شعبہ طب انسانیت کی خدمت کا شعبہ ہے ، ڈاکٹرز کو خدمت کے جذبے سے سرشار ہونا چاہیے ،ْسردار مسعود خان

اس وقت آزادکشمیر میں تین میڈیکل کالج طلبہ کو طب کے شعبے میں تعلیم کے زیور سے اراستہ کر رہے ہیں، اس سے نہ صرف آزادکشمیر میں ڈاکٹرز کی کمی پوری ہوگی بلکہ یہ ڈاکٹرز بیرون ملک سپیشلائزیشن کرنے کے بعد ریاست کے زرمبادلہ میں بہترین اضافہ کریں گے ،ْخطاب

منگل 15 مئی 2018 16:53

میر پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2018ء) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ شعبہ طب انسانیت کی خدمت کا شعبہ ہے اور ڈاکٹرز کو خدمت کے جذبے سے سرشار ہونا چاہیے اور معاشرے کے تمام افراد کو بلا رنگ و نسل ، قبیلہ اور بلاتفریق عہدہ کے یکساں طبی سہولیات اور علاج معالجہ فراہم کرنا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو میر پور میں بینظیر بھٹو شہید میڈیکل کالج کے پہلے انوکیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے اس موقع پر فار غ التحصیل ہونے والے طلبہ ، ان کے اساتذہ کرام اور والدین کو مبارکباد پیش کی۔ صدر نے فارغ التحصیل ہونے والے ڈاکٹرز سے کہا کہ آپ نے اپنی زندگی کا ایک اہم سنگ میل طے کر لیا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ آج ایک نئے سفر کا آغاز کرر ہے ہیں اور یہ سفردکھی انسانیت کی خدمت کا سفر ہے۔

(جاری ہے)

آپ جس قدر اپنے اپنے شعبے میں پیشہ وارانہ صلاحیت کو مضبوط کریں گے اتنا ہی معاشرہ آپ کے علم اور آپ کے ہنر سے مستفید ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم آزادکشمیر میں صحت کے شعبہ میں انقلابی بنیادوں پر مثبت تبدیلیاں لا رہے ہیں۔ اور آزادکشمیر کے ہر ڈویژن کی سطح پر ہسپتال قائم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف ہم طبی سہولیات کو فروغ دے رہے ہیں بلکہ طب کے شعبے میں سپیشلائزیشن پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی حکومت مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں کی مدد سے آزادکشمیر کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں ٹیلی میڈیسن کو متعارف کروائے گی۔

انہوں نے اس امر پر اپنی خوشی کا اظہار کیا کہ بینظیر بھٹو شہید میڈیکل کالج میں نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ صدر نے کہا کہ انہیں قوی امید ہے کہ اس کالج کے فار غ التحصیل طلبہ آزادکشمیر کی تعمیر و ترقی اور بالخصوص شعبہ طب میں کمال مہارت سے اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزادجموں وکشمیر میں بہت جلد ایک میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے جو وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

صدر نے کہا کہ اس وقت آزادکشمیر میں تین میڈیکل کالج طلبہ کو طب کے شعبے میں تعلیم کے زیور سے اراستہ کر رہے ہیں اس سے نہ صرف آزادکشمیر میں ڈاکٹرز کی کمی پوری ہوگی بلکہ یہ ڈاکٹرز بیرون ملک سپیشلائزیشن کرنے کے بعد ریاست کے زرمبادلہ میں بہترین اضافہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے متعین کردہ شعبہ صحت کے اہداف سے ہم مستفید ہونگے اور ریاست میں شعبہ صحت کو مزید مضبوط اور مستحکم بنائیں گے اور یہاں کے بسنے والے لوگوں کو معیاری اور سستے علاج معالجہ کی سہولیات مہیا کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھائیں گے۔

اس کانوکیشن سے آزادکشمیر جموں وکشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے بھی خطاب کیا ۔ قبل ازیں بینظیر بھٹو شہید میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر عمرا ن اعظم بٹ نے کالج کی کارکردگی کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔ صدر نے امتیازی پوزیشنز لینے والے طلباء و طالبات میں گولڈ میڈل ، سڑٹیفکیٹ اور اسناد کی تقسیم کی۔ اس موقع پر سول سوسائٹی ، ذرائع ابلاغ ، ضلعی انتظامیہ ، اساتذہ کرام ، مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز اور کثیر تعداد میں طلبہ کے والدین نے بھی شرکت کی۔