وزیراعظم نے پاکستان میں گہرے پانی کے پہلے کنٹینر ٹرمینل کا افتتاح کردیا

جمعہ 11 مئی 2018 21:24

وزیراعظم نے پاکستان میں گہرے پانی کے پہلے کنٹینر ٹرمینل کا افتتاح کردیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2018ء) کراچی کی بند گاہ پر خصوصی طور پر تعمیر شدہ گہرے پانی کے پہلے کنٹینر ٹرمینل ہچیسن پورٹس پاکستان کا افتتاح کیا گیا ہے۔ اپنی نوعیت کے اعتبار سے یہ پاکستان کا پہلا ٹرمینل ہے جو سمندر کے گہرے پانی میں تعمیر کیا گیا ہے۔ اس ٹرمینل کا افتتاح وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کیا جنہوں نے اس موقع پر پاکستان کی ترقی کیلئے ٹرمینل کی اہمیت پر اظہار خیال کیا ۔

اس موقع پر جہاز رانی کے وزیر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو، گورنر سندھ محمد زبیراور کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے چیئرمین ریئر ایڈمرل جمیل اختر موجود تھے۔ ہچیسن پورٹس پاکستان کراچی پورٹ ٹرسٹ اور ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والی ہچسن پورٹس کے درمیان پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ ہے۔

(جاری ہے)

یہ ٹرمینل اس خطے کے جدید ٹرمینلز میں سے ایک ہے جس نے 9 دسمبر 2016سے اب تک آزمائشی آپریشن کے دوران پورٹ پر سامان کی بہتر انداز سے ترسیل کا چار مرتبہ نیا ریکارڈ قائم کیا اور دنیا کے وسیع ترین کنٹینر ٹرمینل کو سہولیات فراہم کیں۔

اس ٹرمینل کی معیاری کارکردگی کے ساتھ پاکستان کو عالمی تجارت میں ایک اہم مقام دلوائے گا اور ملکی معاشی ترقی میں ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔ اس تقریب کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے زیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس بندر گاہ کی تعمیر ملک کیلئے ایک تاریخی کامیابی کے مترادف ہے اور حکومت پاکستان نے فعال انداز سے اس منصوبے پر کام کیا ۔

اس کے ساتھ حکومت نے ملک بھر میں انفراسٹرکچر اور رابطوں کے دیگر علاقائی منصوبوں پر بھی کام کیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا ، - ’’ پاکستان میں عام بندرگاہوں کے ساتھ ہچیسن پورٹس پاکستان خصوصی طور پر ملکی معاشی ترقی کے منظرنامے کو مثبت انداز سے تبدیل کرنے کے لئے نمایاں کردار ادا کرے گا۔ ہچیسن پورٹس پاکستان میں موجود جدید ترین ٹیکنالوجی بلاتعطل آپریشن میں سہولت فراہم کرتی ہے۔

اس میں ریموٹ کنٹرول سے چلنے والی آٹھ عدد کرینز، 26 عدد ربر ٹائر جینٹری کرینیں، کنٹرول ٹاور کے ساتھ بہتر رابطے ، سی سی ٹی وی اور ٹرنک ریڈیو سسٹمز شامل ہیں۔ یہ ٹرمینل ہچیسن پورٹس کے جدید ترین آپریٹنگ سسٹم این جین (nGen) سے آراستہ ہے۔ این جین انتہائی اعلیٰ معیار کے ساتھ یارڈ اورکی آپریشنز کو کنٹرول کرتا ہے جو دنیا کے سب سے بہترین کنٹینر ٹرمینلز پر استعمال کیا جارہا ہے۔

یہ ٹرمینل دسمبر 2018 میں نئے ریجنل آپریشنز سینٹر کا آغاز کرے گا جس کی بدولت دیگر پورٹس کے لئے ریموٹ شپ پلاننگ میں سہولت فراہم ہوگی ، یہ ہچیسن پورٹس کے نیٹ ورک کا حصہ ہے۔ اس سینٹر کے نمایاں تکنیکی فائدے یہ ہیں کہ سامان کو لادنے اور اتارنے کے دورانئے میں نمایاں کمی آئے گی اور درآمد کنندگان و برآمد کنندگان کو لاگت میں نمایاں بچت ہوگی۔

اس موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے میری ٹائم افیئرز کے وزیر سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا، "ہچیسن پورٹس پاکستان جیسے بڑے ترقیاتی منصوبوں سے تجارت میںخاطر خواہ اضافہ ہوگا جس سے ملکی معیشت میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 97 فیصد بین الاقوامی تجارت سمندری بندرگاہوں سے ہوتی ہے اور ان کی وزارت پاکستان کی بندرگاہوں کو مربوط انداز سے جوڑنے کے لئے پرعزم ہے۔

کے پی ٹی کے چیئرمین ریئر ایڈمرل جمیل اختر نے کہاکہ یہ ٹرمینل کراچی میں تجارت کے بڑے مرکز کے طور پر سامنے آئے گا اور پاکستان میں تجارت کے نئے مواقع سامنے لانے کے لئے اہم کردار ادا کرے گا۔ کے پی ٹی کی جانب سے اس کنٹینر ٹرمینل کی سائٹ بنانے، واٹر چینل کو گہرا کرنے کے لئے ڈریجنگ سمیت دیگر کاموں کے لئے 800 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

ہچیسن پورٹس کے منیجنگ ڈائریکٹر برائے مڈل ایسٹ افریقہ اینڈی چوئے (Andy Tsoi)نے کہاکہ کمپنی ملک میں مسلسل ترقی لانے کے لئے پرعزم ہے اور اس کا ارادہ ہے کہ مقامی انڈسٹریوں کی عالمی مارکیٹوں تک رسائی کے لئے منفرد اور بہترین گزرگاہیں فراہم کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورٹ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق آپریٹ کیا جارہا ہے اور پورٹ آپریشنز میں انتہائی اعلیٰ معیار کی مہارت استعمال کی جارہی ہے۔

اس موقع پر ہچیسن پورٹس پاکستان کے جنرل منیجر اور ہیڈ، کیپٹن سید راشد جمیل نے ٹرمینل کی جدید خصوصیات پر روشنی ڈالی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ہچیسن پورٹس پاکستان ملک میں تیزرفتار تجارتی حالات پیدا کرنے کے لئے پہلے سے ہی اہم کردار ادا کررہا ہے ۔ اس ٹرمینل سے کراچی میں تجارت کے لئے مزید نئے مواقع پیدا ہوں گی جس کی بدولت یہ تجارت اور ٹرانسپورٹ کی سرگرمیوں کے لئے بڑے ایشیائی مرکز میں تبدیل ہوجائے گا۔