یو این او ڈی سی کنٹری آفس پاکستان اور جاپانی سفارتخانے کی جانب سے سیمینار کا انعقاد

،ْجاپان کا مالی امداد کا اعلان جاپانی حکومت کی مالی امداد کے ذریعے پاکستان کیلئے یو این او ڈی سی کے ریاستی پروگرام کے تحت نافذ کیا جائے گا

جمعرات 10 مئی 2018 23:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2018ء) یو این او ڈی سی کنٹری آفس پاکستان اور جاپانی سفارتخانے نی جمعرات کو مقامی ہوٹل میں ائر کارگو سیکیورٹی کے فروغ ، بین الاقوامی منظم جرائم کا مقابلہ کرنے، منشیات کی غیر قانونی آمدورفت کے خلاف سرحدوں کی حفاظت کو مضبوط بنانے والے منصوبوں سمیت یو این او ڈی سی کے منصوبوں کیلئے ایک پلے اپ میڈیا ایونٹ کا اہتمام کیا۔

اسے جاپانی حکومت کی مالی امداد کے ذریعے پاکستان کیلئے یو این او ڈی سی کے ریاستی پروگرام (۹۱۰۲- ۶۱۰۲) کے تحت نافذ کیا جائے گا۔ مجموعی طور پر چار منصوبوں کیلئے جاپانی حکومت کی یہ فیاضانہ شراکت ایک سال کی مدت کے لیے تقریباً ۵۳۹، ۰۳۷،۳ امریکی ڈالر ہوگی۔ منشیات کی روک تھام کی وزارت، قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹاNACTA ) اور فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

چار (۴) ایک سالہ منصوبوں کو فنڈز دیئے جائیںگے جو اپریل ۸۱۰۲ سے شروع ہو کر مارچ ۹۱۰۲ تک مکمل ہونگے۔۱) پاکستان میں بین الاقوامی منظم جرائم کا مقابلہ کرنا او رسرحدوں کو مضبوط بنانا - ۵۳۳،۵۴۵،۲ امریکی ڈالر۲) انسداد دہشتگردی میں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کے ایکشن کے ردِعمل کو مضبوط بنانا - ۰۰۰،۰۰ ۵ امریکی ڈالر۳) دہشت گردی کے مقدمات کی تفتیش کیلئے خیبر پختونخواہ کی فرانزک صلاحیت کو فروغ دینا - ۰۰۰،۰۰۳ امریکی ڈالر۴) پاکستان میں علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ لاہور پر ائیر کارگو کنٹرول یونٹ کے قیام کے ذریعے ائیر کارگو سیکیورٹی کو وسعت دینا - ۰۰۶،۵۸۳ امریکی ڈالرپاکستان کو افغانستان کے ساتھ اپنی مغربی سرحد پر سرحدوں کے انتظامات کے چیلنجز درپیش رہے ہیں جو کہ نہ صرف قانونی تجارت اور لوگوں کی آمدورفت کیلئے استعمال ہوتی ہے۔

بلکہ یہ منشیات اور انسانی سمگلنگ کیلئے بھی ایک پسندیدہ راستہ ہے۔ حالیہ برسوں میں خطے میں تبدیل ہوتے جغرافیائی سیاسی ماحول میں یہ چیلنجزخاص طورپر بین الاقوامی منظم جرائم، منشیات کی غیر قانونی سمگلنگ کے ساتھ ساتھ انسانی سمگلنگ اور تارکین وطن کی سمگلنگ کے حوالے سے مزید پیچیدہ ہوگئے ہیں۔ پاکستان بھر میں سیکیورٹی کی صورتحال نازک رہتی ہے اور دہشت گرد خیبر پختونخواہ (کے پی)، پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو باقاعدگی سے نشانہ بنا رہے ہیں۔

دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کا بنیادی مرکز مشتبہ افراد اور تنظیموں کے خلاف انٹیلی جنس، تحقیقات اور آپریشنز پر ہے۔ اس بات پر غور کیے بغیر کہ دہشت گردوں کو اپنی سرگرمیوں میں مالی مدد کے لئے کس مالیاتی میکنزم کا استعمال کیا۔ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے سب سے موثر نقطہ نظر یہ ہے کہ دہشت گردوں کے پیسے جمع کرنے کے مالیاتی ذرائع کا کھوج لگانا، ان ذرائع کو پکڑنے اور لوگوں اور تنظیموں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر فنڈز اکھٹے کرنے سے روکنے سمیت تمام ممکنہ طریقوں سے دہشت گردوں کی معیشت کی طاقت کو ختم کیا جائے۔

مجرم مسلسل ان مواقع کی تلاش میں رہتے ہیں جہاں وہ خامیوں، خلاء یا قواعد و ضوابط کی عدم موجودگی سے فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ دو عشروں سے زائد عرصے تک عالمی تجارت کے بڑھتے ہوئے حجم نے ریگولیٹری اداروں اور کسٹم نافذ کرنے والے اداروں کے لئے یہ بہت مشکل بنا دیا ہے کہ وہ دنیا بھر میں لاکھوں کھیپ کے اصل مواد کو کنٹرول کریں۔ اس نے ان مجرموں کو یہ موقع دیا ہے کہ وہ اپنی غیرقانونی کھیپ کو قانونی تجارت کی شکل دیں۔

اپنے ابتدائی کلمات میں پاکستان میں یو این او ڈی سی کنٹری آفس کے نمائندے مسٹر سیزرگیڈ ز نے مسٹر تاکاشی کورائی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت جاپان کے مالی تعاون سے یہ منصوبے " منشیات کی غیر قانونی سمگلنگ اور بین الاقوامی منظم جرائم کے خطرات سے پاک ایک محفوظ معاشرہ" تخلیق کرنے کے نقطہ نظر میں معاون ہونگے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ " یو این او ڈی سی منشیات کی سمگلنگ کے خلاف اہم عالمی کوشش کررہی ہے اور منشیات اور بین الاقوامی منظم جرائم پر ہونیوالے تمام بین الاقوامی کنوینشنز کا واحد سرپرست ہے۔

پاکستان میں یو این او ڈی سی کا کنٹری آفس ۵۳ سال سے زائد عرصے سے حکومت پاکستان کے تعاون سے کام کر رہا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ حکومت کو بین الاقوامی منظم جرائم سے منسلک چیلنجوں پر قابو پانے کی کوششوں میں تقویت دی جائے اس طرح سے ملک کے استحکام اور ترقی کی جانب بڑھنے میں مدد ملے گی۔ " پاکستان میں جاپان کے غیر معمولی اور خود مختار سفیر تاکاشی کورائی نے غیر قانونی منشیات کی سمگلنگ سمیت تمام اقسام کے بین الاقوامی منظم جرائم ختم کرنے کیلئے پاکستان کی مدد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

مسٹر کورائی نے کہا کہ جاپانی حکومت بین الاقوامی جرائم کے سنڈیکیٹ کے مقابلے کے عزم پر قائم ہے جو اپنی غیر قانونی سرگرمیوں کے ذریعے پاکستانی عوام کی معاشی ترقی اور خوشحالی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔