سپریم کورٹ کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو ملک بھرسے جعلی ادویات کا خاتمہ کرنے اور قانون و انصاف کمیشن کو ڈرگ کورٹس کے ججز کا اجلاس بلانے کی ہدایت

ڈریپ عدالتی احکامات کی روشنی میں اپناکام جاری رکھے، پندرہ روز میں جعلی ادویات کے خلاف کارروائیوں کی رپورٹ پیش اور مارکیٹ سے تمام جعلی ادویات کو فوری طورپراٹھایا جائے ،ْچیف جسٹس کے ریمارکس

بدھ 25 اپریل 2018 23:22

سپریم کورٹ کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو ملک بھرسے جعلی ادویات کا خاتمہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی ادویات کیس میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو ملک بھرسے جعلی ادویات کا خاتمہ کرنے اور قانون و انصاف کمیشن کو ڈرگ کورٹس کے ججز کا اجلاس بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈریپ عدالتی احکامات کی روشنی میں اپناکام جاری رکھے، پندرہ روز میں جعلی ادویات کے خلاف کارروائیوں کی رپورٹ پیش اور مارکیٹ سے تمام جعلی ادویات کو فوری طورپراٹھایا جائے۔

بدھ کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جعلی ادویات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرچیف جسٹس کے استفسارپرڈریپ حکام نے بتایا کہ عدالتی احکامات کے بعد ڈریپ نے جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ مارکیٹ سے تمام جعلی، غیر معیاری ادویات کوفوری اٹھایاجائے۔

(جاری ہے)

ڈریپ عدالتی احکامات کے مطابق کام جاری رکھتے ہوئے عدالت کو بتائے کہ کتنے عرصے میں جعلی ادویات کاملک بھر میں خاتمہ کردیا جائے گا۔

سماعت کے دوران ڈریپ آفیسرنے عدالت سے استدعا کی کہ ڈرگ عدالتوں کو مقدمات جلد نمٹانے کاحکم دیاجائے جس سے معاملات درست ہونے میں آسانی پیدا ہوگی ۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی چیئرمین نیب سے کہا کہ نیب جس طرح کام کررہی ہے عدالت اسکی اجازت نہیں دے گی،نیب اپنی جگہ واپس آجائے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ جعلی ادویات تیارکرنے والی فیکٹری کیخلاف فوجداری مقدمہ میں چالان داخل کردیا گیا ہے، فیکٹری کا مالک جعلی ادویات کا ذمہ دار قرار پایا ہے۔

ڈر یپ حکام نے عدالت کومزید بتایا کہ نیشنل ٹاسک فورس نے ایک ماہ میں پورے ملک میں 1 ہزار217 انسپکشن کرتے ہوئے ایک ہزار862ڈرگ ریگولیٹری ایکشن لیے ہیںاور 195ادویات فیکٹریوں کو بندکردیا گیا ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے رپورٹ کی روشنی میں پولیس آفیسر رفعت سلیم کے خلاف کا رروائی ختم کرتے ہوئے ڈرگ کورٹس کے ججز کی میٹنگ بلانے کاحکم جاری کیا۔بعدازاں مزید سماعت ملتوی کر دی گئی۔