نظریہ پاکستان کے برعکس چلنے والی سیاسی قوتوں پر پابندی عائد کی جائے‘ختم نبوت کے حوالے سے جن جن سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے سازش کی ان نمائندوں پر بطور امیدوار اسمبلی پابندی عائد ہونی چاہیے

چیف آرگنائزر تحریک نفاذ نظام مصطفی ؐ آزاد کشمیر آفتاب احمد سروری کا انٹرویو

بدھ 25 اپریل 2018 16:30

اسلام گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اپریل2018ء) چیف آرگنائزر تحریک نفاذ نظام مصطفی ؐ آزاد کشمیر آفتاب احمد سروری نے کہا ہے کہ نظریہ پاکستان کے برعکس چلنے والی سیاسی قوتوں پر پابندی عائد کی جائے۔ایسی سیاسی قیادتوں سے پاکستان کے روشن مستقبل کی امید نہ رکھی جائے۔نظریہ پاکستان کی بدولت برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں کو پاکستان کی شکل میں الگ ملک ملالیکن گذشتہ 70سالوں سے پاکستان کو حقیقی منزل سے دور کھا گیا۔

پاکستان کے کرپٹ سیاستدانوں نے لوٹ مار اور اپنی تجوریاں بھرکر غیر ممالک کے وفادار بنے۔قوم کے خون پسینے کی کمائی سے اغیار کی معیشت کو مظبوط کرتے رہے۔پاکستان کو قرضوں میں ڈبویا اور پاکستان کو سیاسی طور پر عدم استحکام بخشنے میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔آفتاب احمد سروری نے مذید کہا کہ ختم نبوت کے حوالے سے جن جن سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے سازش کی ان نمائندوں پر بطور امیدوار اسمبلی پابندی عائد ہونی چاہیے۔

اس وقت اسلام دشمن قوتیں متحد ومنظم ہوچکی ہیںمگر پاکستان کے اندر سیاسی نظام دست گریباں ہے۔ازلی دشمن بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر کے سرحدی علاقوں پر بربریت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے نہتے کشمیریوں کا خون بہا رہا ہے۔کشمیری تکمیل پاکستان ،تخفظ پاکستان اور خوشخال پاکستان کے لئے قربانیاں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ پاکستان کی سیاسی قیادتوں کا یہ حال ہے کہ وہ محض آزاد کشمیر کے اندر اپنی اپنی جماعتوں کی حکومت بنانے کے علاوہ تحریک آزادی کشمیر کو جاری رکھنے والے حریت پسندوں ،شہیدوں ،غازیوں اور مائوں بہنوں کی قربانیوں کی حوصلہ افزائی کی بجائے ان کی خدمات کو پس پشت ڈال رہی ہیں۔

پاکستان کی سیاسی قیادتیں خوشخال پاکستان کے لئے ایک ڈیم تک نہیں بنا سکیں جبکہ آزاد کشمیر میں نت نئے تجربات کیے جا رہے ہیں۔آزاد کشمیر کی سیاسی قوتوں کا احتساب بھی کیا جائے کیونکہ کرپٹ لیڈر شپ تحریک آزادی کشمیر کے لئے زہر قاتل کی حیثیت رکھتی ہے۔تحریک آزادی کشمیر کی تکمیل اور پاکستان کی حقیقی خوشخالی کی ضمانت صرف نظام مصطفی ؐ کے نفاذ میں مضمر ہے ۔