آئندہ مالی سال کے دوران کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس ، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور انکم ٹیکس کی شرح میں ردو بدل سے ٹیکس دہندگان کو 91 ہزار 179 ملین روپے کا ریلیف فراہم کیا جائے گا

ہفتہ 28 اپریل 2018 00:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2018ء) آئندہ مالی سال 2018-19ء کے دوران کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اینڈ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور انکم ٹیکس کی شرح میں ردو بدل کے باعث فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو 91 ہزار 179 ملین روپے کا ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ جمعہ کو ایف بی آر کی جانب سے آئندہ مالی سال 2018-19ء کے لئے پیش کی گئی بجٹ تجاویز کی دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں کئے جانے والے اضافہ سے ایف بی آر کو 28 ہزار 970 ملین روپے کی اضافی آمدنی ہو گی جبکہ پہلے سے عائد کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں کمی کی تجاویز کے نتیجہ میں ایف بی آر کو 6 ہزار 195 ملین روپے کی کم وصولیاں متوقع ہیں جبکہ مجموعی طور پر کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں آئندہ مالی سال کے دوران 22 ہزار 775 ملین روپے کی اضافی آمدنی متوقع ہے۔

(جاری ہے)

آئندہ مالی سال کے دوران سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایف بی آر کی وصولیوں میں 50 ہزار 400 ملین روپے کی اضافی آمدنی جبکہ ٹیکسز کی شرح میں کمی کی تجاویز سے ایف بی آر کی وصولیوں میں 28 ہزار 960 ملین روپے کی کمی متوقع ہے جبکہ اس مد میں مجموعی طور پر ایف بی آر کو 21 ہزار 440 ملین روپے کی اضافی آمدنی کی توقع ہے۔ دستاویز کے مطابق انکم ٹیکس کی شرح میں کمی اور انکم ٹیکس مراعات کے نتیجہ میں ایف بی آر کو اس مد میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 35 ہزار 394 ملین روپے کی کم وصولیوں کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :