خاموش نہ رہا جاتا تو ممکن ہے ٹرمپ کے ایران کے معاہدے کے خاتمے کی نوبت نہ آتی‘طاہر محمود اشرفی

عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے وحدت اور اتحاد کی ضرورت ہے ، عرب اور اسلامی ممالک میں مداخلتوں کی وجہ سے آج عالم اسلام مصائب و مسائل کا شکار ہے ، حوثی باغیوں اور پرائیویٹ ملیشیائوں کی وجہ سے مشرق وسطیٰ جہنم بنتا چلا جا رہا ہے‘میڈیا سے گفتگو

جمعرات 10 مئی 2018 18:48

خاموش نہ رہا جاتا تو ممکن ہے ٹرمپ کے ایران کے معاہدے کے خاتمے کی نوبت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2018ء) شام ، عراق ، یمن ، فلسطین کی صورتحال اور ارض الحرمین الشریفین پر ہونے والے میزائل حملوں پر خاموش نہ رہا جاتا تو ممکن ہے ٹرمپ کے ایران کے معاہدے کے خاتمے کی نوبت نہ آتی ، عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے وحدت اور اتحاد کی ضرورت ہے ، عرب اور اسلامی ممالک میں مداخلتوں کی وجہ سے آج عالم اسلام مصائب و مسائل کا شکار ہے ، حوثی باغیوں اور پرائیویٹ ملیشیائوں کی وجہ سے مشرق وسطیٰ جہنم بنتا چلا جا رہا ہے ۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، انہوں نے کہا کہ ایران اور عرب ممالک کے درمیان کشیدگی سے عالم اسلام کا امن خطرہ میں پڑتا چلا جا رہا ہے ، ارض الحرمین الشریفین اور عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت اور پرائیویٹ ملیشیائوں کی سر پرستی کرنے والے ممالک کے خلاف مسلم امة کو غور و فکر کرنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے ایران سے معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کوئی تعجب کی بات نہیں ہے ، امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے ساری دنیا کے سامنے ہیں آج جو ممالک ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف بیانات دے رہے ہیں انہوں نے اگر حوثی باغیوں کے میزائل حملوں اور پرائیویٹ ملیشیائوں اور دہشت گرد گروہوں کو روکنے کیلئے آواز بلند کی ہوتی اور ارض الحرمین الشریفین کے دفاع ، سلامتی اور استحکام کیلئے مملکت سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے اور مصلحتوں اور مفادات کا شکار نہ ہوتے تو آج ممکن ہے یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر ملک کی طرح پاکستان کو بھی اپنے مفادات کے مطابق داخلہ و خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے ، سعودی عرب پاکستان کا دوست بھی ہے اور ہمارے اور سعودی عرب کے درمیان ایمان ، اعتقاد اور تقدس کے رشتے بھی ہیں جنہیں کوئی کمزور نہیں کر سکتا۔