بھارتی ہندو 13 سالہ ”دُم دار“ مسلمان لڑکے کو ہنومان کا دوسرا جنم سمجھنے لگے

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 28 اپریل 2018 23:52

بھارتی ہندو 13 سالہ ”دُم دار“ مسلمان لڑکے کو ہنومان  کا دوسرا جنم سمجھنے ..

13 سالہ مسلمان لڑکا سہیل شاہ  دیہاتی ہندو لوگوں کے لیے خدائی اوتار کا درجہ اختیار کرگیا۔ دراصل سہیل شاہ کی پشت پر موٹے بالوں کی ایک چٹیا سی بنی ہے جو پیدائشی ہے۔ ہندو لوگ اس "دم" کی وجہ سے سہیل شاہ کو ہنومان  کا انسانی روپ سمجھنے لگے ہیں یہاں تک کہ قریب کے مختلف علاقوں سے لوگ سہیل کو دیکھنے اور اس سے    دعائیں لینے آتے ہیں ۔
وسطی بھارت ،مدھیا پردیش میں نوعمر مسلمان لڑکا سہیل شاہ جب پیدا ہوا تو اس کے جسم پر ڈیڑھ فٹ کی ایک لمبی دم تھی جسے دیکھ کر تمام ہندو اسے  ہنومان کا دوسرا جنم ماننے لگے ۔

سہیل کو اس  کے گاؤں والے "بجرنگی بھائی جان" یا "خدا کا بھائی" کہہ کر  بلاتے ہیں۔
سہیل شاہ اتنا مقبول ہوگیا ہے کہ ہر دوسرے دن قرب وجوار کے دیہاتوں سے لوگوں کے گروہ آکر اس کا دیدار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ  اپنے ساتھ پھلوں سے بھرا بیگ بھی لاتے ہیں اور بدلے میں اس سے رحمتیں و برکتیں پانے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ اسکول میں  بھی سہیل شاہ کو خصوصی عزت و احترام دیا جاتا ہے۔

خصوصاً اساتذہ بھی  بھگوان کی ناراضی کا سوچ کر اسے بالکل نہیں ڈانٹے۔

یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ  سہیل کی دم کی نشوونما کیسے ہوئی لیکن یہ حقیقتاً عصبی نالی کا کوئی نقص ہے۔ زندگی کے پہلے ماہ کا آغاز ہوتے ہی ایمبریو سے ایک عصبی نالی نکلتی ہے جو کہ ریڑھ کی ہڈی اور عصبی نظام بناتی ہے۔ سہیل کے "دم" کے ساتھ پیدا ہونے کی وجہ اسی عصبی نالی کی خرابی ہے جو کہ Spina Bifida کے نام سے مشہور ہے۔

اس میں ریڑھ کی ہڈی کی نشوونما بھی مناسب طور سے نہیں ہو پاتی۔
ہندو تو ایک طرف رہے، سہیل کا خاندان بھی اس"دم" کو خدا کا تحفہ مانتا ہے ۔ اُن کا کہنا ہے کہ جب سے سہیل پیدا ہوا ہے، اس کے ساتھ ہی گھر میں محبت، خوشحالی  اور امن آگیا ہے۔ سہیل اور اس کے گھر والوں کا ارادہ ہے کہ وہ اس "دم" کو کبھی نہیں کاٹیں گے جس کی وجہ سے انہیں  ہندو افراد سے اتنی محبت اور تعظیم میسر آرہی ہے۔

متعلقہ عنوان :