بنیادی حقوق پر از خود نوٹس لینا کون سا جرم ہے چیف جسٹس پاکستان

ادویات اور تنخواہوں کا بندوبست کر کے کیا غلط کیا جب قانون کی خلاف ورزی ہوگی تو نوٹس لیں گے ،ْ ثاقب نثار کے ریمارکس

منگل 24 اپریل 2018 22:14

بنیادی حقوق پر از خود نوٹس لینا کون سا جرم ہے  چیف جسٹس پاکستان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2018ء) سپریم کورٹ میں قانون کی تعلیم اور لاء کالجز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بنیادی حقوق پر از خود نوٹس لینا کون سا جرم ہے ادویات اور تنخواہوں کا بندوبست کر کے کیا غلط کیا جب قانون کی خلاف ورزی ہوگی تو نوٹس لیں گے۔ منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں قانون کی تعلیم اور لاء کالجز سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ تعلیمی اصلاحات کرنا ہمارا کام نہیں، بلوچستان کے 6 ہزار سکولوں میں چار دیواری اور ٹائلٹ نہیں، بنیادی حقوق کی ذمہ داری نہ لیتا تو سکھی رہتا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بار کونسلز کی قراردادوں سے تکلیف ہوئی ،ْبلوچستان حکومت کہتی ہے ہر سال 100 سکول اپ گریڈ کریں گے، اس حساب سے 6 ہزار سکول 60 سال میں اپ گریڈ ہونگے، پمز میں لیور ٹرانسپلانٹ سینٹر نہ ہونے سے 600 ملین نجی ہسپتال کو جاتے ہیں، غیر معیاری لاء کالجز نہیں چلنے دینگے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 10 مئی تک ملتوی کر دی۔