اسٹیٹ بینک نے نجی بینک کو ما رکیٹ ر یٹ سے کم شر ح سود پر 20ارب رو پے کا قر ض دیا، پی اے سی میں انکشاف

اس سے قو می خزا نے کو 43کروڑ 50لا کھ کا نقصان ہوا، کمیٹی کی چیئر مین نیب کو معا ملہ پر از خود نو ٹس لینے کی سفا رش کمیٹی میں حکو مت کی جا نب سے ما لی سال 2015-16کے دوران 162ارب رو پے کے اضا فی اخرا جات کرنے کا بھی انکشاف، انکو و فا قی تر قیا تی پرو گرا م میں شا مل نہیں کیا گیا تھا

بدھ 25 اپریل 2018 20:14

اسٹیٹ بینک نے نجی بینک کو ما رکیٹ ر یٹ سے کم شر ح سود پر 20ارب رو پے کا ..
اسلام آ با د (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اپریل2018ء) پبلک اکا ئونٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہو اہے کہ اسٹیٹ بینک آ ف پا کستان نے نجی بینک کو ما رکیٹ ر یٹ سے کم شر ح سود پر 20ارب رو پے کا قر ض دیا جس کے با عث قو می خزا نے کو 43کروڑ 50لا کھ کا نقصان ہوا، کمیٹی نے چیئر مین نیب کو مذ کو رہ معا ملہ پر از خود نو ٹس لینے کی سفا رش کر دی، کمیٹی میں حکو مت کی جا نب سے ما لی سال 2015-16کے دوران 162ارب رو پے کے اضا فہ اخرا جات کرنے کا بھی انکشاف ہوا جنہیں و فا قی تر قیا تی پرو گرا م میں شا مل نہیں کیا گیا تھا۔

بد ھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سید خو ر شید شاہ کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں وزارت خزا نہ کے ما لی سال 2015-16کے آ ڈٹ اعترا ضات، اسٹیٹ بینک آ ف پا کستان کی جا نب سے نجی بینک کو کم شر ح سود پر قر ض دینے اور کسب بینک ایک ہزار رو پے میں فرو خت کر نے کے معا ملات کا جا ئزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

سیکر ٹری وزارت خزا نہ عا رف احمد خان نے وزارت خزا نہ کے ما لی سال 2015-16کے آ ڈٹ اعترا ضات پر بتا یا کہ گز شتہ ما لی سال کا خسارہ 5.8فیصد ر ہا ، روا ں سا ل تر قیا تی بجٹ کا 75فیصد خرچ ہو سکے گا، تر قیا تی پرو گرا م کے لیئے 10کھرب مختص کیئے گئے تھے ، لیکن 7کھر ب 50ارب روپے خر چ ہو سکیں گے، آڈٹ حکام نے مز ید بتا یا کہ مالی سال 16-2015 میں 162 ارب کے اضافی اخراجات ہو ئے جو وفاقی ترقیاتی پروگرام میں شامل نہیں تھے یہ اخراجات صرف اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری سے خرچ ہوئے ان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، افغانستان میں پاکستانی فنڈز کے منصوبے، تخفیف غربت پروگرام اور چھوٹے کسانوں کے لیے قرض کی رقم شامل ہے، چیئر مین کمیٹی نے وا ضح طو ر پر بر یفنگ نہ دینے پر سیکر ٹری خزا نہ پر بر ہمی کا اظہار کیاکمیٹی ر کن نو ید قمر نے پنشنز میں اضا فے کے حوا لے سے سوال کیا تو تو سیکر ٹری خزا نہ نے بتا یا کہ اس وقت ملک میں 14لا کھ پنشنرز ہیں جبکہ گز شتہ پا نچ سال میں پنشنز میں اضا فہ ہوا ، نو ید قمر نے کہا کہ ہم اب بھی پنشنز میں اضا فو ں کے خلاف نہیں بلکہ طر یقہ کا ر پر اختلاف ہے، چیئر مین کمیٹی سید خو ر شید شاہ نے کہا کہ آ پ کس اضا فے کی با ت کر رہے ہیں ، پیپلز پا رتی کے دور میں تنخوا ہیں اور پنشن 150فیصد سے زائد بڑ ھا ئی گئیں، مو جودہ حکو مت 55کھر ب کا بجٹ پیش کر رہی ہے لہذا پنشن کی رقم ز یا دہ نہیں ہے،۔

آ ڈ ٹ حکام نے کمیٹی کا آ گا ہ کیا کہ اسٹیٹ بینک آ ف پا کستان نے نجی بینک کو مارکیٹ ریٹ سے کم شرح سود پر 20 ارب روپے قرضہ د یا 7.6فیصدکے بجائی4.7فیصدپر15ارب روپے قرض دینے سے خزانے کو43کروڑ50لاکھ نقصان ہوابعد میں 0.01 ریٹ پر مزید پانچ ارب روپے کا قرض دیا گیا، آ ڈ ٹ حکام نے مز ید بتا یا کہ بینک اسلامی کو کسب بینک ایک ہزار روپے میں بیچا گیابعد میں اربوں روپے کے قرضے کی نوازشات بھی کی گئیں، چیئر مین کمیٹی خو ر شید شاہ نے سوا ل کیا کہ بینک اسلامی کے پیچھے کون ہے جن پر نوازشات کی جارہی ہیں،اسٹیٹ بینک حکام نے بتا یا کہ علی حسین نامی بڑا شیئر ہولڈر ہے بعض دیگر پاکستانی اور بحرین کے لوگ بھی شراکت دار ہیں، چیئر مین کمیٹی خو ر شید شاہ نے کہا انتہا ئی اہم معا ملہ ہے اس پر سپریم کورٹ اور چیئرمین نیب از خود نوٹس لیں جس پر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کمیٹی کو آ گا ہ کیا کہ یہ معاملہ پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت ہے جس پر پی اے سی نے آ ڈ ٹ اعترا ض مئو خر کر دیا