قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ حقائق پر مبنی نہیں،نوازشریف

اعلامیہ خوفناک اور بڑا تکلیف دہ ہے،معاملے کی چھان بین کے لیے 'قومی کمیشن بننا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے،دنیا میں ہم تنہا ہو گئے ، کوئی ملک ہے جو آج ہمارے ساتھ ہے، نام بتائیں،میڈیا سے غیر رسمی گفتگو

منگل 15 مئی 2018 20:42

قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ حقائق پر مبنی نہیں،نوازشریف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اعلامیہ غلط فہمی پر مبنی ہے۔احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ 'یہ اعلامیہ بڑا خوفناک اور بڑا تکلیف دہ ہی'۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی چھان بین کے لیے 'قومی کمیشن بننا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائی'۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم نے پاکستان کی سفارتی تنہائی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'دنیا میں ہم تنہا ہو گئے ہیں، کوئی ملک ہے جو آج ہمارے ساتھ ہے، نام بتائیں'اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ '5 سال تک آپ کی حکومت رہی، آپ نے ایک بھی ملک دوست نہیں بنایا'جس پر نواز شریف نے کہا کہ 'بات ذات کی نہیں پورے ملک کی ہے کہ ملک کس سمت میں چلا گیا'۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارا اتنا پیارا ملک ہے، لیکن یہ کیا بن گیا ہی'۔سابق وزیراعظم نے اکتوبر 2016 میں سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی ایک اور خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'اٴْس وقت بھی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں باتیں ہوئیں تھیں کہ گھر کو ٹھیک کریں، اٴْس کو ڈان لیکس بنا دیا گیا جبکہ وہ تو حقیقت تھی'۔

حال ہی میں بھارتی میڈیا کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ایک پاکستانی انگریزی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو کو اچھالا گیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کیا غیر ریاستی عناصر کو یہ اجازت دینی چاہیے کہ وہ ممبئی جا کر 150 افراد کو قتل کریں۔11 مئی کو ملتان میں جلسے سے قبل دیئے گئے انٹرویو میں (جو اگلے روز یعنی 12 مئی کو اخبار میں شائع ہوا) سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عسکری تنظیمیں نان اسٹیٹ ایکٹرز (غیر ریاستی عناصر) ہیں، جو ممبئی حملوں کے لیے پاکستان سے گئے۔نواز شریف کا کہنا تھا 'کیا یہ اجازت دینی چاہیے کہ غیر ریاستی عناصر ممبئی جا کر 150 افراد کو ہلاک کردیں، بتایا جائے ہم ممبئی حملہ کیس کا ٹرائل مکمل کیوں نہیں کرسکی'