حکومتی اراکین اسمبلی نے 2018-19ء بجٹ کو بہترین قرار دیدیا

حکومت کے پاس چھٹا بجٹ پیش کرنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں تھا لیکن اس کے باوجود ایک غیر منتخب وزیر خزانہ کے ذریعے بجٹ پیش کیا گیا ، اپوزیشن کی تنقید ہم بجٹ تقریر نہیں سن سکے بلکہ احتجاج کر کے باہر چلے گئے تھے اپویشن لیڈر نے بہت اچھی تقریر کی ، بے نظیر کے قاتلوں کو چھوڑا گیا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں مشرف گئے تو ڈالر 62روپے کا تھا لیکن آج صورتحال کیا ہے مہنگائی کی روز بروز بڑھ رہی ہے، ہمارے صوبے کو سی پیک سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا صرف ہزارہ کو پہنچا ہے، پاکستان کا ہر فرد جانتا ہے کہ پاکستان انتہائی خطرناک حالات سے گزر رہا ہے ملک میں ایک دوسرے کے خلاف نفرتیں بڑھ رہی ہیں یہ ملک جتنا ایک جرنیل کا ہے اتنا ہی میرا ہے۔ اس ملک میں ہم اپنی مرضی سے شامل ہوئے ہیں اور بڑی مشکل سے آئین بنایا، ملکی حالات بہت خراب ہیں۔ پاکستان کی بقا کے لئے مل کر بیٹھنا پڑے گا اس ملک کی سلامتی کے لئے، ہمارا مقابلہ گزشتہ الیکشن میں طالبان سے تھا۔ اب کس منہ سے ووٹ کو عزت دو کی بات کی جارہی ہے۔ خزانہ کے تین لوگ تھے لیکن تینوں موجود نہیں ہیں، تعلیم اور صحت کا بجٹ جس طرح سے دنیا مین رکھا جاتا ہے اس کا دوفیصد بھی پاکستان میں نہیں رکھا جاتا ، غلام احمد بلور ، محمود خان اچکزئی، میاں عبدالمنان، نفیسہ شاہ ، ڈاکٹر ظہیر جدون و دیگر اراکین اسمبلی کا بجٹ بحث پر اظہار خیال

جمعرات 10 مئی 2018 22:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مئی2018ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اراکین اسمبلی نے بجٹ2018-19ء کو بہترین بجٹ قرار دیا ہے جبکہ اپوزیشن نے اس پر شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت کے پاس چھٹا بجٹ پیش کرنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں تھا لیکن اس کے باوجود ایک غیر منتخب وزیر خزانہ کے ذریعے بجٹ پیش کیا گیا ہے۔

جمعرات کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہوا۔ بجٹ بحث پر اظہار خیال کرتے ہوئے حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ ہم بجٹ تقریر نہیں سن سکے بلکہ احتجاج کر کے باہر چلے گئے تھے اپویشن لیڈر نے بہت اچھی تقریر کی ہے۔ بے نظیر کے قاتلوں کو چھوڑا گیا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں مشرف گئے تو ڈالر 62روپے کا تھا لیکن آج صورتحال کیا ہے مہنگائی کی روز بروز بڑھ رہی ہے۔

(جاری ہے)

آئے روز پٹرول مہنگا کر دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی بڑھ جاتی ہے۔ بناسپتی گھی کو مہنگا کر دیا گیا ہے۔ غریب لوگوں کے بچے زیادہ ہوتے ہیں میرے ڈرائیور کے 11بچے ہیں ۔ غریب لوگ اس مہنگائی میں کیسے گزارا کر سکیں گے۔ ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری، دہشتگردی اور کرپشن ہے۔ خیبر پختونخواہ سے پٹرول نکل رہا ہے لیکن آئل ریفائنری کہیں اور لگائی گئی ہے۔

میرے صوبوں میں بے روزگاری بہت ہے۔ سوات سے لوگ مزدوری کے لئے ہمارے کوئٹہ میں گئے اور کوئلے کی کان میں دھماکے سے شہید ہوئے۔ جس ملک میں وزیر داخلہ محفوظ نہیں ہے وہاں دوسرے لوگ کیسے محفوظ ہوں گے ۔ اگر چائنہ کی طرف فیصل آباد یا سیالکوٹ ہوتا تو ہزارہ کو سی پیک کے حوالے سے کچھ نہ ملتا۔ ہمارے صوبے کو سی پیک سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا صرف ہزارہ کو پہنچا ہے کیونکہ وہ راستے میں آتا تھا۔

حکومت جارہی ہے ایک اچھا کام کر جائے فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں شامل کر جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان سے تجارت ہو سکتی ہے تو افغانستان سے تجارت پر کیونکہ پابندی ہے۔ پشاور میں جنگلہ بس بنائی جا رہی ہے جس نے پشاور کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ اگر کراچی کو پیکج دیا گیا ہے تو پشاور کو بھی پیکج کیوں نہیں دیا گیا اس کو بھی پیکج ملنا چاہیئے۔

بھاشا ڈیم پر کچھ نہیں کیا گیا۔ اگر آج یہ ڈیم بن جاتا تو ہماری پانی اور بجلی کی ضروریات پوری ہو سکتی تھیں پیپلز پارٹی نے بھاشا ڈیم شروع کیا لیکن آج بھی اس جگہ پر کھڑا ہے ۔ سیاستدان کبھی نہیں مرتا ۔ جج اور جرنیل مر جاتے ہیں ۔ سیاستدانوں کو مارنے والوں کا آج کوئی نام لینے والا نہیں ہے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان کا ہر فرد جانتا ہے کہ پاکستان انتہائی خطرناک حالات سے گزر رہا ہے ملک میں ایک دوسرے کے خلاف نفرتیں بڑھ رہی ہیں یہ ملک جتنا ایک جرنیل کا ہے اتنا ہی میرا ہے۔

اس ملک میں ہم اپنی مرضی سے شامل ہوئے ہیں اور بڑی مشکل سے آئین بنایا ہے اور اس کو اس آئین کے تحت چلانا ہے۔ تمام سیاستدان جب حلف اٹھاتے ہیں کہ میں آئین کی حفاظت کروں گا جبکہ آرمی کے افسر اور نوجوان حلف اٹھاتے ہیں کہ میں سیاست میں دخل اندازی نہیں کروں گا۔ اگر ایسے حالات میں پاکستان کو کچھ ہوا تو یہ لوگ اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ ہم پر الزام تھا کہ ہم نے کوریا کی ریوڑیاں بیچی ہیں۔

جنوبی اور شمالی کوریا کی میٹنگ ہوئی اور معاملات طے پائے ۔ شام سے جب داعش کو شکست ہو گی تو یہ قوتیں افغانستان یا پاکستان کی طر فآئیں گی ہم ایک اور جنگ میں آنے والے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو کی طرح کا واقعہ دوبارہ دہرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نواز شریف کو جیل میں بھیجا جا رہ اہے اس کی بیٹی نکلے گی میں اس کے ساتھ ہوں گا۔ پنجاب میں کیا صورتحال ہو گی۔

یہ ججز او رجرنیل اور سیاستدانوں کو ایک کانفرنس بلائی ہو گی۔ باجوہ صاحب حالات خراب ہیں پاکستان خطرے میں ہے۔ 1971ء میں بھٹو الیکشن جیت رہا تھا آخر کار بھٹو کو پھانسی دی گئی۔ پارٹیوں کو نہ توڑا جائے۔ کراچی کے حالات کیسے تھے۔ ا نہوں نے کہا کہ فاٹا میں ہزاروں لوگوں کو مارا گیا۔ یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے۔ سب سے پہلے پاکستان ہے پختون موومنٹ کو گلط انداز میں نہ دیکھا جائے ورنہ حالات بہت سنگین ہوں گے۔

سب لوگ توبہ کریں اور اس آئین کے تحت نئی منزل کی بنیاد رکھیں اور حلف لینے جائیں کیا ضرورت تھی کہ ہم دوسروں کی لڑائی کو پانے گھر لے کر آتے ہیں۔ ہمیں ان باتوں سے توبہ کرنی ہے۔ ہمیں جرات کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے۔ چار قسم کے لوگ گڑ بڑ کر سکتے ہیں۔ ادارے رپنی حدود میں رہیں۔ ججز کی بھی ایک حد ہے۔ اس آئین میں ہے کہ طاقت کا سر چشمہ عوام ہے اور ان کے نمائندے ہیں اور یہ پالیسیاں بنائیں گے اگر کوئی جج اپنی حد سے نکلتا ہے اگر کوئی جرنیل اپنی حد سے نکلتا ہے اس کو روکنا پڑے گا۔

اگرکوئی جرنیل اپنی حد سے نکلتا ہے تو ہم کہیں گے مردہ باد۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے افغانستان کو خون میں نہلا دیا ہے۔ افغانستان میں جرمن، امریکی اور دوسرے ملکوں کے لوگ مرے ہیں۔ افغانستان میں مداخلت مت کریں اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہیئے۔ افغانستان آپ کا دوست ہے ۔پاکستان کی سب سے بڑی م ارکیٹ ہے فاٹا کے حوالے سے محتاط رہیں ۔ فاٹا کے حوالے سے اصلاحات ہو رہی ہیں لیکن وہاں کے لوگوں سے پوچھا نہیں گیا۔

اگر شکیل آفریدی کو امریکہ کے حوالے کرنا ہے تو فاٹا کے ذریعے نہ کریں۔ فاٹا کے کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ فاٹا کا انضمام ہو اور کچھ لوگ نہیں چاہتے۔ فاٹا کے لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ چلغوزے فروخت نہ کریں ۔ ہم پر وطن فروشی کا الزام نہ لگایا جائے۔ ایوب خان کے دور میں نے جیل میں گزارا ہے۔ ہمیں پتہ ہے کہ وطن کیا ہوتا ہے۔ ہم سے اس لئے لوگ انراض ہوئے ہیں کہ ہم غلط باتوں کو نہیں مانتے۔

ا نہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں افواج پاکستان کے لئے بہت زیادہ بجٹ رکھا گیا ہے اس کو کم کر کے اگر تعلیم پر لگایا جائے تو بہتر ہو گا۔ تمام لوگوں کو آئین کی گارنٹی دینی ہو گی کہ اس ملک میں جو کچھ ہے اس پر ہر پاکستانی کے بچے کا حق ہو گا۔ گول میز کانفرنس بلائی جائے تاکہ اس ملک میں مسائل ختم ہو جائیں۔ جرنیلوں کی اپنی زبان ہوتی ہے یہ میری تجویز غلط ہے لیکن یہ بہت ضروری ہے۔

میاں عبدالمنان نے کہا کہ ملکی حالات بہت خراب ہیں۔ پاکستان کی بقا کے لئے مل کر بیٹھنا پڑے گا اس ملک کی سلامتی کے لئے۔ میں جب یہ خبر دیکھی کہ4.9بلین ڈالر نواز شریف انڈیا لے گیا ہے مجھے بہت دکھ ہوا۔ رات کو جب اینکر ٹی وی پر بیٹھ کر باتیں کرتے ہیں پتہ نہیں ان کی تربیت کس نے کی ہے ۔ اگر کسی پر کوئی بس نہیں چلتا تو اس پر گولی چلائی جاتی ہے ۔

وفاقی وزیر داخلہ پر گولی چلا دو۔ ایک پارلیمنٹیرین دہشتگردی کی زبان بولے گا تو سب کو گولی لگے گی۔ آپ نے ووٹ کی سیاست کرنی ہے یا گولی کی سیاست کرنی ہے۔ مریم نواز کو جتنا بھی روک لو آپ نہیں روک سکتے وہ اس ملک کی سب سے بڑی لیڈر ہوں گی۔ کپاس کو ٹیکسٹائلس ے لیکر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کو دیکر اچھا کام کیا ہے۔ تعلیم کے بجٹ کو مزید بڑھایا جانا چاہیئے۔

بی آئی ایس پی کا بجٹ بڑھا کر بہت بڑا کام کیا ہے جو کہ غریب لوگوں کے لئے بنے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے تاجروں کا نمائندہ ہوں میں زیادہ سے زیادہ کونسلر بن سکتا تھا لیکن نواز شریف نے مجھے ایم این اے بنا دیا ہے۔ 1976ء میں اتفاق انڈسٹری نے 22کروڑ روپے ٹیکس دیا ہے۔ رکن اسمبلی افتخار الدین نے کہا کہ سوات 2015ء میں سیلاب سے شدید متاثر ہوا تھا، گزشتہ پانچ سالوں میں 57ارب روپے خیبر پختونخواہ میں خرچ کیا گیا ہے۔

لواری ٹنل میں ابھی بھی مسائل ہیں۔ چترال ایسا خطہ ہے جو4ممالک کو پاکستان سے ملاتا ہے۔ اگر ہم ووٹ کو عزت نہیں دیں گے تو حالات خراب ہو ں گے۔ 2014ء کے دھرنے کی وجہ سے سی پیک کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا تھا۔ الیکشن میں شفافیت لانا ہو گی۔ سینٹ الیکشن کو پوری قوم جانتی ہے خیبر پختونخواہ سے لوگ بے روزگاری اور زلزلہ کی وجہ سے چھوڑ کر گئے ہیں۔

رکن اسمبلی جنید اکبر خان نے کہا کہ مالاکنڈ کے عوام نے ن لیگ کو شکست دی اس وجہ سے ان کے لئے کوء یبجٹ نہیں رکھا گیا۔ گزشتہ پانچ سال میں ہمیں ایک روپیہ نہیں دیا گیا اور بات ہوتی ہے کہ ووٹ کو عزت دو ۔ اس ووٹ کو عزت ملنا چاہیئے جس نے ہمیں عزت دی ہے۔ ہم سستی بجلی تیار کرتے ہیں لیکن ہمیں بجلی مہنگی بھی نہیں ملتی۔ سب سے پہلے اپنی پارٹیوں میں جمہوریت لائیں تو ہم دوسری جگہ پر بھی جمہوریت لا سکتے ہیں۔

ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ بے نظیر بھٹو پر لیاقت باغ میں حملہ ہوا اور وہ شہید ہو گئیں کرائم سین کو پانی سے دھو دیا گیا پوسٹ مارٹم نہیں ہونے دیا گیا۔ 10سال گزر گئے 2دن پہلے پانچ تحریک طالبان کے لوگ جو اس واقعہ میں ملوث تھے ان کو لاہور ہائی کورٹ نے بری کر دیا ہے جنرل مشرف جو ملک سے بھاگ گیا ہے ان پر بہت سے کیس چل رہے ہیں لیکن وہ ٹی وی پر آکر انٹرویو دیتا ہے ۔

اے ٹی سی کورٹ کے 8ججز تبدیل ہوئے ہیں ایک دلیر جج کو بھی شہید کر دیا گیا۔ نواز شریف نے کہا کہ میں 70سال کی تاریخ درست کرنے جا رہا ہوں ہمارے وزیراعظم جتنے بھی نکالے گئے ہیں یہ تاریخ تو اچھی نہیں ہے۔موجودہ حکومت نے دو ایس ایس پیز کو جو بے نظیر بھٹو قتل میں ملوث تھے ان کو دوبارہ نوکری پر رکھا گیا۔حکومت نے بے نظیر بھٹو کے نام پر پرائیر پورٹ کا نام تبدیل کردیا، بی آئی ایس پی جو عوام کیلئے پروگرام شروع کیا گیا اس سے بے نظیر بھٹو کی تصویر کو ہٹا دیا گیا۔

گزشتہ الیکشن میں خلائی مخلوق شامل تھی ۔ ہمارا مقابلہ گزشتہ الیکشن میں طالبان سے تھا۔ اب کس منہ سے ووٹ کو عزت دو کی بات کی جارہی ہے۔ خزانہ کے تین لوگ تھے لیکن تینوں موجود نہیں ہیں۔ کسی پارٹی نے ایک نااہل لیڈر کو سپریم لیڈر بنائیا گیا ہے جو کہتے ہیں کہ میرا مقابلہ خلائی مخلوق سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں چھ کروڑ مزدور ہیںلیکن ان کیلئے بجٹ میں تو کم از کم قانونی ذکر نہیں ہے ۔

مسلم لیگ ن مزدور کش جماعت ہے یہ جماعت سرمایہ کاروں کی جماعت ہے ۔ سٹیل مل کے پانچ سے سات سو مزدور فوت ہوئے ہیں ۔ سٹیل مل کی گیس بند کردی گئی ۔ ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہیں۔ سرمایہ داروں کی جماعت کو پتہ نہیںکہ مزدور کو ان کا حق کس طرح سے دینا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس پارلیمنٹ میں خواتین کو کوئی مراعات نہیں دی گئیں۔ خواجہ آصف اور عابد شیر علی نے خواتین کے حوالے سے کیا کیا باتیں کی ہیں۔

اگر نہال ہاشمی نے جج کیلئے الفاظ وہ بولے جاسکتے ہیںتو ان کو نااہل کیوں نہیںکیا گیا ڈار اکنامکس نے قرضہ لیکر معاملات چلائے۔ اب مفت کی اکنامکس ہے مفتاح اسماعیل ایک فیکٹری کے مالک ہیں۔ سی پیک میں قوی خزانے میں 11ارب ڈالر ہیں۔ 16ارب روپے کی درآمدات ہیں۔ انہوںنے کہا کہ سی پیک میں کمپنی بھی چائنہ کی قرضے بھی چائنہ بنک منافع بھی چائنہ کے بنک کو ملے گا چائنیز سی پیک منصوبے کو دوبارہ دیکھا جانا چاہیے۔

اتنے میگاواٹ کی بات ہورہی ہے لیکن وہ کہاں ہیں ۔ لیکن ملک میں لوڈ شیڈنگ بڑھ رہی ہیء ۔ قرضے لیکر پلانت بنائے گئے ہیں لیکن بند پڑے ہوتے ہیں۔ تین ہزار چھ سو میگاواٹ کے پلانت لگائے گئے ہیں۔ نسیمہ حفیظ نے کہا کہ ۔بلوچستان پوری دنیا کی گزرگاہ بن چکا ہے ۔جتنی تکلیفیں پشون نے اٹھائی ہیں اتنی کسی ور نے نہیں اٹھائی۔ جب تک آئین پر عملددرآمد نہیںہوگا مشکلات بڑھیں گی۔

بلوچستان خشک سالی کا شکار ہے اس لئے بلوچستان میں ڈٖیم بنائے جانے چاہیں۔ ڈاکٹر محمد ظہیر جدون نے کہا کہ تعلیم اور صحت کا بجٹ جس طرح سے دنیا مین رکھا جاتا ہے اس کا دوفیصد بھی پاکستان میں نہیں رکھا جاتا ۔ اگر کسی فوجی یا بیوروکریٹ پر حملہ ہوتا ہے تو زمین آسمان ہلا دیا جاتا ہے لیکن مجھ پر حملہ ہوا توع مجھے کسی نے نہیں پوچھا ۔ ایمنسٹی سکیم اس طرح سے دی گئی ہے کہ ان کو پتہ نہیں کہ کس طرح سے چوری ہوئی ہے کیونکہ یہ چوری کا مینڈیٹ لیکر آئے ہیں۔

تعلیم اور صحت کا کوئی بجٹ نہیں رکھا گیا لیکن ملک میں ہینو بسیں چلائی جارہی ہیں۔ جب پاکستان بنا تو آبادی چارکروڑ تھی لیکن اب 22کروڑ آبادی ہے اور صوبے ابھی بھی چار ہیں۔ انتظامی بنیادون پر صوبے بنائے جانے چاہیں۔ جنوبی پنجاب کے لوگوںنے کام شروع کردیا ہے صوبہ ہزارہ بن کر رہے گا۔ زاہدہبتول فاطمہ نے کہاکہ جب تک اس ملک میںجمہوریت بحال نہیں ہوگی تو ہم اس کیلئے لڑتے رہیں گے ۔

ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمیں ایسا وزیر اعلیٰ مال جس نے صوبے کو بدل کر رکھ دیاہے۔ ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہا کہ اس حکومت کے پاس ۔۔۔ بجٹ پیش کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہین یہ صرف لفظوں کا ہیر پھیر ہے ۔ غیر منتخب وزیر خزانہ نے شکیلہ لقمان نے کہا کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرنے جارہی ہے اس سے پہلے پیپلز پارٹی نے اپنی مدت پوری کی ہے ہماری حکومت نے ملک میںکرکٹ کو بحال کیا ہے۔

خالدہ منصور نے کہا کہ پاکستان کی قسمت سے کھیلنے کا حق کسی سیاستدان کو نہیںہے۔ ساجدہ منصور نے کہا کہ اس بجٹ کی کتابوں میںسپریم کورٹ سے نااہل کیا ہے اس کا نام ان میں شامل ہے سب سے پہلے ان کا نام ان کتابوں سے حذف کیا جانا چاہیے۔ ہم مختلف سرکاری اداروں میںجاتے ہیں تو ان کی تصویر لگی ہوئی ہیں جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔ طارق قیصر نے کہا کہ بجٹ میں اقلیتوں کیلئے کچھ نہیں کیا جاتا ، اقلیتوں کی وزارت بھی ختم کر دی گئی ہے۔

اس ملک کیلئے ہماری بہت سی قربانیاں ہیں غیر آئینی طور پر اقلیتوں کو 10 دس سیٹیں پر نمائندے بیٹھا دے گئے ہیں ۔ لیکن ہم نے بل نہیں کیا ہے بھی ووٹ کے زریعے منتخب کیا جائے۔ ہمارے بھی حلقے بنا دیے جائیں میں نے پورے ملک سے ووٹ لیئے اور الیکشن جیتا ہماری نشستیںختم کر دی جائیں ہمارے الیکشن کروائے جائیں۔ اقلیتوں کی کوئی بات سننے والا نہیں ہے میں 28 سال سے ایوان کا ممبر ہو ں اب میں مایوس ہو گیا ہوں کیونکہ حکومت ہماری بات نہیں سنتی ۔

شا ہ جہان منگریو نے کہا ہے کہ بجٹ کی کتابوں پر اتنا خرچہ کیا گیا ہے کہ اگر یہ خرچہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے خرچ کیا جائے تو بہتر ہوتا ۔ مزدوروں کی تنخواہ نہیں بڑھائی گئی۔ اپوزیشن نے اپنا کردار ادا نہیں کیا۔ میںآج سچ بولوں کی سچ کے سوا کچھ نہیں بولوں گی انجینئر مسعود بھٹی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے عوام کی ہمیشہ خدمت کی ہے اور ایہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے جو بجٹ پیش کئے رہیں دہشت گردی کے خلاف پاک آرمی کا کردار بہت اہم ہے۔

57 ارب روپے ایچ ای سی کیلئے رکے گئے ۔ جنوبی پنجاب محاذ کے لوگ کبھی ن لیگ کہ نہیں تھے اور اب وہ پی ٹی آئی میں شمولیت کر چکے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ یہ ہمارا صوبہ بحال کیا جائے جو بہاولپور ہے۔ موجودہ حکومت نے بہاولپور کے لئے بہت منصوبے دیئے ہیں ۔ موجودہ بجٹ میں فلم کے لئے بہت اچھی پالیسی بنائی گئی ہے پیپلزپارٹی کے اصغر علی نے کہا ہے کہ ہم سندھ میں دوسرے صوبے نہیں بننے دیں گے اور سندھ کو ٹکڑے نہیں ہونے دیں گے۔

تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لئے ہسپتال بننے چاہئیں سندھ ہماری ماں ہے ہم اس کو تقسیم نہیںہونے دیں گے ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رہنا چاہئے پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما زیب جعفر نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی شکر گزار ہوں جنہوں نے جمہوریت کے لئے ہمارا ساتھ دیا ۔ مجھے افسوس ہے کہ ہم چھٹا بجٹ تو پیش کر دیا لیکن ہمارے لیڈر اس ایوان میں نہیں تھے جب پاکستان وجود میں آیا تو ہماری معیشت بہت مضبوط تھی ۔

نواز شریف تیسری مرتبہ وزیراعظم بنے لیکن ان کو ا اپنی مدت پوری نہیں کرنے دی گئی ہماری حکومت کو مسائل ورثہ میں ملے تھے ۔ آج لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا گیا ایک دوسرے سے ناراض ہونا اور ٹانگیں کھیچنا چھوڑ دیں پیر محمد اسلم بودلہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے ایوان میں بہت اچھا کردار ادا کیا میں ان کا شکر یہ ادا کرتا ہوں محترمہ بے نظیر بھٹو کی تصویر کو پی آئی ایس پی پروگرام میں شامل کیا جائے مشاہد ہ رحمانی نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت کی باتیں کی جاتی ہیں لیکن کبھی کسی نے اس ایوان کو عزت نہیں دی پارٹی کی قیادت نے جمہوریت کے لئے قربانیاں دی ہیں ۔

ہماری پارٹی نے خواتین کے لئے بہت سے کام کیے ہیں۔ پہلی خاتون وزیراعظم بن کر صوبائی ۔۔ سپیکر اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بھی قانون کو بنایا گیا یہ صرف پیپلزپارٹی ہی کر سکتی ہے۔ ان پانچ سالوں میں حکومت کوئی پالیسی نہیں دے سکی۔ وزیراعظم ہاؤس پر آنے لاکھ اور صدر ہاؤس پر 22 لاکھ روپے روزانہ خرچ ہو رہے ہیں۔ میٹرو کا خسارہ کہاں سے دیا جا رہا ہے اس کا بجٹ میں کوئی ذکر نہیں ہیں ۔ سابق وزیراعظم نے بیرون ملک دوران یہ ایک ارب 25 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا۔۔