میئر کے الیکشن میں روبوٹ تیسرے نمبر پر

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 28 اپریل 2018 23:52

میئر کے الیکشن میں روبوٹ تیسرے نمبر پر

گزشتہ دنوں جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کے 23 اضلاع میں سے ایک ضلع تاما میں میئر کے  انتخاب  کے لیے الیکشن ہوئے۔ اس الیکشن کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ اس میں پہلی بار مصنوعی ذہانت یعنی روبوٹ ،میئر کے عہدے کا امیدوار تھا۔ اس روبوٹ کے لیے میئر کے عہدے کے لیے ایک  انسانی امیدوار مچی جیٹو مٹسوڈا نے بڑے بھرپور طریقے سے  انتخابی مہم چلائی تھی جس میں جیتنے کی صورت میں لوگوں سے 'تاما سٹی ' کو بدل کر رکھ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

انتخابات کے نتائج سامنے آنے پر پتہ چلا ہے کہ اس امیدوار روبوٹ نے بڑے نمایاں ووٹوں سے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ روبوٹ امیدوار کو 4,013 ووٹ ملے ہیں جوکہ 4,457 ووٹ حاصل کرنے والے دوسرے نمبر پر تاکاہاشی توشیکو سے صرف 444 کم ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم یہ پھر بھی جیتنے والے انسانی امیدوار ہیرویوکی ایب سے بہت زیادہ پیچھے ہے جس نے 34,603 ووٹ حاصل کر کے میئر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔


جاپانی ویب سائٹ کے مطابق روبوٹ امیدوار نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اس ضلع میں ہر شخص کو "منصفانہ و متوازن مواقع" فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔ یاد رہے کہ ضلع تاما کی آبادی تقریباً ڈیڑھ لاکھ ہے۔ یہ روبوٹ میئر تمامتر درخواستوں پر غور کرنے، ان کے مثبت اور منفی پوائنٹس کا تجزیہ کرنے اور اعدادوشمار کا حساب کتاب کرنے کی اہلیت رکھنے کی بدولت کسی بھی پالیسی کے اثرات سے قبل از وقت آگاہ ہو سکتا تھا۔

اس کے علاوہ روبوٹ لوگوں کی دلی خواہشات جان کر انہیں پورا کرنے کے ممکنات بھی شمار کر سکتا تھا۔ آخر کار  یہ شعوری طور پر ثالثی کرنے اور رہائشیوں کے مابین اختلافات کو مستقل بنیادوں پر حل کر سکتا تھا۔ درحقیقت اس روبوٹ امیدوار کو جتنے بھی ووٹ ملے ہیں وہ محض ایک مشین کو نہیں ملے بلکہ اس کے پیچھے کارفرما سوچ اور اس کے مقاصد کو ملے ہیں۔ پالیسی بنانے اور واضح مقاصد کے حصول کے لیے روبوٹ کا میئر کے طور پر امیدوار ہونا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ مصنوعی ذہانت سیاسی میدان میں بڑا اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔