چین سے اچھا دوست کوئی نہیں،

قدم قدم پر اس نے ہمارا ساتھ دیا،ایسی پالیسیاں بنانی ہیں جن سے سرمایہ کاری آئے، گورنرسندھ عوام سی پیک کی افادیت سے بتدریج آگاہ ہورہے ہیں،سی پیک منصوبوں میں افرادی قوت کی تربیت کیلئے چین کا تعاون مثالی ہے، محمدزبیر

جمعرات 26 اپریل 2018 15:37

چین سے اچھا دوست کوئی نہیں،
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2018ء) گورنرسندھ محمد زبیرنے کہا ہے کہ چین سے اچھا دوست کوئی نہیں، قدم قدم پر اس نے ہمارا ساتھ دیا۔ ایسی پالیسیاں بنانی ہیں جن سے سرمایہ کاری آئے۔عوام سی پیک کی افادیت سے بتدریج آگاہ ہورہے ہیں۔سی پیک منصوبوں میں افرادی قوت کی تربیت کے لیئے چین کا تعاون مثالی ہے۔ای کامرس گیٹ وے اور چائنا پاکستان بزنس پروموشن اینڈ انوسٹمنٹ کونسل کے تحت سی پیک منصوبے میں افرادی قوت کی تربیت پر منعقد ہونے والی نمائش اور سیمینار کے دوسرے روز گورنر سندھ محمد زبیر نے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس ایونٹ کو منعقد کرانے والون کو سراہنا چاہیے،پاکستان اور چین کے اشتراکی معاہدوں کا ایونٹ بہت اہم ہے۔

ایسی نمائشیں پاکستان کی ضرورت ہیں۔

(جاری ہے)

دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں، ایسی پالیسی بنانی ہیں جن سے سرمایہ کاری آئے۔انہوں نے کہاکہ کراچی سمیت ملک میں ماحول بدل گیا ہے، امن آگیا ہے۔ چین سے اچھا دوست کوئی نہیں، قدم قدم پر اس نے ہمارا ساتھ دیا۔ روپے کی قدر میں کمی کے حوالے سے گورنر سندھ نے کہا کہ اسحاق ڈار سابق جبکہ مفتاح اسماعیل اس وقت فیصلے کرنے کی پوزیشن میں ہیں، شرح تبادلہ میں استحکام کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ڈالر کے عدم توازن کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ تجارتی توازن کے لیے برآمدات میں اضافہ از حد ضروری ہے۔ شرح تبادلہ میں ردو بدل سے برآمدات میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہاکہ 2011 کے این ایف سی ایوارڈ میں تقسیم کا فارمولہ طے ہوا،2013 میں مجموعی طور پر 1946 ارب روپے کے ٹیکس جمع ہوئے،اس سال 4 ہزار ارب روپے کے ٹیکس جمع ہوئے ہیں۔

۔محمد زبیرنے کہاکہ بجٹ میں میں سطحی مسائل سے ہٹ کر ایسے اقدامات کئے جانے چاہیئے جن سے کاروبار اور معیشت کی ترقی ممکن ہو،سرمایہ کاری معیشت کا اسٹارٹر پوائنٹ ہے ۔اسٹیٹ ودھن اسٹیٹ کوئی عمل نہیں، ایکسچینج ریٹ کو کنٹرول کیا جائے۔شرح تبادلہ میں ردو بدل سے ہماری برآمدات میں بہتری آئی ہے۔ ای کامرس کے نائب صدر عمیر نظام نے کہا کہ معاہدوں کے تحت چین کے اشتراک سے 3ماہ میں پہلا تربیتی مرکز این ای ڈی یونیورسٹی میں قائم کردیا جائے گا۔

نمائش میں چین اور پاکستان کی 60 سے زائد جامعات اور ووکیشنل اداروں نے 37 سے زائد تربیتی معاہدے کئی ہیں۔نمائش میں شریک چینی ماہرین نے کراچی کی روایتی مہمان نوازی کو سراہتے ہوئے پاکستانیوں کی ہر شعبے میں جدید خطوط پر تربیت کے بھر پور عزم کا اعادہ کیا ہے۔