مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے نریندر مودی کے دورہ کشمیر کے خلاف مارچ کی کال

اقوام متحدہ تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد دے

منگل 15 مئی 2018 18:10

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ حریت قیادت نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کشمیر کے خلاف پرامن احتجاج کے لیے ہفتے کوسرینگر کے تاریخی لالچوک کی طرف مارچ کی کال دی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس روز بھارتی وزیر اعظم کے دورے کے خلاف احتجاج کے لیے مکمل ہڑتال کریں۔

مشترکہ قیادت نے کہاکہ بھارت کی قابض افواج نے پورے مقبوضہ علاقے بالخصوص شوپیان، اسلام آباد، کولگام اور پلوامہ کے اضلاع کو میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے طول وعرض میں مجاہدین کے خلاف کارروائیوں کی آڑ میں معصوم شہریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔

(جاری ہے)

مشترکہ حریت قیادت نے پیر کو میرواعظ مولوی محمد فاروق، عبدالغنی لون اور شہدائے حول کی برسی پر بھی مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔

جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ایک پارٹی وفد کے ہمراہ سرینگر میں شہید نوجوانوں فیاض احمد حمال اور عادل احمد کے گھر جاکر ان کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ حریت رہنمائوں میر شاہد سلیم ، ظفر اکبربٹ ، بلال صدیقی اور جموںوکشمیر مسلم لیگ نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہاہے کہ بھارت کشمیریوں کی حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو دبانے کیلئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔

مختار احمد وازہ نے ضلع اسلام آباد کے علاقے شانگس میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زوردیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل میں سہولت دے۔ ادھر بھارتی فوجیوںنے آج ضلع بارہمولہ میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی ۔ فوجیوںنے وتر گام کے علاقے گنڈ کریم خان کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کی ۔دریں اثناء آج اسلام آباد میں ایک سیمینار کے مقررین نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں بھارتی اور اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے شہریوں کاقتل عام فوری طورپر بند کرانے پر زوردیا ہے ۔

سیمینار کی صدارت سینٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کی ۔مقررین نے گزشتہ روز غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں قتل عام کی بھی شدید مذمت کی۔مقررین میں آزاد جموںوکشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر، پاکستان میں فلسطین کے سفیر حسنی ابو غوث ،صابر کربلائی ، شیخ تجمل الاسلام ،غلام محمد صفی ،عبدالحمید لون ، سید نذیر گیلانی، سینیٹر عبدالقیوم اورمیاںعتیق شامل تھے۔