لاہور، الیکٹرانک مصنوعات تیار کرنے والی فیکٹری میں آتشزدگی ، کروڑوں کے نقصان کی اطلاعات

جمعہ 11 مئی 2018 20:41

لاہور، الیکٹرانک مصنوعات تیار کرنے والی  فیکٹری میں آتشزدگی ، کروڑوں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2018ء) ملتان روڈ پر واقع الیکٹرانک مصنوعات تیار کرنے والی ویوز فیکٹری میں آتشزدگی کے نتیجے میں کروڑوں روپے کے نقصان کی اطلاعات ملی ہیں فیکٹری میں آ گ لگنے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب فیکٹری کے پروڈکشن یونٹ میں کام جاری تھا آگ لگتے ہی شعلوں نے فیکٹری کے بیشتر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا آگ اس قدر شدید تھی کہ قریب کھڑی گاڑیاں بھی جل کر راکھ ہو گئیں تاہم آگ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 ،فائر بریگیڈ اور واسا کی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں جنہوں نے گھنٹوں جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا یہ بھی بتایاگیا ہے کہ ویوز فیکٹری کے پروڈکشن یونٹ میں آگ لگنے سے قبل ویلڈنگ کی جارہی تھی تاہم آگ لگتے ہی مذکورہ فیکٹری کے تمام عملے کو فیکٹری سے باہر نکال دیا گیا آگ سے فیکٹری کے چاروں اطراف دھوئیں کے بادل چھا گئے جو دور دراز علاقوں سے دکھائی دیتے رہے تاہم آگ لگنے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ فیکٹری کے پروڈکشن یونٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی عینی شاہدین کے مطابق آگ لگنے کے فوری بعدمین کنٹرول سے فیکٹری کی بجلی کی سپلائی کو بند کر دیاگیا لیکن اس کے باوجود فیکٹری میں فوم اور کیمیکل کی موجودگی کے باعث پوری فیکٹری میں پھیل گئی ریسکیو ذرائع کے مطابق مذکورہ فیکٹری جو پنجاب اسمبلی کی خاتون رکن کے والد کی ملکیت ہے میں آگ بجھانے والے آلات موجود نہ تھے اور نہ ہی اس وقت فیکٹری میں پانی کا کوئی انتظام تھا آگ کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو آگ پر فوری قابو پانے کی ہدایات جاری کردیں اور ہدایات جاری کیں کہ آگ پر قابو پانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں جس کے نتیجے میں آگ بجھانے والی گاڑیوں میں پانی کی قلت کے بعد واسا نے پانی سے بھرے اپنے ٹینکر بھی جائے وقوعہ پر پہنچا دئیے جبکہ ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز آگ بجھانے کے کام کی براہ راست نگرانی کرتے رہے علاوہ ازیں سگیاں پل کے قریب ایک ٹمبر کی دکان میں بھی آتشزدگی کی اطلاع ملی جس پر قابو پانے کیلئے ریسکیو 1122 اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں موقع پرپہنچ گئیں جبکہ آگ کے نتیجے میں دکان میں موجود لکڑی جل کر راکھ ہو گئی جس کے نقصان کا اندازہ تاحال نہیں لگایا جاسکا۔