برطانوی سکول اینالاگ گھڑیاں ہٹا رہے ہیں۔ طلباء ان گھڑیوں سے ٹائم نہیں بتا سکتے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 26 اپریل 2018 23:47

برطانوی سکول اینالاگ گھڑیاں  ہٹا رہے ہیں۔ طلباء ان گھڑیوں سے ٹائم نہیں ..

برطانیہ میں ٹیچرز یونین کے سربراہ نے حال ہی میں بتایا ہے کہ نوجوان نسل ڈیجیٹل آلات استعمال کرنے کی اتنی عادی ہو گئی ہے کہ اب انہیں اینالاگ گھڑیوں پر درست وقت پڑھنے میں دشواری ہوتی ہے لہٰذا سکولوں میں اینالاگ گھڑیوں کو ہٹایا جائے۔
ہماری زندگیوں میں سمارٹ فون، ٹیبلٹس ،کمپیوٹر ،لیپ ٹاپ و دیگر سہولیات نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ اور ان تمام آلات پر وقت ہمیشہ ڈیجیٹل شکل میں دکھایا جاتا ہے۔

سکول اینڈ کالج لیڈرز ایسوسی ایشن کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری میلکوم ٹروب کا کہنا ہے کہ بچے اور نوعمر طلبا پرانی طرز کی اینالاگ گھڑیوں سے وقت دیکھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔ ہرجگہ ڈیجیٹل فارمیٹ میں وقت دیکھنے والے طلبا جب امتحانی ہال میں اینا لاگ گھڑی پر وقت دیکھتے ہیں تو غیر ضروری دباؤ یا الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اب اسی لیے کچھ سکولوں نے ان اینالاگ گھڑیوں کو ہٹا کر ان کی جگہ ڈیجیٹل گھڑیاں لگانا شروع کر دی ہیں۔


اب تک یہ سمجھا جا رہا تھا کہ سیکنڈری سکول میں پہنچنے تک طلبا اینالاگ گھڑیوں سے وقت دیکھنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ لیکن مسٹر ٹروب کا کہنا ہے کہ ایسا اکثر ہوجاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوتا۔ لہٰذا امتحانی ہال میں ڈیجیٹل گھڑیاں لگا کر طلبا کی مشکل کو حل کیا جائے گا۔
صورتحال اس وقت مزید خراب محسوس ہوئی تھی جب اسی سال ایک سینیئر ماہر امراض اطفال ڈاکٹر نے خبردار کیا تھا کہ بچے اینالاگ رائٹنگ ٹولز جیسے پنسل ،پین وغیرہ کا استعمال کرنے میں دقت محسوس کرتے ہیں اور ایسے بچوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ ہر وقت فون اور ٹیبلیٹس کا استعمال عام کیا جاتا ہے۔


بچوں  کا پنسل پکڑنا ، اس کو حرکت دینا  ، ان کی انگلیوں کے مسلز مضبوط کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ مسلز کو طاقتور بنانے کے لیے مختلف سرگرمیوں میں بچوں کو مصروف کیا جا سکتا ہے جیسے بلاکس تعمیر کرنا، انہیں کاٹنا، چپکانا اور کھلونے اور رسیوں کو کھینچنا وغیرہ۔

برطانوی سکول اینالاگ گھڑیاں  ہٹا رہے ہیں۔ طلباء ان گھڑیوں سے ٹائم نہیں ..

متعلقہ عنوان :