بھارتی سکھ یاتریوں کے ساتھ دیگر مذاہب کے لوگوں کی پاکستان آمد پر پابندی عائد

ہندویاتری اپنے مذہبی تہواروں پرہی پاکستان آسکیں گے‘ حکام متروکہ وقف املاک بورڈ حکام

بدھ 25 اپریل 2018 14:38

بھارتی سکھ یاتریوں کے ساتھ دیگر مذاہب کے لوگوں کی پاکستان آمد پر پابندی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) پاکستان نے بھارت سے مذہبی رسومات ادا کرنے آنے والے سکھ یاتریوں کے جتھوں کے ساتھ دیگرمذاہب کے لوگوں کے پاکستان آنے پر پابندی لگادی ۔متروکہ وقف املاک بورڈنے مذہبی رسومات اداکرنے کے لئے پاکستان آنیوالے سکھ یاتریوں کے جتھوں کے ساتھ مسلمان ، ہندواورعیسائی یاتریوں کے داخلے پرپابندی لگادی ہے، ہندویاتری اپنے مذہبی تہواروں پرہی پاکستان آسکیں گے ۔

نجی ٹی وی کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام کے مطابق یہ فیصلہ بیساکھی میلہ کے موقع پر دو بھارتی شہریوں کیلاپتا ہونے کے واقعات کے بعد کیا گیا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 12اپریل کو آنے والے سکھ یاتریوں میں 2 مسیحی ، ہندو اورمسلمان بھی تھے، پاکستانی نوجوان سے شادی کرنے والی نو مسلم خاتون درحقیقت ہندو جب کہ گزشتہ روز ڈی پورٹ کیا گیا امرجیت موناسکھ ہے۔

(جاری ہے)

متروکہ وقف املاک بورڈ کیڈپٹی سیکرٹری شرائنزعمران گوندل کے مطابق بھارت کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی سکھ یاتریوں کی فہرستیں اورپاسپورٹ متروکہ وقف املاک بورڈکو بھیجنے کی بجائے براہ راست وزارت داخلہ کوبھیجتی ہے جس کی وجہ سے یاتریوں کی تصدیق نہیں ہوپاتی، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھی اس معاملہ پر شدید احتجاج کیا ہے کہ ان کی مذہبی رسومات میں دیگرمذاہب کے افراد کیوں شریک ہوتے ہیں، شرومنی گوردوارہ پر بندھک کمیٹی پرواضع کردیا گیا ہے کہ آئندہ یاتریوں کی فہرست کی ایک کاپی متروکہ وقف املاک بورڈکوبھی فراہم کی جائیگی۔

دوسری جانب امرتسرمیں شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے رہنما سردارراجیندرسنگھ نے بتایا کہ شرومنی گوردرواہ پربندھک کمیٹی یاتراکے خواہش مندسکھوں کی درخواستیں تصدیق کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومت کو بھیجتی ہیں،حساس اداروں کی تصدیق کے بعد ویزے اپلائی کیے جاتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی طرف سے حالیہ دورے کے دوران صرف 718یاتری بھیجے گئے تھے باقی ایک ہزارسے زائدیاتری چھوٹے جتھوں اورگروپوں کی شکل میں آئے جن کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی ذمہ دارہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مختلف گروپ یاتریوں سے پاکستانی ویزا لگوانے کے لئے ایک ہزارروپے لیتے ہیں اور بغیر تصدیق ان کے نام شامل کردیتے ہیں جبکہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی ویزا لگوانے کے لئے اڑھائی سوروپے وصول کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ سکھوں کے علاوہ کسی دوسرے مذہب کے شخص کو جتھے میں شامل نہ کیاجائے۔