ْکراچی،تاجروں و صنعتکاروں کی نمائندوں تنظیموں نے وفاقی بجٹ کو سیاسی و الیکشن بجٹ قرار دیا

مختلف مدوں میں ٹیکسوں میں کمی کو خوش آئند مگر سیلز ٹیکس ریفنڈز کی عدم ادائیگی کو مایوس کن قرار دیا

ہفتہ 28 اپریل 2018 00:02

"کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2018ء) تاجروں و صنعتکاروں کی نمائندوں تنظیموں نے مالی سال2018-19ء کے وفاقی بجٹ کو سیاسی و الیکشن بجٹ قرار دیاہے ،انہوں نے مختلف مدوں میں ٹیکسوں میں کمی کو خوش آئند مگر سیلز ٹیکس ریفنڈز کی عدم ادائیگی کو مایوس کن قرار دیا ۔

(جاری ہے)

وفاق ایوانہائے تجارت و صنعت (ایف پی سی سی آئی) کے صدر غضنفر بلو،سینئر نائب صدر سید مظہر علی ناصر،نائب صدر وحید احمد و دیگر اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مفسر عطاء ملک ،بی ایم جی گروپ کے سربراہ سراج قاسم تیلی ،سابق صدور انجم نثار ،زبیر موتی والا ،ہارون اگر،شمیم فرپو اور دیگر نے پیش کئے جانیوالے وفاقی بجٹ کو الیکشن بجٹ قرار دیا ہے ،تاہم تاجر برادری نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بجٹ پر جولائی میں عملدر آمد کے حوالے سے ابہام موجود ہیں،تاجر برادری نے وفاقی بجٹ میں ایکسپورٹ ری فنانس شرح میںکمی،تنخواہ دار طبقے کیلئے نئے ٹیکس سلیب،نان فائلرز کیلئے 40لاکھ روپے سے زائد کی جائیداد کی خریداری پر پابندی،ایف بی آر کے اضافی اختیارات میںکمی،ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے اقدامات،فائلرز کیلئے پراپرٹی ٹیکس میںکمی ،گزشتہ بجٹ میں دی گئی مراعات کو جاری رکھنے ،کھاد پر سیلزٹیکس دو فیصد کرنے ،زرعی مشینری کی در آمد پر ٹیکس سات فیصد سے پانچ فیصد کرنے ،ڈیری و لائیو اسٹاک کے شعبوں پر ٹیکس کی چھوٹ،زرعی سپورٹ فنڈ کے قیام ،زیرو ریٹڈ ریجیم کیلئے مراعات،سپر ٹیکس کو بتدریج ختم کرنے کے فیصلے ،کارپوریٹ ٹیکس اور REITپر ٹیکس میں کمی ،کوئلے کی در آمد پر کسٹم ڈیوٹی میںکمی اور فش فیڈ پر سیلز ٹیکس کے خاتمے سمیت صنعتوں کیلئے کئے گئے دیگر اقدامات کو سراہتے ہوئے بجٹ کو خوش آئند قرار دیا،کراچی چیمبر کے رہنماؤں نے بجٹ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ن لیگ کی حکومت نے عوام اور تاجروں پر محض ٹیکس ہی لگائے تھے اور اسی وجہ سے گزشتہ دو برسوں سے ہم وفاقی حکومت کو بجٹ تجاویز ارسال نہیں کررہے تھے ،ن لیگ کی جانب سے پیش کئے جانیوالا چھٹا بجٹ الیکشن بجٹ لگتا ہے اور اسی لئے ہمیں اس بجٹ پر عملدر آمد کے حوالے سے ابہام ہیں،ن لیگ کے حالیہ دور حکومت کا یہ پہلا بہتر بجٹ ہے ، پانچ بجٹ کے بعد ایف بی آر سے اضافی اختیارات واپس لینا خوش آئند ہے ، سپر ٹیکس کی شرح میں بتدریج خاتمے کا اعلان بھی اچھا ہے ،تاہم نان فائلرز پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس میںکمی کی ہم مخالفت کرتے ہیں ،اس اقدام سے ٹیکس نیٹ میں اضافے کی حکمت عملی متاثر ہوگی ، چیمبر کے صدر مفسر عطاء ملک نے بجٹ میں کراچی کیلئے سمندری پانی میٹھا کرنے کیلئے وفاق کی جانب سے پلانٹ کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ کراچی کیلئے بڑی خوشخبری ہے ،بجٹ میں انکم ٹیکس افسران کے صوابدیدی اختیارات میںکمی خوش آئند ہے ،سابق صدر کراچی چیمبر انجم نثار کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکسوں میںکمی اچھا اقدام ہے ،تاہم بر آمدات میں اضافے کیلئے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کے ضمن میں کسی قسم کا اعلان نہیںکیا گیا،جب تک بر آمد کنندگان کے مالی مسائل حل نہیںہونگے تو بر آمدات میں اضافہ کیسے ممکن ہے ،ایف پی سی سی آئی نے وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال2018-19کے پیش کردہ بجٹ پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی حکومت کا آخری بجٹ عوامی تو ہے مگر برآمد کنندگان کو اس بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ،ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور نے وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کوعوامی بجٹ تو کہا سکتا ہے لیکن برآمد کنندگان کو نظر انداز کرنا کسی صورت ٹھیک نہیں ،فیڈریشن کی جانب سے دئے گئے بیشتر تجاویز بجٹ میں شامل کی گئی ہیں لیکن کئی تجاویزکو اہمیت نہیں دی گئی جس پر فنانس بل کا بغور جائزہ لینے کے بعد تفصیلی موقف پیش کریں گے ، غضنفر بلور کا کہنا تھا کہ بجٹ میں بہت سارے ایسے اقدامات تجویز کئے گئے جن کو آنے والی حکومت کو جاری رکھنا چاہیے،کراچی میں پانی کے مسئلے کے حل کئے ڈی سیلینیشن منصوبہ انتہائی اہم اعلان ہے جس سے کراچی کے عوام کو واٹر مافیا سے چھٹکارہ مل جائے گا، انہوں نے کہا کہ فیڈریشن نے ایف بی آر کی جانب سے سالانہ آڈٹ سے روکنے کی تجویز دی تھی جس کو روکا تو نہیں گیا لیکن آڈٹ کی مدت تین سال کی گئی ہے جو کسی حد تک بہتر فیصلہ ہے ،ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر سید مظہر علی ناصر نے بجٹ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت نے سیلز اور انکم ٹیکس ریفنڈ ز کے مسئلے کو یکسر نظر انداز کردیا ہے اور بجٹ خسارے کو دیکھتے ہوئے خدشہ ہے کہ حکومت ریفنڈز کی ادائیگی کے موڈ میں بھی نہیں ہے،زرعی شعبے کے لئے ٹیکس استثنیٰ اور سبسڈی سمیت کئی مراعات کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بہتر نتائج برآمد ہوں گے ،ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی فواد اعجاز خان نے کہا کہ بجٹ برآمد کنندگان کے لئے ڈیتھ وارنٹ ہے ،کاسمیٹکس انڈسٹری کو بہتر مراعات دی گئی ہیں ،ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور زاہد سعید ،طارق حلیم اور دیگر رہنماوں نے بھی بجٹ پر ملا جلا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ پر سیاسی رنگ نمایاں ہے ،سوشل سیکٹر اور عوام کے لئے صحت وتعلیم کے شعبوں میں بہت اچھے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں لیکن خدشہ ہے کہ آنے والی حکومت ان اقدامات کو کاالعدم قرار دیدے گی ۔

#