شہداء کے جنازوں میں شرکت پر کالے قانون کے تحت گرفتاریوںکی شدید مذمت

یہ اقدام مسلمانوں کے دینی امور میں براہ راست مداخلت کے مترادف ہے‘یاسین ملک

منگل 15 مئی 2018 12:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںجموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے شہداء کے جنازوںمیں شامل ہونے والے رہنمائوں اور کشمیریوںکی گرفتاریوں پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی امور میں براہ راست مداخلت قراردیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی کے رہنماء بشیر احمد لون ، تحریک حریت کے رہنماء محمد رفیق شاہ اویسی کو شہید کشمیری نوجوان کے جنازے میں شرکت کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری ، ایسے ہی بھونڈے الزامات کے تحت لبریشن فرنٹ کے رہنمائوں سراج الدین میر اور عبدالرشید مغلو کی گرفتاری اور 2016 سے مسلسل نظربند حریت قائد میر حفیظ اللہ کی نظربندی کو طول دینے کی شدید مذمت کی ۔

(جاری ہے)

انہوںنے انتظامیہ کے اس اقدام کو اپنے بھارتی آقائوں کو خوش کرنے کی ایک کوشش اور اسکی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت قراردیاجس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوںنے کہاکہ چند ماہ قبل بارہمولہ میں بھارتی پولیس نے لبریشن فرنٹ کے رہنمائوں سراج الدین میر اور عبدالرشید مغلو کو ایسے ہی الزامات کے تحت کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے جموںکی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا تھا جہاں وہ مسلسل نظر بند ہیں۔ یاسین ملک نے انٹرنیشنل ریڈ کراس اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے اراکین پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کی جانب توجہ مبذول کریں اور ان کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔