وفاقی حکومت کا بجٹ 2018-19ء میں صحت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ٹیکسوں اور ڈیوٹی میں کمی کا اعلان

ہفتہ 28 اپریل 2018 00:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2018ء) وفاقی حکومت نے وفاقی بجٹ میں 2018-19ء صحت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ٹیکسوں اور ڈیوٹی میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ جمعہ کا اعلان کئے جانے والے بجٹ کے مطابق بچوں میں جسمانی اور ذہنی نشونما میں کمی کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے عالمی شراکت کاروں کے تعاون سے food fortification program چل رہا ہے۔

اس پروگرام کے تحت فلور ملیں عوام کو فروخت کیے جانے والے آٹے میں اہم micronutrients یعنی Folic Acid ،Vitamen B12 اور Zinc وغیرہ ملائیں گی۔ تاہم آٹے میں ان اہم micronutrients کی مناسب مقدار شامل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے تجویز ہے کہ microfeeder equipment کی امپورٹ پر عائد 3 فیصد کسٹم ڈیوٹی واپس لے لی جائے۔ پاکستان میں کینسر کے مرض کے علاج کی مد میں سہولت دینے کے لیے حکومت نے درآمدی سطح پر ادویات پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ دے دی ہے تاہم ایک واحد دوائی Tasigna تھی جس پر عائد 5 فیصد کسٹم ڈیوٹی کو بھی واپس لینے کی تجویز ہے۔

(جاری ہے)

تجویز ہے کہ corrective eyesight glasses پر عائد کسٹم ڈیوٹی کی 11 فیصد شرح کو کم کر کے 3 فیصد کر دیا جائے۔ خیراتی اداروں اور ہسپتالوں کو مشینری اورآلات کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت ہے تاہم ان کی disposal کے لیے کوئی طریقہ کار وضع نہیں ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے تجویز ہے کہ اگر درآمد کیے جانے کے 7 سالوں کے اندر ان اشیاء کو dispose of کر دیا جاتا ہے تو ان اشیا ء پر عائد شدہ پوری ڈیوٹی اورٹیکس لیے جائیں گے، جبکہ سات سالوں کے بعد ان پر کوئی ڈیوٹی اور ٹیکس نہیں لیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :