فلسطین کی مقبوضہ زمین پر غیر قانونی بستیوں کی تعمیرکے فیصلے کی پاسداری کروائی جائے،اقوام متحدہ کو اپنے فیصلے پر قائم رہنا اور بامعنی بنانا چاہیئے ور نہ بین الاقوامی نظام خطرے میں پڑ جائے گا،10سلامتی کونسل اراکین کا مطالبہ

منگل 15 مئی 2018 15:30

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مئی2018ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 10 اراکین نے سیکرٹری جنرل انتونیو گیترس کے نام مراسلہ میں مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل سے فلسطین کی مقبوضہ زمین پر غیر قانونی رہائشی بستیوں کی تعمیر کو بند کرنے کے فیصلے کی پاسداری کروائی جائے،اقوام متحدہ کو اپنے فیصلے پر قائم رہنا اور بامعنی بنانا چاہییورنہبین الاقوامی نظام خطرے میں پڑ جائے گا،مطالبہ کرنے والے ممالک میں چین، فرانس، بولیویا، آئیوری کوسٹ، استوائی گنی، قزاقستان، کویت، ہالینڈ، پیرو اور سویڈن شامل ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابقاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 10 اراکین کا سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس کے نام مراسلہ، اسرائیل سے فلسطین کی مقبوضہ زمین پر غیر قانونی رہائشی بستیوں کی تعمیر کو بند کرنے کے مطالبے پر مبنی فیصلے کی پاسداری کی جائے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 اراکین میں سے 10 نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس کو مراسلہ روانہ کر کے کونسل سے، اسرائیل سے فلسطین کی مقبوضہ زمین پر غیر قانونی رہائشی بستیوں کی تعمیر کو بند کرنے کے مطالبے پر مبنی فیصلے کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

چین، فرانس، بولیویا، آئیوری کوسٹ، استوائی گنی، قزاقستان، کویت، ہالینڈ، پیرو اور سویڈن نے امریکہ کے اپنے سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے اور غزہ کی سرحد پر احتجاجی مظاہروں میں اسرائیلی فوج کی مداخلت میں 59 افراد کی شہادت کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گٹرس کو مراسلہ روانہ کیا ہے۔مراسلے میں، سال 2016 میں کروائی جانے والے رائے شماری میں کہ جس میں امریکہ نے ہچکچاہٹ کا ووٹ استعمال کیا تھا ، قبول کئے جانے والے فلسطین کی مقبوضہ زمین پر اسرائیل کی طرف سے یہودی رہائشی بستیوں کی تعمیر کو بند کئے جانے پر مبنی اقوام متحدہ کے فیصلے کے عدم اطلاق پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کو اپنے فیصلے پر قائم رہنا چاہیے اور ان فیصلوں کو بامعنی بنانا چاہیے بصورت دیگر بین الاقوامی نظام کا اعتبار خطرے میں پڑ جائے گا۔کونسل کے 10 اراکین نے مراسلے میں گٹرس سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کے اطلاق کے بارے میں ہر 3 ماہ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو پیش کی گئی رپورٹوں کو تحریری شکل میں پیش کریں۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو کا حق رکھنے کی وجہ سے امریکہ اسرائیل کے لئے ڈھال کا کردار ادا کر رہا ہے۔23 دسمبر 2016 میں سلامتی کونسل کی رائے شماری میں امریکہ کے ہچکچاہٹ کے ووٹ کے ساتھ قبول ہونے والے فیصلے میں اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی زمین پر تمام غیر قانونی رہائشی بستیوں کی تعمیر کو فوری اور مکمل طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔