لاہور،بھٹہ ورکرز سے جبری مشقت لینے والے بھٹہ مالکان کے خلاف قانونی کاروائی میںقطعی تاخیر نہ برتی جائے ،کیپٹن (ر) عارف نواز خان

پنجاب کے تمام اضلاع میں اینٹو ں کے بھٹوں پر ورکرز سے جبری مشقت کے مستقل خاتمے کیلئے باقاعدہ مہم کی صورت کاروائیاں شروع کی جائیں، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب

بدھ 25 اپریل 2018 23:28

لاہور،بھٹہ ورکرز سے جبری مشقت لینے والے بھٹہ مالکان کے خلاف قانونی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2018ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں اینٹو ں کے بھٹوں پر ورکرز سے جبری مشقت کے مستقل خاتمے کیلئے باقاعدہ مہم کی صورت کاروائیاں شروع کی جائیں اور ورکرز سے جبری مشقت لینے والے بھٹہ مالکان کے خلاف قانونی کاروائی میںقطعی تاخیر نہ برتی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ٹیموں کے ساتھ مل کر کریک ڈائو ن کا آغاز کیا جائے اور جبری مشقت کروانے والے بھٹہ مالکان یا مینجرز کے خلاف فی الفور ایف آئی آر کا اندراج یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ شب برات کے موقع پر تمام مساجد ، امام بارگاہوں اور دیگر اجتماعات کا سیکیورٹی پلان ڈی پی اوز اپنی نگرانی میں تشکیل دیں اور آتشبازی کا سامان تیار یا فروخت کرنے والے دوکانداروں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے انہوں نے تاکید کی کہ تمام ڈی پی اوزاپنے اپنے اضلاع میں آتشبازی کے سامان کی فروخت پر پابندی کو یقینی بنائیں اورآتشبازی سے کسی بھی قسم کے نقصان یا حادثے کی صورت میں ڈی پی اوکو ذمہ دار تصور کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے آج سنٹرل پولیس آفس میں ویڈیو لنک کانفرنس میںسی سی پی او لاہور سمیت صوبے کے تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو بذریعہ ویڈیو لنک ہدایات دیتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز عامر ذوالفقار خان ، ڈی آئی جی کرائمز شہزاد سلطان ، اے آئی جی آپریشنز عمران محمود اور اے آئی جی لیگل سیف المرتضی سمیت دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے ۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز عامر ذوالفقار خان نے آئی جی پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں بھٹوں کی مجموعی تعداد9288ہے جن پر 266750ورکرز مزدوری کرتے ہیں ان ورکرز میں 239392مرد مزدور اور 27358خواتین ورکرز شامل ہیں ، ان بھٹوں پر جبری مشقت لینے والے مالکان کے خلاف پنجاب کے تمام اضلاع میں یکم جنوری 2016سے پولیس ٹیموں کی کاروائیاں جاری ہیں جس کے تحت مختلف اضلاع میں ڈی پی اوز اور ایس ڈی پی اوز کی نگرانی میں اب تک مجموعی طور پر 15813انسپکشنزکی گئی ہیں اور اب تک بھٹوں پر 2739ورکرز اور بچوںجن سے جبری مشقت لی جا رہی تھی کو ریکور کرواتے ہوئے 1301کیسز کا اندراج کیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ جبری مشقت اور چائلڈ لیبر ایکٹ 2016کے تحت یکم جنوری 2016سے جاری کاروائیوںکے دوران پنجاب کے تمام اضلاع میں 14259انسپکشنز کی گئیں اور1063کیسزدرج کرکے 1024مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے 870ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ243بھٹوں کو سربمہر کیا گیا۔

آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بھٹوں سے جبری مشقت کے مستقل خاتمے کیلئے تمام اضلاع میں انسپکشن کا عمل شروع کیا جائے ، کریک ڈائون کو مزید موثر بنانے کیلئے نہ صرف سپیشل برانچ مقامی پولیس کی معاونت کرے بلکہ بلدیاتی نمائندوں اورسول سوسائٹی کے اراکین کے تعاون کے حصول کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ شب برات کے موقع پر صوبے کے تمام اضلاع میں مساجد، امام بارگاہوں اوردیگر اجتماعات کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاکر اقدامات کئے جائیں ، مساجد اور امام بارگاہوں کی چھتوں پر سنائپرز کو تعینات کیا جائے اور کسی بھی شخص کو جامہ تلاشی کے بغیر عبادت گاہ میں جانے کی اجازت نہ دی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ شب برات کی مقدس رات آتشبازی اور ہوائی فائرنگ کرنے والے عناصر کے خلاف زیرو ٹالرینس کا مظاہرہ کرتے ہوئے کاروائیاں کی جائیں ۔ آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں پولیس فورسز پر ہونے والے دھماکے اس حقیقت کا مظہر ہیں کہ پولیس فورس دہشت گردعناصر کا براہ راست ٹارگٹ ہے لہٰذا تمام افسران و اہلکار دوران ڈیوٹی اپنی سکیورٹی پربھی خاص توجہ دیں اور ا س ضمن میں جاری کردہ ایس او پی پیز ہر صورت عمل در آمد یقینی بنایا جائے ۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ایک پوائنٹ پر پولیس اہلکار گروہ کی صورت ہرگز اکٹھے کھڑے نہ ہوں اور سکیورٹی پر ماموراہلکاروں کو موجودہ حالات کے تناظر میں ڈیوٹی کی نوعیت اور حساسیت کے حوالے سے موثر بریفنگ بھی دی جائے تاکہ وہ اپنے فرائض بطریق احسن اور بھرپور جذبے کے ساتھ سر انجام دے سکیں ۔