چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا زلزلہ سے متاثرہ ضلع مانسہرہ میں تعمیر و بحالی کے منصوبوں کا جائزہ

بنیادی حقوق کی پاسداری ہماری ذمہ داری ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ایرا حکام سمیت ایم ایس کنگ عبدالله ہسپتال کی سرزنش، ہائی سکول بالاکوٹ میں شہید طلباء کی اجتماعی قبر پر فاتح خوانی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور ایم ایس کنگ عبدالله ہسپتال کو تین روز میں رپورٹ سمیت سپریم کورٹ طلب کر لیا گیا

بدھ 25 اپریل 2018 23:33

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا زلزلہ سے متاثرہ ضلع مانسہرہ میں ..
مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے زلزلہ سے متاثرہ ضلع مانسہرہ میں تعمیر و بحالی کے منصوبوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی حقوق کی پاسداری ہماری ذمہ داری ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، چیف جسٹس نے ایرا حکام سمیت ایم ایس کنگ عبدالله ہسپتال کی سرزنش کی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور ایم ایس کنگ عبدالله ہسپتال کو تین روز میں رپورٹ سمیت سپریم کورٹ طلب کر لیا۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے مانسہرہ کے ایک شہری شیراز قریشی کی درخواست پر لئے گئے سو موٹو ایکشن کے بعد 2005ء کے زلزلہ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والی تحصیل بالاکوٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے 13 سالوں سے کرائے کی بلڈنگ میں چلنے والے سرکاری ہسپتال میں بنیادی ضروریات کا جائزہ لیا جس کے بعد انہوں نے ہائی سکول بالاکوٹ میں شہید طلباء کی اجتماعی قبر پر فاتحہ خوانی کی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے سرکاری افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس سکول میں آپ کے بچے پڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے بلند مقام سے شیلٹر میں مقیم متاثرین کی بستیوں کا جائزہ بھی لیا اور ایرا حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کیا آپ ان شیلٹرز میں ایک دن گذار سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ باریک بینی سے تمام چیزوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وہ متاثرین کیلئے قائم کئے جانے والے نیو بالاکوٹ سٹی پہنچے اور موقع پر متعلقہ افسران سے منصوبہ میں تاخیر کی وجوہات معلوم کیں۔

اس موقع پر 2005ء کے زلزلہ میں ضلع مانسہرہ کو ملنے والی امدادی رقوم میں خرد برد کے انکوائری آفیسر اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مانسہرہ نے چیف جسٹس کو 72 صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے مانسہرہ میں سعودی حکومت کی امداد سے تعمیر ہونے والے کنگ عبدالله ہسپتال کی بلڈنگ کا بھی معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ مایوس واپس جا رہے ہیں، عوام کی شکایات پر ایم ایس سے تین روز میں رپورٹ طلب کر لی۔

اس سے قبل ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں 2005ء سے تعمیرنو کے منصوبے تاحال مکمل نہیں ہو سکے ہیں، سکول اور ہسپتال کی سہولت نہیں ہے، انسانی زندگی کے ساتھ جڑی بنیادی ضروریات یہاں ناپید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں جسٹس اعجاز افضل خان نے زلزلہ متاثرین کے مسائل بتائے تھے اسی لئے وہ نیک جذبہ کے تحت یہاں جاری منصوبوں کا دورہ کر رہے ہیں، دعا کریں جس مقصد کیلئے آئے ہیں وہ پورا ہو۔

اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد چیف جسٹس کے گرد جمع تھی جنہوں نے چیف جسٹس کے حق میں نعرہ بازی کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے لوگوں کو نعرہ بازی سے روک دیا۔ بکریال سٹی کے دورہ کے موقع پر پی پی پی کے ڈویژنل صدر سید احمد شاہ کی جانب سے اپنا تعارف کروانے پر سابق ایم پی اے کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دورہ سیاسی نہیں، کوئی اس دورہ پر سیاست نہ کرے، ہم عوام کے مسائل کے حل کیلئے یہاں آئے ہیں۔