امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کی اپیل

مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کی قتل و غارت کیخلاف چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میںزبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں شرکاء نے ہاتھوں میں کتبے ،بینرزاور پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے جن پر مظلوم کشمیریوں کے حق میں جبکہ بھارتی حکومت اور فوج کیخلاف تحریریں درج تھیں بھارتی آرمی چیف کا یہ بیان کہ کشمیری ان کے ساتھ نہیں لڑ سکتے‘ انتہائی شرمناک ہے،کشمیری ہاتھوں میں پتھر اٹھا کر بھارتی فوج سے لڑ رہے ہیں اور لڑتے رہیں گے۔ جلد انڈیا کوذلیل و رسوا ہو کر کشمیر سے نکلنا پڑے گا، حافظ محمد سعید

جمعہ 11 مئی 2018 20:33

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کی اپیل
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2018ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کی قتل و غارت کیخلاف چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میںزبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔اسی طرح مختلف شہروں و علاقوں میں کشمیری شہداء کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی۔صوبائی دارالحکومت لاہور کی طرح گوجرانوالہ،فیصل آباد،اسلام آباد،راولپنڈی، مظفر آباد،میرپور،ملتان، کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ، پشاور، سیالکوٹ، جہلم،شیخوپورہ، وہاڑی اور دیگر شہروں میں ہونیو الے مظاہروں اور ریلیوں میں طلباء، وکلاء، تاجروں اور سول سوسائٹی سمیت دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

سب سے بڑا مظاہرہ لاہور کے چوبرجی چوک میں ہواجس میں جماعةالدعوة سمیت مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے کارکنان اورشہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

شرکاء نے ہاتھوں میں کتبے ،بینرزاور پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے جن پر مظلوم کشمیریوں کے حق میں جبکہ بھارتی حکومت اور فوج کیخلاف تحریریں درج تھیں۔مظاہرین کی طرف سے کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ‘ سید علی گیلانی، حافظ محمد سعید قدم بڑھائو ہم تمہارے ساتھ ہیں اور کشمیر بنے گا پاکستان جیسے نعرے لگائے جاتے رہے۔

قبل ازیں جامع مسجد القادسیہ میں نمازجمعہ کے بعدحافظ محمد سعید نے شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ بھی پڑھائی۔ جماعةالدعوة کے تحت احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کے دوران جموں میں معصوم بچی آصفہ بانو سے درندگی اور قتل کی بھی مذمت کی گئی۔چوبرجی چوک میں مظاہرہ سے امیر جماعةالدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید، لاہور بار کونسل کے صدر ملک ارشد ایڈووکیٹ، ابوالہاشم ربانی، رائو طاہر شکیل ایڈووکیٹ، حافظ حبیب الرحمن و دیگر نے خطاب کیا۔

جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ بھارتی آرمی چیف کا یہ بیان کہ کشمیری ان کے ساتھ نہیں لڑ سکتے‘ انتہائی شرمناک ہے۔ کشمیری ہاتھوں میں پتھر اٹھا کر بھارتی فوج سے لڑ رہے ہیں اور لڑتے رہیں گے۔ جلد انڈیا کوذلیل و رسوا ہو کر کشمیر سے نکلنا پڑے گا۔ بھارتی آرمی چیف نے چنددن قبل اپنی فوج کی شکست اور تحریک آزادی کی کامیابی کا اعتراف کیا۔

اب مودی سرکا رکے کہنے پر بیان بدلے جارہے ہیں۔ا س سے بھارتی فوج کا مورال اور زیادہ گرے گا اور انتشار پھیلے گا۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کشمیریوں کیلئے کچھ کرنا چاہتی ہے تو مودی سے دوستی اور امریکہ کی غلامی چھوڑ دے۔کشمیریوں کے خون سے بے وفائی قائد اعظم کے پاکستان کا ایجنڈا نہیں۔ایسا کرنے والوں کی حکومت نہ اب بچے گی اور نہ آئندہ بنے گی۔

کشمیریوں نے اپنا حق ادا کر دیااب اسلام آباد کے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی دبائو کا شکار نہ ہوں اور کشمیر پالیسی واضح کرتے ہوئے عملی طور پر کوئی کردار ادا کریں۔ حکمران اس وقت اپنے مسائل میں الجھے ہوئے ہیں۔حکمران یاد رکھیں اگر انہوںنے انڈیا سے دوستی اور کشمیریوں سے دشمنی کرنی ہے تو پھر اللہ معاف نہیں کرے گا۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ کشمیر میں انڈیا کی ریاستی دہشت گردی کی انتہا ہو چکی ۔

کشمیریوں نے لازوال قربانیاں پیش کی ہیں۔اس وقت ظالم اور مظلوم کی جنگ جاری ہے یہ جنگ ان شاء اللہ مظلوموں نے جیتنی ہے۔کشمیریوںنے ثابت کر دیا کہ ان کے ہاتھوں میں چھوٹے پتھر بھارتی فوج کی بندوق کو خاموش اور ناکام کر رہے ہیں۔رمودی کی طرح بھارتی آرمی چیف بھی بیان تبدیل کر رہا ہے۔ کشمیریوں نے آزادی کا آخری مرحلہ شروع کر دیا ہے۔تمام جماعتوں کو یکسو ہونا چاہے۔

انہوںنے کہاکہکشمیر میں آزادی کے متوالے کھڑے ہیں تو پاکستان کی عوام بھی ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔جہاں اللہ کے مخلص بندے شہادتیںپیش کر رہے ہوں اللہ اس خطہ کو آزادی ضرور دیتا ہے۔فیصلے دہلی یا واشنگٹن نہیں آسمانوں پر ہوں گے۔کشمیر کی تحریک جس شاندار مرحلے پر اب پہنچی پہلے کبھی نہیں تھی۔ہر کشمیری میدان میں کھڑاہے۔جب کشمیری عوام گولیوں کے مقابلے میں پتھر لے کر نکلے،شہادتیں پیش کیں تو پھر رنگ بالکل ہی بدل گیا۔

مودی سے دوستی کی وجہ سے حکومتی سطح پر بھی آواز بلند نہیں کی جا رہی۔ لاہور بار کونسل کے صدر ملک ارشد ایڈووکیٹ، ابوالہاشم ربانی، رائو طاہر شکیل ایڈووکیٹ، حافظ حبیب الرحمن و دیگر نے کہاکہ پاکستان کے وکلاء کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ان کی تحریک آزادی کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔انڈیا کشمیر میں بربریت کر رہا ہے ،کشمیریوں کی آنکھیں ضائع ہو رہی ہیں،شہادتیں ہو رہی ہیں ،ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

اسلام آباد میںجامع مسجد قبا آئی ایٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ سے جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، شفیق الرحمن و دیگر نے خطاب کیااور کہاکہ کشمیر کی آزادی کی تحریک پاکستان کے بچائو اور تکمیل کی تحریک ہے۔ہم کشمیریوں کا ساتھ نبھائیں گے۔ تحریک آزادی دن بدن پروان چڑھ رہی ہے ۔مودی سے دوستی کرنے والوں کو پاکستان میں سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

عبدالرحمن مکی نے کشمیری شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ بھی پڑھائی۔ جماعةالدعوة کے زیر اہتمام گوجرانوالہ میںمرکز اقصیٰ کے باہرمین جی ٹی روڈ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے احسان اللہ، میاں عادل ودیگر نے خطاب کیا۔فیصل آباد میں جماعةالدعوة کے تحت ضلع کونسل چوک میں احتجاجی مظاہرہ سے شیخ فیاض احمد، ثاقب مجید، بصیر احمد، امتیاز قصوری و دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پر کشمیری شہداء کی غائبانہ نمازجنازہ بھی ادا کی گئی۔ راولپنڈی میں جامع مسجد القدس کے باہر سیف اللہ لودھی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرہ کی قیادت مولانا عبدالرحمن نے کی۔شرکاء کی طرف سے بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔کراچی میں جماعةالدعوة کے زیر اہتمام پریس کلب کے باہر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر کشمیری شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی گئی جس میں شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرہ سے مزمل اقبال ہاشمی و دیگر نے خطاب کیا۔ملتان میں نواں شہر چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ اس موقع پر میاں سہیل احمد ،ابومعاذ عمران و دیگر نے خطاب کیا۔ حیدر آبادسندھ اور کوئٹہ میں پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ حیدر آباد میں مظاہرہ کی قیادت فیصل ندیم و دیگر نے کی۔ مظفر آباد پٹیہکہ میں جماعةالدعوة آزادکشمیر کے تحت احتجاجی مظاہرہ میں شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

جماعةالدعوة کے تحت زیارت میں کشمیر ریلی نکالی گئی جو فٹ بال اسٹیڈیم سے شروع ہوئی اور مین بازار چوک ختم ہوئی۔ ریلی میں شریک افراد کی جانب سے انڈیا کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔ وہاڑی، ننکانہ، سیالکوٹ، جہلم، اوکاڑہ، ساہیوال، بہاولپور،ڈی جی خاں، قصور، باغ، کوٹلی، میر پور آزاد کشمیر و دیگر علاقوںمیں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں جن میں ہزاروں کشمیریوںنے شرکت کی۔