وفاقی حکومت کا لائیو سٹاک کے شعبہ کی ترقی کیلئے کئی اقدامات کا اعلان

جمعہ 27 اپریل 2018 23:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2018ء) وفاقی حکومت نے لائیو سٹاک کے شعبہ کی ترقی کیلئے کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے جس کے تحت افزائش کیلئے بیلوں کی درآمد پر عائد 3 فیصد کسٹم ڈیوٹی واپس لینے کی تجویز ہے جبکہ لائیو سٹاک فیڈ کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی 10 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ لائیو سٹاک پاکستان کے زرعی شعبہ کا سب سے بڑا ذیلی سیکٹر ہے، اس شعبہ سے ملک کے دیہاتی علاقوں میں لاکھوں لوگوں کو روزگار اورروزی ملتی ہے، غربت مٹانے کیلئے حکومتی کوششوں میں اس سیکٹر کو استحکام دینا ایک اہم پہلو ہے۔

اس اہم سیکٹر میں ترقی کو برقرار رکھنے اور مزیدسہولت فراہم کرنے کے لیے تجویز ہے کہ افزائش کیلئے بیلوں کی درآمد پر عائد 3 فیصد کسٹم ڈیوٹی واپس لے لی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت لائیو سٹاک سیکٹر میں استعمال ہونے والی فیڈز کی امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی کی دستیاب رعایتی شرح کو 10 فیصد سے مزید کم کرکے 5 فیصد کرنے اور ڈیری فارمز میں استعمال ہونے والے پنکھوں کو کارپوریٹ ڈیری ایسوسی ایشن کے ارکان کو 3 فیصد کی رعایتی شرح پر فراہم کرنے کی تجویز ہے۔

اس عمل سے مداخل پر اٹھنے والے اخراجات کم ہوں گے اور کاروبار کو مزید پھیلاؤ دینے میں مدد ملے گی۔ پولٹری سیکٹر کے حوالے سے بھی مختلف اشیاء کی امپورٹ پر دستیاب کسٹم ڈیوٹی کی رعایتی شرح کو پولٹری فیڈ کے رجسٹرڈ مینوفیکچرز کیلئے 10 فیصد سے مزید کم کرکی5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔