وفاق المدارس کے اعلی سطحی وفد کی وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال سے ملاقات

ملک بھر کے دینی مدارس اور علما و طلبہ کے مسائل پر مبنی نونکاتی عرضداشت پیش وزیر داخلہ کی دینی مدارس کے مسائل کے حل کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی 30 اپریل بروز پیر کو تمام اسٹیک ہولڈرز اور متعلقہ محکموں کا اجلاس طلب

ہفتہ 28 اپریل 2018 00:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2018ء) وفاق المدارس کے اعلی سطحی وفد نے مولانا محمد حنیف جالندھری کی قیادت میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال سے ملاقات کی ، ملک بھر کے دینی مدارس اور علما و طلبہ کے مسائل پر مبنی نونکاتی عرضداشت پیش کی گئی،وزیر داخلہ کی طرف سے دینی مدارس کے مسائل کے حل کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کروائی گئی ،30 اپریل بروز پیر کو تمام اسٹیک ہولڈرز اور متعلقہ محکموں کا اجلاس طلب کر لیا گیا،دینی مدارس کی رجسٹریشن، غیر ملکی طلبہ کے ویزوں، فورتھ شیڈول میں ناروا طور پر علما کے ناموں،اہم دینی رہنماں کی سیکیورٹی،شمالی وزیر ستان کے مدارس و مساجد کی بحالی سمیت دیگر تمام اہم امور زیر بحث آئے، قائدین وفاق المدارس کی طرف سے تمام حل طلب مسائل پر سنیجدگی سے غور اورطے شدہ معاملات پر عملدرآمد پر زور دیا گیا تفصیلات کے مطابق وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ایک اعلی سطحی وفد نے مولانا محمد حنیف جالندھری جنرل سیکرٹری وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی قیادت میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال سے ملاقات کی- وفد میں مولانا ڈاکٹر عادل خان مہتمم جامعہ فاروقیہ کراچی،مولانا قاضی عبدالرشید ناظم وفاق المدارس پنجاب،مولانا امداداللہ ناظم جامعہ اسلامیہ بنوری ٹاون،مولانا مفتی صلاح الدین ناظم وفاق المدارس بلوچستان،مولانا عبدالقدوس محمدی،مولانا قاری نسیم خلیل،مولانا آدم خان اور دیگر علما کرام شامل تھی-وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے وزیر داخلہ کی خدمت میں پاکستان بھر کے دینی مدارس اور علما و طلبہ کو درپیش مسائل ومشکلات کے حوالے سے نو نکاتی عرضداشت پیش کی جس میں دینی مدارس کی رجسٹریشن کے التوا،کوائف طلبی کے نام پر مدارس کو ہراساں کرنے،غیر ملکی طلبہ کے لیے پاکستانی مدارس کے دروازے بند کرنے،ناروا طور پر ممتاز علما کرام کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنے،دینی اجتماعات اور پروگراموں کو حیلے بہانوں سے روکنے،قربانی کی کھالیں اور عطیات جمع کرنے پر پابندیاں عائد کرنے،شمالی وزیرستان کے مدارس و مساجد کی بحالی اور تعمیر نو،اہم دینی رہنماں کی سیکیورٹی واپس کرنے جیسے اہم معاملات زیر بحث لائے گئی-مولانا محمد حنیف جالندھری نے تمام نکات کی تفصیلات و جزئیات بیان کیں اور ان کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیا-مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ دنیا بھر سے طلبہ پاکستان کے دینی مدارس کا رخ کرتے تھے اور یہاں سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ پاکستان کے سفرا کے طور پر کردار ادا کرتے تھے لیکن ان کے لیے پاکستان کے دروازے بند کر دئیے گئے اور اب وہ انڈیا کا رخ کرنے پر مجبور ہیں- مولانا جالندھری نے کہا کہ ملک بھر میں سینکڑوں مدارس کی رجسٹریشن کی درخواستیں التوا کا شکار ہیں حتی کہ بعض جگہوں سے رشوت طلبی کی شکایات آ رہی ہیں لیکن مدارس کی رجسٹریشن کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ پنجاب میں خاص طور دینی تقریبات اور اجتماعات کے انعقاد کو روز بروز مشکل سے مشکل تر بنایاجا رہا ہے،اسی طرح اہم دینی شخصیات کی سیکیورٹی کو بدنیتی سے واپس لے لیا گیا-انہوں نے زور دے کر کہا کہ ممتاز علما کرام کو ناروا طور پر فورتھ شیڈول میں ڈال دیا گیا ہے اور انہیں مسلسل تنگ کیا جاتا ہے ایسے علما کے نام فی الفور فورتھ شیڈول سے نکالے جائیں-مولانا جالندھری نے کہا کہ آپریشن زدہ علاقوں میں بازاروں،مکانات اور اسکولز سمیت ہر چیز کی تعمیر نو اور بحالی کا عمل جاری ہے لیکن مساجد ومدارس کی تعمیر نو اور بحالی کی طرف کوء توجہ نہیں دی جا رہی-وفاق المدارس کے رہنماں نے طے شدہ معاہدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی تاکید کی جس پر وفاقی وزیر داخلہ نے جملہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے اور ہنگامی اقدامات اٹھانے کا وعدہ کیا-وفاقی وزیر داخلہ نے 30 اپریل بروز پیر کو تمام اسٹیک ہولڈرز اور متعلقہ محکموں کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا اور علما کرام کو جملہ مسائل کے حل کی یقینی دہانی کروائی ۔