حادثات کی صورت میں اسپتالوں میں پیرامیڈیکل عملے کا کردار نہایت اہم ہے ، میئر کراچی

لوگ محفوظ ہوں گے تو ملک محفوظ ہوگا اور ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن رہے گا، ورکس سیف پاکستان کے وفد سے بات چیت

جمعرات 26 اپریل 2018 23:08

حادثات کی صورت میں اسپتالوں میں پیرامیڈیکل عملے کا کردار نہایت اہم ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کو اولیت دی جاتی ہے اور اس مقصد کے تحت بنائے گئے اصولوں پر سختی سے عملدرآمد کیا جاتا ہے تاکہ حادثات سے بچائو کے ساتھ ساتھ لوگوں کو تحفظ کا احساس بھی مہیا کیا جاسکے، انسانی زندگی انمول ہے اور حادثات کی صورت میں اسپتالوں میں پیرامیڈیکل عملے کا کردار نہایت اہم ہے لہٰذا انہیں بہترین پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جانی چاہئے،لوگ محفوظ ہوں گے تو ملک محفوظ ہوگا اور ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن رہے گا، یہ بات انہوں نے ورکس سیف پاکستان کے صدر جاوید اختر کی سربراہی میں ملاقات کے لئے آئے ہوئے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر سابق ممبر قومی اسمبلی فرحت خان، چیئرپرسن میڈیا مینجمنٹ کمیٹی صبحین غوری، سیکریٹری جنرل ورکس سیف پاکستان صلاح الدین جوہر، نائب صدر سہیل شیخ، ممبران ڈاکٹر طارق سیف اللہ ، محمد عابد سلیم، محمد عاصم اور دیگر بھی موجود تھے، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ناکافی حفاظتی اقدامات کی وجہ سے ہمارے ہاں فیکٹریوں میں اکثر و بیشتر حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں جن میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ ساتھ مالی نقصان بھی ہوتا ہے، اگر فیکٹریوں میں مقررہ قوانین کے مطابق آگ بجھانے کے آلات اور دیگر حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں تو ان حادثات میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکتی ہے، رہائشی عمارتوں ، اسکولوں اور اسپتالوں کو محفوظ بنانے کے لئے موثر بائی لاز بنانا اور ان پر مکمل عملدرآمد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ، بدقسمتی سے ہمارے ہاں قوانین بنا دیئے جاتے ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا، نہ ہی اس حوالے سے عوام الناس میں کوئی شعور بیدار کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں اور نہ ہی متعلقہ افراد کو اس کی تربیت فراہم کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں خاص طور پر سٹی وارڈنز اور فائربریگیڈ اینڈ ریسکیوکے عملے کی جدید خطوط پر تربیت کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ ایمرجنسی کی صورتحال میں یہ لوگ محفوظ اور موثر انداز میں شہریوں کی جان و مال بچانے کی ذمہ داری انجام دے سکیں، انہوں نے کہا کہ اپنے شہر کو بہتر اور محفوظ بنانے کے لئے ہم سب کو اپنے حصے کی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی، بطور شہری یہ ہر ایک کا فرض ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پابندی کریںاور اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھے اور جگہ جگہ کچرا پھینکنے سے گریز کرے، ہم سب مل کر ہی اپنے شہر کو صاف ستھرا اور سرسبز و شاداب بنا سکتے ہیں، میئر کراچی نے ورکس سیف پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ کراچی کے شہریوں میں اپنی حفاظت کا احساس بیدار کرنے کی کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہوں گی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، دنیا بھر میں سڑکوں ، کام کی جگہوں اور اسپتالوں و تعلیمی اداروں میں سیفٹی کے بنیادی اصولوں پر سختی سے عملدرآمد کیا جاتا ہے، کراچی دنیا کا ساتواں بڑا شہر ہے جس کی آبادی دنیا کے کئی ممالک سے زیادہ ہے لہٰذا اتنے بڑے شہر میں شہریوں کی حفاظت کے لئے ہرممکن کوششیں کی جانی چاہئیں ، ہمیں اپنے رہائشی علاقوں ، عمارتوں اور سڑکوں کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ کارخانوں اور ملوں کو بھی حفاظتی اقدامات سے آراستہ رکھنا ہوگا تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے محفوظ رہا جاسکے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی شہر اور شہریوں کی بہتری کے لئے کی جانے والی ہرمثبت کاوش کی حمایت کرتی ہے اور اس سلسلے میں ہرممکن تعاون کیا جائے گا۔