جمعیت اہلحدیث کے امیر اور متحدہ مجلس عمل کے نائب امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی سعودی عرب میں خصوصی پریس کانفرنس

پاکستانی سیاست میں وفاداریاں تبدیل ہو نہیں رہیں بلکے تبدیل کروائی جا رہی ہیں، ایک مخصوص ادارہ اس سارے عمل کا ذمےدار ہے جو کہ سیاسی طور پر انفرادی سوچ رکھتا ہے، اور اس کی سوچ اپنے ادارے تک محدود ہے نا کہ پاکستان کی بہتری کیلئے، امیر جمعیت اہلحدیث

muhammad ali محمد علی منگل 8 مئی 2018 23:18

جمعیت اہلحدیث کے امیر اور متحدہ مجلس عمل کے نائب امیر سینیٹر پروفیسر ..
ریاض ( خرم خان ) (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-08 مئی۔2018ء) جمعیت اہلحدیث کے امیر اور متحدہ مجلس عمل کے نائب امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی پریس کانفرنس ۔

(جاری ہے)

سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے سعودی عرب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سیاست میں وفاداریاں تبدیل ہو نہیں رہیں بلکے تبدیل کروائی جا رہی ہیں، ایک مخصوص ادارہ اس سارے عمل کا ذمےدار ہے جو کہ سیاسی طور پر انفرادی سوچ رکھتا ہے، اور اس کی سوچ اپنے ادارے تک محدود ہے نا کہ پاکستان کی بہتری کیلئے، پاکستان میں اگر کمزور حکومت بنی تو ملک مزید کمزور ہوگا، اور جس طرح آئندہ الیکشن میں مخلوط اور کمزور حکومت بنانے کی تیاری کی جارہی ہے جو کہ کسی صورت ملکی مفاد میں نہیں، پارٹیوں کو کمزور کرنے کی بجائے پارٹیوں کو طاقتور بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ملکی سیاست بھی بہتر ہو اور ملک بھی درست سمت میں چلے، مسلم لیگ ن کے اس دور میں مسائل کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں ہو سکا مگر گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بہت ترقی ہوئی ہے جو کہ کسی اور سیاسی جماعت کے دور میں ممکن نہیں ہوئی تھی، متحدہ مجلس عمل کا قیام ملک میں اسلامی قوانین کے نفاذ اور دیگر مسائل کے حل کے لئے عمل میں دوبارہ لایا گیا ہے،تاہم ہماری کوشش ہوگی کہ آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ ن یا کسی دوسری مضبوط سیاسی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جائے تاکہ ووٹ تقسیم نا ہو اور ایک بہتر حکومت وجود میں آ سکے، وزیر داخلہ احسن اقبال پر ہونے والے حملے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جس طرح جلسوں میں سیاسی انتہا پسندی سے کام لیا جاتا ہے جس میں پہلے سیاسی افراد شامل تھے اب اس میں مذہبی لوگ بھی شامل ہو گئے ہیں ایسے افراد کو اپنی سوچ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جمعیت اہلحدیث کوئٹہ کے امیر مولانا علی محمد ابوتراب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کو کسی نے تاوان کے لئے اغوا نہیں کیا بلکے ان کا شمار اب ان ہزاروں افراد میں ہوتا ہے جو میسنگ پرسن کہلاتے ہیں، مولانا علی محمد ابوتراب کی بازیابی کے لئے گیارہ مئی سے ملک گیئر مہم چلائی جائے گی. پریس کانفرنس میں مولانا علی محمد ابوتراب کے صاحبزادے محمود ابوتراب نے حکومت اور آرمی چیف سے والد کی بازیابی کی اپیل بھی کی