اینٹوں کے بھٹوں پر ورکرز سے جبری مشقت لینے والے بھٹہ مالکان کے خلاف قانونی کارروائی میں قطعی تاخیر نہ برتی جائے،آ ئی جی پنجاب

بدھ 25 اپریل 2018 23:06

اینٹوں کے بھٹوں پر ورکرز سے جبری مشقت لینے والے بھٹہ مالکان کے خلاف ..
لاہور۔25 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2018ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں اینٹو ں کے بھٹوں پر ورکرز سے جبری مشقت کے مستقل خاتمے کیلئے باقاعدہ مہم کی صورت کارروائیاں شروع کی جائیں اور ورکرز سے جبری مشقت لینے والے بھٹہ مالکان کے خلاف قانونی کارروائی میںقطعی تاخیر نہ برتی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ٹیموں کے ساتھ مل کر کریک ڈائو ن کا آغاز کیا جائے اور جبری مشقت کروانے والے بھٹہ مالکان یا مینجرز کے خلاف فی الفور ایف آئی آر کا اندراج یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شب برات کے موقع پر تمام مساجد ، امام بارگاہوں اور دیگر اجتماعات کا سکیورٹی پلان ڈی پی اوز اپنی نگرانی میں تشکیل دیں اور آتشبازی کا سامان تیار یاں فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے تاکید کی کہ تمام ڈی پی اوزاپنے اپنے اضلاع میں آتشبازی کے سامان کی فروخت پر پابندی کو یقینی بنائیں اور آتشبازی سے کسی بھی قسم کے نقصان یا حادثے کی صورت میں ڈی پی اوکو ذمہ دار تصور کیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس میں ویڈیو لنک کانفرنس میںسی سی پی او لاہور سمیت صوبے کے تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو بذریعہ ویڈیو لنک ہدایات دیتے ہوئے کیا ۔

کانفرنس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز عامر ذوالفقار خان ، ڈی آئی جی کرائمز شہزاد سلطان ، اے آئی جی آپریشنز عمران محمود اور اے آئی جی لیگل سیف المرتضی سمیت دیگر ھلگد۶ افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز عامر ذوالفقار خان نے آئی جی پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں بھٹوں کی مجموعی تعداد9288ہے جن پر 266750ورکرز مزدوری کرتے ہیں ان ورکرز میں 239392مرد مزدور اور 27358خواتین ورکرز شامل ہیں ، ان بھٹوں پر جبری مشقت لینے والے مالکان کے خلاف پنجاب کے تمام اضلاع میں یکم جنوری 2016سے پولیس ٹیموں کی کاروائیاں جاری ہیں جس کے تحت مختلف اضلاع میں ڈی پی اوز اور ایس ڈی پی اوز کی نگرانی میں اب تک مجموعی طور پر 15813انسپکشنزکی گئی ہیں اور اب تک بھٹوں پر 2739ورکرز اور بچوںجن سے جبری مشقت لی جا رہی تھی کو ریکور کرواتے ہوئے 1301کیسز کا اندراج کیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ جبری مشقت اور چائلڈ لیبر ایکٹ 2016کے تحت یکم جنوری 2016سے جاری کاروائیوںکے دوران پنجاب کے تمام اضلاع میں 14259انسپکشنز کی گئیں اور1063کیسزدرج کرکے 1024مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے 870ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ243بھٹوں کو سربمہر کیا گیا۔

آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بھٹوں سے جبری مشقت کے مستقل خاتمے کیلئے تمام اضلاع میں انسپکشن کا عمل شروع کیا جائے ، کریک ڈائون کو مزید موثر بنانے کیلئے نہ صرف سپیشل برانچ مقامی پولیس کی معاونت کرے بلکہ بلدیاتی نمائندوں اورسول سوسائٹی کے اراکین کے تعاون کے حصول کو یقینی بنایا جائے ۔