انٹرنیشنل سطح پر میڈلز حاصل کرنا اتنا آسان نہیں، حکومت کھیلوں پر توجہ دے ،ْچوہدری محمد یعقوب

ایشین سنٹر زون والی بال چیمپین شپ رواں سال اکتوبر میں لیاقت جمنازیم اسلام آباد میں کھیلی جائے گی، تیاریاں ابھی سے کردی گئی ہیں ،ْچیئر مین پاکستان والی بال فیڈریشن

بدھ 25 اپریل 2018 16:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) چیئرمین پاکستان والی بال فیڈریشن کے چوہدری محمد یعقوب نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل سطح پر میڈلز حاصل کرنا اتنا آسان نہیں، حکومت کھیلوں پر توجہ دے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزپاکستان سپورٹس کمپلیکس کے میڈیا سنٹر میںانٹر نیشنل والی بال فیڈریشن کے ڈائریکٹر لوئیس کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پاکستان والی بال فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل انجینئر شاہ نعیم ظفر، ایرانی کوچ حامدی اور قومی کوچ مظہر گوجر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایشین سنٹر زون والی بال چیمپین شپ رواں سال اکتوبر میں لیاقت جمنازیم اسلام آباد میں کھیلی جائے گی جس کی تیاریاں ابھی سے کردی گئی ہیں اور اس چیمپیئن شپ میں پاکستان، بھارت ، بنگلہ دیش، بھوٹان، سری لنکا، مالدیپ، نیپال، افغانستان، ایران، قازقستان اور ازبکستان سمیت 14 ممالک کی ٹیمیں حصہ لیں گی، انہوں نے کہا کہ لوئس پاکستان میں والی بال کے موجودہ سیٹ اپ اور سیکورٹی کی صورتحال دیکھنے آئے ہیں اور انکا مقصد پاکستان میں بہتری کے لیے اقدامات کا جائزہ لینا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان کو اس سلسلے میں تمام تفصیلات کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان والی بال فیڈریشن ملک میں کرکٹ اور کبڈی کی طرح اس سال ستمبر میں سپر لیگ کروانے جا رہی ہے، لیگ میں تمام انٹرنیشنل ٹیموں کو شرکت کی دعوت دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد میں والی بال کے تین کیمپ جاری ہیں جن میں یوتھ، جونیئر اورسینئر شامل ہیں، چوہدری یعقوب نے قومی ٹیم کی انٹرنیشنل سرگرمیوں کے حوالے سے کہا کہ قومی یوتھ، جونیئر اور سنئیر ٹیمیں بحرین، ایران اور ترکی میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ چیلنج کپ عالمی کوالیفیکیشن ٹورنامنٹ آئندہ ماہ مئی میں قازقستان میں کھیلا جائے گا، انہوں نے کہا کہ مسٹر لوئیس سے خصوصی گزارش کی کہ پاکستان کو ایک اور کوچ فراہم کریں۔ بجٹ کی کمی ہمیشہ والی بال کے فروغ میں حائل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ والی بال کے مستقبل کے لیے پالیسی ترتیب دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 60 فیصد وسائل مینز والی بال، 20 فیصد فی خواتین والی بال اور 20 فیصد بیچ والی بال پر خرچ کرینگے۔

اس موقع پر لوئیس نے کہا کہ دیکھنے آیا ہوں پاکستان میں والی بال کے فروغ کے لیئے کتنی گنجائش موجود ہے اور پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے بلکہ پاکستان میں والی بال کے لحاظ سے بہت پوٹینشل ہے اور پاکستان والی بال کی کارکردگی سے کافی مطمئن ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی وی بی کو رپورٹ کرونگا کہ پاکستان والی بال کے فروغ کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔ہر ملک کو سمجھنے کی کوشش کرونگا تا کہ والی بال کو فروغ مل سکے۔اچھی اور بہتر ٹیمیں سامنے لانا مقصد ہے۔ پاکستان کی جانب سے تمام دیکومینڈیشنز کی بغور مطالعہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیکورٹی پر کافی مطمئن ہوں۔اور مصروفیات کی وجہ سے زیادہ جگہوں کا دورہ نہیں کر سکا۔