قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا کے بورڈکا اجلاس ‘ کرپشن، بدعنوانی اور اختیارات کے غلط استعمال کی انکوائریوں کا حکم

منگل 15 مئی 2018 15:20

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب )خیبر پختونخوا کے علاقائی بورڈ کااجلاس ڈائریکٹر جنرل نیب فرمان الله خان کی زیر صدارت منعقد ہوا‘ اجلاس میں ڈائریکٹرز، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ، کیسز آفیسرز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ علاقائی بورڈ کے اجلاس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے اور مختلف محکموںکی خلاف کرپشن اور بدعنوانی اور اختیارات کے غلط استعمال کے سلسلے میں انکوائریوں کا حکم دیا۔

نیب خیبر پختونخوا سے جاری بیان کے مطابق بورڈ نے ڈبلیو ایس ایس پی کے اہلکاروں اور افسران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی جن پراپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے جس میں ڈبلیو ایس ایس پی کے مختلف کیڈرز میں غیرقانونی طورپر تقرریاں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

بنوں شوگرملز لمیٹڈ کے افسران کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے خلاف انکوائری کرنے کی منظوری دی گئی۔

افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے بنوں شوگرملز کے فنڈز میں خورد برد کی اور قیمتی اراضی غیر قانونی طورپر فروخت کی جبکہ ملازموں کی تنخواہیں تک ادا نہیں کیں۔ بورڈ نے پیسکو کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے خلاف بھی انکوائری کا حکم دیا جن پرگھوسٹ ملازمین بھرتی کر نے کا الزام ہے۔ ٹی ایم اے بنوں کے افسران کے خلاف دھوکہ دہی کے سلسلے میں بھی انکوائری کا حکم دیا گیا جن پر الزام ہے کہ انہوں نے لوگوں سے پرانی سبزی منڈی میں دکانیں الاٹ کرنے کے نام پر رقوم لیں جبکہ نہ تو انہیں دکانیں دی گئیں اور نہ ہی پیسے واپس کیے گئے۔

بورڈ نے ناصر باغ روڈ پشاور کی غیر قانونی ہائوسنگ سکیم کے خلاف بھی انکوائری کابھی حکم دیا۔ بورڈ نے پلاننگ سمال انڈسٹریل خیبرپختونخوا کے جائنٹ ڈائریکٹر نعمان فیاض اور دیگر کے خلاف بھی انکوائری کا حکام دیا جن پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور محکمہ کو بائیوگیس پراجیکٹ میں نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ کرک اور بنوں میں غیر قانونی پلاٹ دیے گئے ہیں۔

بورڈ نے ریونیوڈیپارٹمنٹ کے ملازمین اور دیگر کے خلاف بھی کرپشن کے الزامات پر انکوائری کا حکم دیاہے جن پر الزام ہے کہ متعلقہ ملازمین نے غیر قانونی طورپر محکمہ اوقاف کی زمین پشاور یکہ توت میں قبرستان کیلئے الاٹ کی ہے‘ قبرستان کے زیادہ تر حصے پر بااثر افراد کا قبضہ ہے‘ جوکہ رہائشی اور کمرشل مقاصد کیلئے استعمال ہورہی ہے۔ بورڈ نے ہیلتھ کیئر کمیشن (ایچ سی سی) خیبرپختونخوا کے حکام اور دیگر کے خلاف کرپشن اور بدعنوانی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بارے میں بھی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایچ سی سی کے مختلف کیڈر میں غیر قانونی تقرریاں کرکے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ ڈی جی نیب خیبرپختونخوا نے اس بات کا یقین دلایا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی ہدایات کے مطابق نیب خیبرپختونخوا نے صوبے کے تمام اداروں میں ٹھوس ثبوت اور قانون کے مطابق احتساب کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ بدعنوانی کا خاتمہ نہ صرف ہماری سماجی اور اخلاقی ذمہ داری ہے بلکہ اس کا مقصد ہماری آنے والی نسلوں کیلئے خوشحالی اور روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔