ پیش آ گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر حادثے میں بچ جانے والے نوجوان کی آپ بیتی منظر عام پر آگئی۔بچ جانے والے نوجوان کا کہنا تھا کہ جب پل گرا اس وقت وہ عین پل کے بیچ موجود تھا۔پل کے گرتے ہی پل کی سائیڈوں پر موجود لوگوں نے پل کو تھام لیا اور لوگوں نے انکو ہاتھ پکڑ کر اوپر کھینچ لیا جب کہ متعدد لوگ دریا میں جاگرے ۔نوجوان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی میں دریا میں گرا تو باقی لوگ تو آگے بہہ گئے جبکہ میں وہاں موجود پتھر کو پکڑ کر کھڑا رہا ۔

نوجوان کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد مقامی افراد نے ہماری کافی مدد کی اور انہوں نے مجھے ہدایت کی کہ میں پتھر کو پکڑ کر بیٹھ جاوں جس کی وجہ سے میری جان بچ گئی۔نوجوان کا کہنا تھا کہ پولیس 20منٹ تاخیر سے پہنچی اور مدد کرنے کی بجائے ہمیں آرمی کے آنے کا دلاسہ دیتی رہی۔اسکا کہنا تھا کہ اسے مقامی افراد نے خود دریا سے نکالا جب کے پولیس اس سب کے دوران خاموش تماشائی بنی رہی۔یا درہے کہ دو روزقبل وادی نیلم میں سیاحوں کی بڑی تعداد پل پر موجود ہونے کے باعث پل ٹوٹ گیا تھا جس کے باعث نالہ جاگراں پر بنا رابطہ پل ٹوٹنے سے 40 سیاح پانی میں ڈوب گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :