سی پیک کی تکمیل سے پاکستان مستحکم و مضبوط اقتصادی قوت بن کر ابھرے گا، سی پیک سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہو گا

سینٹر فار پاکستان اسٹیڈیز اسکول آف فارن لینگویج پکنگ یونیورسٹی بیجنگ کے ڈائریکٹر پروفیسر تانگ مینگشینگ کی سی پیک سمٹ کی تقریب میں ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگو

منگل 24 اپریل 2018 20:27

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2018ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تکمیل سے پاکستان مستحکم و مضبوط اقتصادی قوت بن کر ابھرے گا، بلوچستان کے حالات خراب نہیں ہیں، وہاں کے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے تو حالات مزید بہتر ہو جائیں گے، اس منصوبے سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہو گا، جس وقت سی پیک منصوبہ شروع کیا گیا اس وقت پاکستان میں توانائی بحران تھا جو کہ اب ختم ہونے کے قریب ہے۔

ان خیالات کا اظہار سینٹر فار پاکستان اسٹیڈیز اسکول آف فارن لینگویج پکنگ یونیورسٹی بیجنگ کے ڈائریکٹر پروفیسر تانگ مینگشینگ (Tang Mengsheng) نے منگل کو جناح گرائونڈ کراچی میں وزارت منصوبہ بندی اور ترقی اور ڈان میڈیا گروپ کے تعاون سے دو روزہ سی پیک سمٹ کی تقریب میں ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین چاہتا ہے کہ پاکستان معاشی طور پر ترقی کرے اور یہاں کے لوگ خوشحال اور پرامن ہوں، اس سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کو مضبوط، خوشحال اور ترقی یافتہ دیکھنا چاہتا ہے، اس لئے یہاں بھاری سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 46 ارب ڈالر پاکستان میں انفرااسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں پر خرچ کئے جا رہے ہیں جبکہ دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری ہوتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت 25 ہزار چائنیز انجینئرز یہاں آئے ہیں جبکہ اس منصوبے سے پاکستان میں 7 لاکھ افراد کو روزگار ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سڑکیں اور توانائی کے منصوبے شروع کئے گئے جو اپنے آخری مراحل میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں حالات کی خرابی کی بڑی وجہ بے روزگاری تھی، جب یہاں لوگوں کو اچھا روزگار ملے گا، اچھی تعلیم ملے گی تو حالات بہتر ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ بہت اچھے اور مہمان نواز ہیں اور سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ یہاں کے مقامی افراد کو ہو گا، اس منصوبے کی وجہ سے بلوچستان میں ترقی کا نیا دور شروع ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے تحت پاکستان کے 25 ہزار طلباء و طالبات چین کی مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ترقی کا راستہ پاکستان نے دکھایا ہے، ماضی میں چین جس حال میں تھا وہ سب کے سامنے ہے لیکن پاکستان نے ہمیں ترقی کے راستے پر لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے مقامی صنعتوں کو بہت فائدہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین ون بیلٹ ون روڈ کے تحت پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، اس سے پاکستان کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی راہداری سے پاکستان عالمی تجارت کا مرکز بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت تھرکول سے بجلی کی پیداوار ہو گی تو فائدہ سندھ کے لوگوں کو ہو گا، توانائی بحران کا خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان دوستی فولاد سے زیادہ مضبوط ہے اور ہمیشہ قائم رہے گی۔