پاکستان نے امریکا کے ساتھ حسین حقانی کے بدلے شکیل آفریدی کی ڈیل کا امکان مسترد کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 3 مئی 2018 13:31

پاکستان نے امریکا کے ساتھ حسین حقانی کے بدلے شکیل آفریدی کی ڈیل کا امکان ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 مئی۔2018ء) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہورہی اور یہ معاملہ وزارت داخلہ دیکھ رہی ہے-ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران انہوں نے شکیل آفریدی کے معاملے پر کسی قسم کی بھی ڈیل کی تردید کر تے ہوئے کہا کہ جب ڈیل نہیں کی جارہی تو حسین حقانی کے ساتھ تبادلے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘ شکیل آفریدی کو امریکا کے حوالے نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی عافیہ صدیقی واپس آرہی ہیں۔

بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے مسلے پرپاکستان نے بھارتی مظالم کا معاملہ او آئی سی رابطہ گروپ میں اٹھایا جب کہ سیکرٹری خارجہ نے واضح کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل مذاکرات ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کا قلمدان وزیراعظم کے پاس ہے۔افغان مہاجرین پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی دہشت گردوں کو چھپنے کا موقع دیتی ہے، افغان مہاجرین کی واپسی صرف پاکستان کی نہیں عالمی برادری کہ مشترکہ ذمہ داری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو تمام بنیادی حقوق دینے کے لیے کام ہورہا ہے، توقع ہے اصلاحات کا عمل موجودہ حکومت کے دورمیں ہی مکمل ہوجائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ امریکی سفارت کار کی گاڑی کی نوجوان سے تصادم ایک حادثہ ہے جس کے بعد امریکہ سفارت کار کو تھانے لے جا کر اس کی تصدیق کی گئی اور کاروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر نقل و حرکت دہشت گردوں کو بھی مواقع فراہم کرتی ہے اور افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی سے دہشت گردوں کو چھپنے کا موقع ملتا ہے۔ افغان مہاجرین کی واپسی صرف پاکستان کی نہیں عالمی برادری کہ مشترکہ ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان حکومت نے خود افغان مہاجرین میں سے دہشت گردوں کی بھرتی کی بات کی تھی۔

ترجمان نے بتایا کہ پاک افغان سرحد کی پاکستانی سائیڈ پر دہشت گردوں کی موجودگی نہیں ہے اور پاکستان اپنے حصے کا کام بارڈر مینجمنٹ کا نظام وضع کرکے کر رہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان بہتر سرحدی انتظام پر زور دیتا ہے۔پاکستان کہ جانب سے بھارتی قیدی کو رہا کرنے کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارتی قیدی جتیندر کو خون کی بیماری ہے اور ان کا ذہنی توازن بھی تھوڑا خراب ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جانب سے قیدیوں کی رہائی 1400 برس پرانی اسلامی روایات کی عکاس ہے جبکہ عموماً بھارت بھی ہمارے قیدیوں کو واپس بھیج دیتا ہےانہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے انسانی ہمدردی کا کام 1400 سال پہلے کی تعلیمات کی روشنی میں کیا جاتا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت میں قید 46 پاکستانی قیدیوں جلد رہا کردیا جائے گا۔پاک بھارت سفارت کاروں کی ہراسگی کے معاملہ پر انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو دونوں ممالک کے دفتر خارجہ نے مل کر حل کیا اور اس معاملے میں بیک ڈور چیلنجز کا کوئی کردار نہیں ہے۔

جدہ میں ہونے والے کشمیر پر او آئی سی کے کنٹیکٹ گروپ کے ہنگامی اجلاس کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں سیکرٹری خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران سیکرٹری خارجہ نے کشمیر پر او آئی سی کی جانب سے تعاون ملنے کا شکریہ ادا کیا اور اجلاس کے شرکاءکو واضح کیا کہ کشمیر کے مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اس اجلاس میں حریت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی نے یاداشت او آئی سی میں پیش کی۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے اور بھارت نے رواں ہفتے مزید 4 کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ گزشتہ ماہ میں بھارتی 760 کشمیری گولیوں اور پیلٹ سے زخمی کیے گئے جبکہ کشمیری قیادت کو مسلسل نظر بند رکھا گیا ہے۔انہوں نے شمالی اور جنوبی کوریا میں تاریخی مذاکرات کا خیر مقدم کیا اور پاکستان افغانستان میں دہشتگرد حملوں کی مذمت کی۔