سیاست میں شدت پسندی اور گالم گلوچ کے بعد اب گولی کا استعمال شروع ہوا ہے‘ وزیر داخلہ پر حملہ سنگین اور سنجیدہ مسئلہ ہے‘سینیٹر سراج الحق

پیر 7 مئی 2018 20:05

سیاست میں شدت پسندی اور گالم گلوچ کے بعد اب گولی کا استعمال شروع ہوا ..
اسلام آباد۔ 07 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2018ء) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاست میں شدت پسندی ‘ گالم گلوچ کے استعمال کے بعد اب گولی کا استعمال شروع ہوا ہے‘ وزیر داخلہ پر حملہ سنگین اور سنجیدہ مسئلہ ہے‘ حکومت کو تحقیقات کے لئے تمام عوامل کو دیکھنا ہوگا‘ شکیل آفریدی نے ملک سے غداری کی ہے۔ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ بہت سنگین مسئلہ ہے۔

اب سیاست میں شدت پسندی‘ گالم گلوچ کے استعمال کے بعد گولی کا استعمال شروع ہوا ہے۔ واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ حکومت کو واقعہ کے پس منظر کو دیکھتے ہوئے تمام عوام سے تحقیقات کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی اعتدال پسندی کو فروغ دیتی ہے ، گالی و گولی کی سیاست کے مخالفت کرتے ہیں۔ ہم اعتدال کی بات کرتے ہیں۔

ہمارے معاشرے میں ہر سطح پر عدم برداشت بڑھ رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی نے ملک سے غداری کی ہے۔ قانون کے مطابق اسے سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی اور اس طرح کی حرکت نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی اے کا نیٹ ورک کہاں پر نہیں‘ پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔ جب تک افغانستان میں نیٹو افواج موجود رہے گی ، پورا خطہ بدامنی کا شکار رہے گا۔