بھارتی دارالحکومت دہلی سمیت متعدد ریاستوں میں گردوغبار کا طوفان
86افراد ہلاک اور100سے زائد زخمی ہوگئے‘ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے-حکام
میاں محمد ندیم منگل 15 مئی 2018 11:36
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں، حکام کو متاثرہ لوگوں کو ممکنہ امداد فراہم کرنے کے لیے کہا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت دہلی سمیت چار ریاستوں میں طوفان گردوباد تباہی مچائی۔حکام نے آنے والے دنوں میں مزید خراب موسم کی پیش گوئی کی ہے اور ساتھ ہی مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔دہلی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں 109 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں جن کے سبب سینکڑوں درخت اکھڑ گئے جس سے ٹریفک درہم برہم ہو گئی، جبکہ دہلی میں میٹرو اور ایئر سروس بھی متاثر ہوئی۔ دہلی کے بین الاقوامی ایئرپورٹ سے کم از کم 70 پروازیں دوسری جگہوں کے لیے موڑ دی گئیں۔ چاروں ریاستوں میں ہائی الرٹ ہے اور مزید آسمانی بجلی والے طوفان کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔اترپردیش کے ریلیف کمشنر نے بتایا کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ آندھرا پردیش کے ریلیف کمشنر کے دفتر کا کہنا ہے کہ ریاست کے مختلف حصوں میں تیز ہواﺅں اور آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے اب تک 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے اور اس تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔دہلی کی ریلیف کمشنر منیشا سکسینہ نے بتایا کہ تیز ہواﺅں کی وجہ سے درخت گرنے سے پانڈو نگر علاقے میں ایک خاتون کی موت ہوئی ہے جبکہ سرکاری نشریاتی ادارے نے خبر دی ہے کہ اینٹوں کی زد میں آنے سے ایک نوجوان ہلاک ہو گیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ 3 مئی کو آنے والے طوفان میں 125 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے، طوفان کے باعث سب سے زیادہ ہلاکتیں اترپردیش میں ہوئی تھیں۔مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.