موجودہ جدوجہد مراعات کے لئے نہیں انسانی حقوق کی بازیابی کے لئے ہے ، سید علی گیلانی

عوام کے فطری رحجان کو سنگینیوں سے زیادہ دیر تک زیر نہیں کیا جا سکتا ، بیان

ہفتہ 12 مئی 2018 15:45

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2018ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ آئے روز بھارتی فوجی یا پولیس سربراہوں کی طرف سے بیانات سے کم سے کم ایک بات تو واضح ہو جاتی ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں فوج اور پولیس کا راج ہے اور وہ ہر اس معاملے میں زبان درازی کرتے ہیں جو ان کے پیشہ وارانہ دائرے سے باہر ہوں ۔

سیاسی مکھوٹوں کو صرف ربن کاٹنے اور ان بیانات کی ہاں میں ہاں ملانے تک ہی محدود رکھا گیا ہے ۔بھارتی فوجی سربراہ کے حالیہ بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حریت چدیئرمین سید علی گیلانینے کہا کہ اس بیان سے بھارتی حکمرانوں کے متکبرانہ اورمغرور سوچ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے طاقت اور جدید اسلحہ کے نشے میں چور فوج کے ذمہ دار تاریخ کا یہ سبق بھول رہے ہیں کہ کسی قوم کی فطری رحجان کو بندوق کے سنگینیوں سے تادیر زیر نہیں کیا جا سکتا ہے بھارتی فوجیوں اور اس کے سیاسی ذمہ داروں کو یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کرنی چاہئے کہ ریاست جموں کشمیر کی تحریک نہ تو مراعات کے لئے ہے اور نہ ہی کسی سیاسی گروہ کو مسند اقتدار پر بٹھانے کے لئے ہے یہ یہاں کی غالب اکثریت کے بنیادی اور انسانی حقوق کی بازیابی کی تحریک ہے جس کو یہاں کے لوگ خاص کر نوجوان اپنے لہو سے سینچ رہے ہیں اور انسانی لہو سے سینچی ہوئی کوئی بھی تحریک آج تک ناکام نہیں ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

حریت چیئرمین نے کہا کہ یہ وہی فوجی سربراہ ہے جس نے روز قبل ہی اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے ک نہ عسکریت پسند اور نہ ہی فوج یہاں پر کامیاب ہو سکتی ہے انہوں نے کہاکہ چند جیالے نوجوانوں کے ہاتھ میں ٹوٹی پھوٹی بندوقوں کے مقابلے میں بھارت کی دس لاکھ فوج جدید ترین اسلحہ اور ٹیکنالوجی ہونے کے باوجود انہیں زیر کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے انہیں یا تو عام شہریوں کو ڈھال بنانا پڑتا ہے یا پھر اپنی ناکامی کو بدلہ بے گناہ معصوم بچوں کو گولیوں سے چھلنی کر کے کیا جاتا ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ ہمارا مقابلہ کسی معمولی جوان سے نہیں بلکہ ایک دلیر ، بہاد ، جانباز اور اپنے مقصد کے لئے کٹ مرنے والے غازی سے ہے وہ بھلے ہی اپنے ہاتھوں میں ایک معمولی سے بندوق تھامے ہوئے ہے لیکن اس کے جلال کا خوف اس ظالم طاقتوں پر اس قدر طاری ہوتا ہے کہ وہ مقابلہ کرنے سے پہلے ہی عام شہریوں کا سہارا لیتے ہیں ۔

۔