راحیل شریف نے خود کال کر کے مریم نواز کو مبارکباد دی تھی کہ ڈان لیکس سے آپ کا نام نکال دیا گیا ہے
سابق وزیراعظم نواز شریف نے انٹرویو دینے کے لیے ڈان اخبار کا انتخاب ہی کیوں کیا؟
سمیرا فقیرحسین منگل 15 مئی 2018 14:26
(جاری ہے)
ان کے خلاف نواز شریف نے خود آرڈ ر کیا تھا ، ظفر عباس کے خلاف ،ڈان کے خلاف اور سرل المیڈا کے خلاف۔
اس کے بدلے میں انہوں نے تین لوگوں طارق فاطمی ، مشاہد اللہ ، پرویز رشید کی قربانیاں دی تھیں ، رؤف کلاسرا نے کہا کہ سرل المیڈا کو انٹرویو کے لیے مدعو کرنے کے پیچھے ایک کہانی ہے۔ سرل المیڈا کو انٹرویو دے کران لوگوں کو ایک پیغام دیا ہے جنہوں نے ڈان لیکس کے معاملے میں انہیں ریسکیو کیا تھا ،انہوں نے ان لوگوں کو پیغام دیا ہے جنہوں نے اپنے ٹویٹ واپس لیے تھے۔ نواز شریف کسی کو بھی انٹرویو دے سکتے تھے، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔کیونکہ انہوں نے ایک پیغام دینا تھا ان کو جنہوں نے ریسکیو کیا تھا کہ جناب آپ نے ٹویٹس واپس لیے، آپ نے بیٹھ کر سیٹلمنٹ کی ۔ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف سے متعلق ایک خبر آئی تھی ، طارق عزیز نے چھاپی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ڈان لیکس سے مریم کو نکالنے والے جنرل راحیل شریف تھے، جنرل راحیل شریف نے خود فون کر کے مریم نواز کو مبارکباد دی تھی اور کہا تھا کہ آپ کا نام ہم نے ڈان لیکس سے نکال دیا ہے۔ اس کے بدلے جنرل راحیل شریف مدت ملازمت میں توسیع چاہتے تھے ، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل رضوان اختر بھی اس حق میں تھے کہ راحیل شریف کو مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع دی جائے، کیونکہ ایک سال تک وہ خود اس پوزیشن میں آجاتے کہ وہ آرمی چیف کے عہدے کے لیے منتخب ہو سکتے تھے، جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف جو نفرت انگیر مہم چلائی گئی تھی اس کی تحقیقات میں جنرل رضوان اختر کا باقاعدہ کردار ثابت ہوا تھا۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ ایک اسٹیج پر جنرل رضوان کا کورٹ مارشل ہونے لگا تھا، جس کے بعد بڑی معافی تلافی کروا کے ان کا استعفیٰ لے کر انہیں بھیج دیا گیاتھا۔ اس کے پیچھے کہانیاں یہی سب تھیں ، جنرل راحیل کو یہی لالچ دی گئی تھی کہ ڈان لیکس سے مریم نواز کا نام نکال دیں گے تو آپ کو توسیع دے دی جائے گی۔ نواز شریف نے سرل المیڈا کو انٹرویو دے کر انہی لوگوں کو پیغام بھیجا ہے۔ ڈان لیکس کے معاملے کے وقت تو ڈان بھی بُرا تھا ، سرل المیڈا بھی بُرا تھا، جبکہ آج انہوں نے اسی سرل کو ایمرجنسی میں بُلوا کر انٹرویو دے دیا ہے۔ حالانکہ یہ انٹرویو لاہور میں بھی ہو سکتا تھا لیکن میاں صاحب کی طبیعت میں بے چینی تھی اور انہوں نے انتظار نہیں کیا اور کہا کہ ابھی کرنا ہے انٹرویو۔ سرل المیڈا کو کسی گورنر کے گھر بٹھا کر وہاں ان کی نواز شریف سے ملاقات کروائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک تو یہ پیغام بھیجا گیا ہے ہمارے ان تمام جرنیلوں کے ، جو ڈان لیکس پر بڑے متحرک تھے۔ جنرل راحیل کو پیغام دیا گیا اور اب جنرل باجوہ کو بھی پیغام گیا کہ آپ نے ٹویٹس واپس لیے تھے، تب ہم بھی ان کے خلاف تھے لیکن آج ہمارا ان کے ساتھ محاذ کھُلم کھُلا ہے۔ رؤف کلاسرا نے مزید کیا کہا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.