مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی‘پروفیسرسمیت5کشمیری شہید

وادی میں مکمل ہڑتال‘پورے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ظالمانہ کاروائیوں کے خلاف مظاہرے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 6 مئی 2018 14:21

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی‘پروفیسرسمیت5کشمیری شہید
سری نگر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 مئی۔2018ء) مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک یونیورسٹی کے پروفیسر سمیت مزید 5 کشمیریوں کو شہید کردیا ہے جس کے بعد گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہید افراد کی تعداد 9 ہوگئی، اہلکاروں نے گھروں کو بھی نقصان پہنچایا،شوپیاں میں 5 کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے ،علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا،بھارتی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ، پیلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے ، ایک شخص کی حالت تشویشناک، بھارتی مظالم کیخلاف حریت قیادت کی جانب سے شٹر ڈان ہڑتال کے باعث سری نگر سمیت مختلف شہروں میں بازار مکمل طور پر بند۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیا سیل کے مطابق قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں ظلم و بربریت کی انتہا کردی۔ بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر شوپیاں کے علاقے بڈگام میں پروفیسر سمیت 5 کشمیریوں کو گولیاں مارکر شہید کردیا جس کے بعد گزشتہ 24 گھنٹے میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔ شہدا کی شناخت پروفیسر رفیق بٹ، صدام حسین، بلال احمد، عادل ملک اور توصیف احمد کے نام سے ہوئی۔

پروفیسر رفیق بٹ کشمیر یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر تھے جب کہ باقی شہید نوجوان طالب علم تھے‘ جب کہ اہلکاروں نے گھروں کو بھی نقصان پہنچایا۔پانچ افراد کی شہادت کے علاقے علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا جس کے دوران مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔بھارتی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ، پیلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے جب کہ ایک شخص کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جس کی شناخت آصف احمد میر کے نام سے ہوئی ہے۔

حریت راہنماﺅں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے بھارتی فورسز کے مظالم اور بے گناہ نوجوانوں کی شہادت پر وادی میں مکمل ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز سرچ آپریشن کے نام پر چادر اور چار دیواری کو پامال کرتے ہوئے معصوم بچوں اور خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنارہی ہے جب کے ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والے نوجوانوں کو براہ راست گولیاں ماری جا رہی ہیں، ہڑتال کے باعث سری نگر سمیت مختلف شہروں میں بازار مکمل طور پر بند ہیں اور ٹریفک بھی معمول سے کم ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے ضلع چٹہ بل میں بھی چار طلبا کو شہید کردیا گیا تھا۔ نوجوانوں کی شہادت پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کے دوران بھارتی فوج کی گاڑی کی ٹکر سے ایک کار سوار شدید زخمی ہو گیا تھا۔ قابض انتظامیہ نے احتجاج کرنے والے درجنوں مظاہرین کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔ ریاستی انتظامیہ نے لوگوں کے رابطوں کو توڑنے کے لیے سری نگر میں انٹرنیٹ سروس کو فوری طور پر معطل کردیا۔

قبل ازیں حریت راہنماﺅں کو بھارتی پولیس کی جانب سے مظاہروں میں شرکت سے روکنے کے لیے سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق کو گھروں میں نظر بند کیا تھا جبکہ یاسین ملک کو کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں بند کردیا گیا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ ایک سال سے مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جہاں بھارتی فورسز کی جانب سے مختلف کارروئیوں میں سیکڑوں کشمیری نوجوانوں کو مارا گیا۔ایک اندازے کے مطابق رواں سال اب تک ہونے والی کارروائیوں میں 110 ا فراد کو شہید کیا گیا ہے۔