وفاقی وزراء نے آئندہ مالی سال 2018-19کے بجٹ کو عوام دوست قرار د یدیا

احتجان پارلیمانی روایات کے مطابق ہو تو آئینی ہو تاہے اگر احتجاج پارلیمنٹ سے باہر نکل جائے تو وہ آئینی نہیں ہوتا ،ْ مریم اور نگزیب ایک سال کا بجٹ پیش کرنے سے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد برھے گا ،ْاحسن اقبال آنے والی حکومت اگر چاہے تو بجٹ میں ترامیم کر سکتی ہے ،ْ سر دار یوسف نے اپوزیشن کی تنقید مسترد کر دی مفتاح اسماعیل بھی وزارت کا حصہ ہیں،میں نے مفتاح اسماعیل کو مبارک باد دی ہے ،ْرانا محمد افضل

ہفتہ 28 اپریل 2018 00:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2018ء) وفاقی وزراء نے آئندہ مالی سال 2018-19کے بجٹ کو عوام دوست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجان پارلیمانی روایات کے مطابق ہو تو آئینی ہو تاہے اگر احتجاج پارلیمنٹ سے باہر نکل جائے تو وہ آئینی نہیں ہوتا ۔جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ میں (ن) لیگ اور موجودہ حکومت کو چھٹا بجٹ پیش کر نے پر مبارک باد دیتی ہوں میں عوام کو بھی مبارک باد دیتی ہوں ، عوام نے نواز شریف کو مینڈیٹ دیا تھا ، انہوں نے کہا کہ احتجان پارلیمانی روایات کے مطابق ہو تو آئینی ہو تاہے اگر احتجاج پارلیمنٹ سے باہر نکل جائے تو وہ آئینی نہیں ہوتا ، تحریک انصاف نے پانچ سال تماشے اور دھرنے ہی کئے ہیں ، انہوں نے آج بھی غیر مہذب طریقہ اختیار کیا ، جوشخص صرف تماشے اور دھرنے کر نا جانتا ہو اس سے اور کیا توقع کی جاسکتی ہے ،مغربی جمہوریت کی مثالیں تو بہت دی جاتی ہیں لیکن اپنے عمل سے فروغ دینا چاہیئے ، مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہر بجٹ پر شور ہوتا ہے اور سیاست ہوتی ہے لیکن یہ عوام دوست بجٹ ہے ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر احسن اقبال نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اپوزیشن نے معمول کے مطابق بجٹ تقریر کے دوران شور و خل کیا جس کی مذمت کرتا ہوں۔ یہ بجٹ عوام دوست ہے جس سے تمام طبقوں کے افراد کو فائدہ حاصل ہوگا۔ اگر ہم پورے سال کا بجٹ پیش نہ کرتے تو ملک کے اندر سرمایہ کاری اور جاری منصوبوں پر برا اثر پڑتا۔

ایک سال کا بجٹ پیش کرنے سے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد برھے گا۔ ہم نے بجٹ کے اندر اہداف رکھے ہیں جن کو حاصل کرنا ہے بجٹ پیش کرکے ہم نے آنے والے حکومت کا کام آسان کرتا ہے۔ اپوزیشن احتجاج کی آڑ میں قوم کی اخلاقی اقدار کو پامال کررہی ہیں۔ ملک میں ترقی کا سفر جاری رہے گا۔وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کرکے عوام کے دل جیت لیے ہیں اس سے بہتر بجٹ پیش نہیں نہیں کیا جا سکتاتھا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت بجٹ پیش کرتی تو کس سنے بجٹ کو پیش کرنا تھا ۔ زحکومت نے پانچ سال مکمل کر لیے ہیں اب عوام جس کو چاہے گی اسے حکومت بنانے کا موقع دے گی ۔ اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ میں احتجاج کے بارے میں سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن پارلیمنٹ کے دو اہم ستون ہیں ۔ پارلیمنٹ میںاپوزیشن کو بجٹ پر تجاویز دینی چاہئیں جس سے عوام کے مسائل حل ہو سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ آنے والی حکومت اگر چاہے تو بجٹ میں ترامیم کر سکتی ہے ۔رانا محمد افضل نے کہا کہ بجٹ تین لوگ پیش کر سکتے ہیں ، میں ، وزیراعظم اور مفتاح اسماعیل ، ان تینوں میں سے اگر ایک نے بجٹ پیش کر دیا ہے تو میں خوش ہوں ، مفتاح اسماعیل بھی وزارت کا حصہ ہیں ، جس کا قیادت نے فیصلہ کیا اس نے بجٹ پیش کر دیا ، اپوزیشن نے جو اعتراض کیا ہے وہ انہوں نے ویسے بھی کر نا تھا ، رانا محمد افضل نے کہا کہ بجٹ پیش کرنا حکومت کا فریضہ ہے حکومت بجٹ پیش کر نے کے لئے کسی کی بھی ڈیوٹی لگاسکتی ہے ، میں نے مفتاح اسماعیل کو مبارک باد دی ہے ، میں نے وزیر اعظم کو بھی کہا ہے کہ میں بہت خوش ہوں ۔