وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس،

متعدد مسودہ قانون اورترمیمی بلوں کی منظوری وثیقہ نویسی کے پیشے کو ریگولیٹ اور سپروائز کرنے کیلئے رجسٹریشن ایکٹ 1908اورپنجاب فشریز آرڈیننس 1961 اور فشریز ایکٹ 1999 میں ترامیم کی منظوری پنجاب جنرل پراویڈنٹ انوسٹمنٹ فنڈ ایکٹ 2009 کے تحت لانگ ٹرم سرمایہ کاری کرنے کے اقدام کی منظوری زرعی مارکیٹنگ ریفارمز کا فیصلہ،پنجاب ایگریکلچر مارکیٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2018 کی منظوری انسانی حقوق کے بارے میں پنجاب پالیسی ،جبری مشقت کے خاتمے کے ایکٹ 1992 میں مجوزہ ترامیم کیلئے مسودہ ترمیمی بل کی منظوری دانش سکولز کے مخالفین کو بھی ان کی افادیت کا علم ہوچکا ہے،ان سکولوں کے بچوں نے ایچی سن اورگرائمرسکولوں کے بچوں کو پیچھے چھوڑدیا ہے مخالفت کرنے والے صرف اشرافیہ اورتمن داروں کے بچوں اوربچیوں کیلئے ایچی سن کالج اورگرائمر سکولز چاہتے تھے دانش سکولز کیلئے دن رات کام کرنے پر چیف سیکرٹری،متعلقہ محکموں کے اعلی حکام،محکمہ تعلیم اوردانش سکولز اتھارٹی کے حکام کی تعریف،افسران کو شاباش پنجاب حکومت اپنے وسائل سے 1263میگاواٹ کا گیس پاور پلانٹ لگارہی ہے،یہ گیس سے چلنے والاپاکستان کا سب سے بڑا بجلی گھر ہوگا

جمعرات 26 اپریل 2018 22:09

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2018ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف کی زیر صدارت آج یہاں صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا،جس میں پنجاب کابینہ نے وثیقہ نویسی کے پیشے کو ریگولیٹ اور سپروائز کرنے کیلئے رجسٹریشن ایکٹ 1908 میں ترمیم کی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ نے پنجاب فشریز آرڈیننس 1961 اور فشریز ایکٹ 1999 میں ترامیم اور640 میگاواٹ کے آزاد پتن ہائیڈرو پراجیکٹ کیلئے پنجاب کی حدود میں اراضی فراہم کرنے کی منظوری دی۔

پنجاب جنرل پراویڈنٹ انوسٹمنٹ فنڈ ایکٹ 2009 کے تحت لانگ ٹرم سرمایہ کاری کرنے کے اقدام کی منظوری بھی دی گئی۔پنجاب کا بینہ کے اجلاس میں زرعی مارکیٹنگ ریفارمز کا فیصلہ کیاگیا اورپنجاب ایگریکلچر مارکیٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2018 کی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کے بارے میں پنجاب پالیسی کی بھی منظوری دی گئی۔جبری مشقت کے خاتمے کے ایکٹ 1992 میں مجوزہ ترامیم کیلئے مسودہ ترمیمی بل کی منظوری دی گئی جبکہ اجلاس میں کابینہ کے 29 ویں اجلاس کے منٹس کی توثیق کی گئی اورکابینہ کمیٹی برائے خزانہ و ترقیات کی 43ویں سے 54 ویںاجلاسوں کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

اجلاس میں پنجاب دانش سکولز اینڈ سنٹرز آف ایکسی لینس اتھارٹی کی کارکردگی کی رپورٹس برائے 2010-14 پیش کی گئیں اوراجلاس میں پنجاب دانش سکولز کی کارکردگی رپورٹس کو بھرپور انداز میں سراہا گیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ پنجاب حکومت نے دانش سکولز کے ذریعے یتیم بچوں اور بچیوں کو ان کو حق دیا ہے اوران دانش سکولزنے ہزاروں بچوں اور بچیو ںپر دست شفقت رکھا ہے۔

پنجاب حکومت نے دانش سکولز نہ بنائے تو یہ ہیرے مٹی کی دھول میں گم ہو جاتے۔ آج ہزاروں بچے اور بچیاں ان دانش کدوں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ بلاشبہ یہ پنجاب حکومت کا انتہائی نیک اور شاندار اقدام ہے۔ اچھا کام کوئی بھی کرے اس کی بھرپور ستائش ہونی چاہیئے۔انہوںنے کہا کہ دانش سکولز میں پڑھنے والے آج اپنے خاندان کیلئے اثاثہ بن چکے ہیں۔

جو لوگ دانش سکولز کے مخالف تھے اب انہیں بھی ان کی افادیت کا علم ہو چکا ہے۔ مخالفت کرنے والے صرف اشرافیہ اور تمن داروں کے بچوں اور بچیو ںکیلئے ایچی سن کالج اور گرائمر سکولز چاہتے تھے۔پنجاب حکومت نے ایک وژن کے تحت دانش سکولز کی آبیاری کی ہے اورکم وسیلہ اور یتیم بچوں کو یہ شاندار نظام دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ تعلیم پر عام آدمی کے بچوں کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا اشرافیہ کے بچوں کا۔

دانش سکولز کے بچوں نے ایچی سن اور گرائمر سکولز کے بچوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جہاں عام آدمی کا بچہ تعلیمی میدان میں آگے نہ بڑھ سکے وہ پاکستان قائدؒ اور اقبالؒ کا نہیں۔ایسے فرسودہ نظام کو توڑنا ضروری ہے۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے دانش سکولز کیلئے دن رات کام کرنے پر چیف سیکرٹری، متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام، محکمہ تعلیم اور دانش سکولز اتھارٹی کے حکام کی تعریف کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو شاباش دی۔

کابینہ کے اجلاس میں پنجاب حکومت کے اپنے وسائل سے بنائے جانے والے 1263 میگاواٹ کے گیس پاور پراجیکٹ کی دستاویزی فلم دکھائی گئی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ منصوبہ پاکستان میں گیس سے چلنے والا سب سے بڑا بجلی گھر ہوگااوراس منصوبے کیلئے بے پناہ محنت سے دن رات کام کیا جا رہا ہے۔ امید ہے کہ یہ منصوبہ ریکارڈ مدت میں مکمل ہوگاکیونکہ اس منصوبے پر کام کرنے کی رفتار پہلے منصوبوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

انہوںنے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے بھکی گیس پاور پراجیکٹ سے پوری بجلی حاصل ہو رہی ہے جبکہ حویلی بہادر شاہ میں لگنے والے نئے منصوبے کیلئے گیس ٹربائنز اور جنریٹرز پاکستان آ چکے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم نے محنت اور عزم کے ساتھ توانائی بحران کے چیلنج سے نمٹا ہے۔ حکومت نے توانائی منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت کرکے مثالی کام کیا ہے۔ صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی چیف سیکرٹری اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔